بھارت کو سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ طور پر ثالثی کارروائی روکنے کا کوئی حق حاصل نہیں: ثالثی عدالت کا فیصلہ، پاکستان کا خیرمقدم۔

:محمد ندیم قیصر/عبدالسلام آہیر (ملتان)

:تفصیلات

حکومت پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے مستقل عدالت برائے انصاف کے تحت ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جس میں ثالثی عدالت نے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے موقف کی تائید کی ہے کہ بھارت کو معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل کرنے اور ثالثی عدالت کے کردار کو محدود کرنے کا اقدام درست نہیں ہے ۔ بیان کے مطابق حکومت پاکستان ثالثی عدالت کے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے فیصلے میں پاکستان کے موقف کی تائید کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے اور بھارت کے یکطرفہ طور پر اسے معطل کرنے کے اقدام کو معاہدے کی رو سے غیر قانونی قرار دینا خوش آئند سمجھتی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا اس حوالے سے واضح موقف ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بامعنی بات چیت کے لیے تیار ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے ثالثی عدالت کا کردار نمایاں ہے اور معاہدے کی معطلی کے بھارتی اقدام سے عدالت کی فیصلہ سازی کی حیثیت بالکل متاثر نہیں ہوتی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی ایک فریق کے معاہدہ معطلی کے یکطرفہ فیصلے سے عدالت اپنی کارروائی نہیں روکے گی اور سندھ طاس معاہدے پر فیصلہ سازی جاری رکھے گی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے سندھ طاس معاہدے کا بغور جائزہ لیا ہے، سندھ طاس معاہدے میں کہیں بھی یکطرفہ طور پر اسے معطل کرنے کی شق شامل نہیں ہے۔ ثالثی عدالت نے فیصلے میں مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے کا اطلاق جاری رہے گا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں کوئی بھی فریق یعنی بھارت یکطرفہ طور پر کسی بھی مسئلہ کے حل کیلئے ثالثی عدالت کی کارروائی کو روک نہیں سکتا۔

ابھارت نے ثالثی عدالت سے معاہدے کی نام نہاد یکطرفہ معطلی کے بعد ثالثی عدالت کی کارروائی معطل کرنے کی استدعا کی جسے مسترد کر دیا گیا۔

فیصلے کے مطابق مسائل کے حل میں ثالث کے کردار کو روکنے کی کوشش سندھ طاس معاہدے میں موجود ثالث کے ذریعے تنازعات کے حل کی لازم شق کی خلاف ورزی ہے۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ان تمام حقائق کی روشنی میں عدالت یہ فیصلہ کرتی ہے کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ طور پر ثالثی کارروائی روکنے کا کوئی حق حاصل نہیں، سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے تنازعات کے حل کیلئے ثالثی عدالت اپنا ذمہ دارانہ، منصفانہ اور مثر کردار ادا کرتی رہے گی۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مغربی دریاؤں پر غیر قانونی طور پر آبی ذخائر کی تعمیر کے خلاف پاکستان نے 2016ء میں ثالثی عدالت سے رجوع کیا، بھارت نے اس کیلئے ثالثی عدالت سے غیر جانبدار ماہر کی تعیناتی کی استدعا کی اور اس پر عدالت میں کاروائی پہلے سے جاری ہے۔ بھارت نے ثالثی عدالت سے معاہدے کی نام نہاد یکطرفہ معطلی کے بعد ثالثی عدالت کی کارروائی معطل کرنے کی استدعا کی جسے مسترد کر دیا گیاہے ۔

  • Related Posts

    اسرائیل ایران جنگ میں امریکہ کی انٹری کے بعد بندش کا اعلان۔ ایران نے فتح کا اعلان کر دیا۔ امریکہ کے ساتھ ممکنہ بات چیت کی ایران نے تصدیق نہیں کی ۔

        :محمد…

    ایران نے اسرائیلی موساد کے تین ایرانی جاسوس پھانسی لگا دیئے اسرائیل ،امریکہ کے خلاف جنگ میں بھی شدت۔

    : محمد ندیم…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *