18

بسنت منانے کی سفارشات توڈی جی والڈ سٹی کی تھیں، بنیادی طور پر ڈی جی والڈ سٹی کو فریق بنایا جانا ضروری ہے.

رپورٹ ۔۔۔۔۔۔فضہ حسین لاہورہائیکورٹ، پتنگ بازی آرڈیننس کالعدم قرار دینے کی درخواست میں ڈی جی والڈ سٹی کو فریق بنانے کےلئے مہلت
بسنت منانے کی سفارشات توڈی جی والڈ سٹی کی تھیں، بنیادی طور پر ڈی جی والڈ سٹی کو فریق بنایا جانا ضروری ہے. عدالت کے ریمارکس
کےلئے درخواست پر ڈی جی والڈ سٹی کو فریق بنانے کے لئے درخواست گزار کو مہلت دے دی ہے عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بسنت منانے کی سفارشات توڈی جی والڈ سٹی کی تھیں، بنیادی طور پر ڈی جی والڈ سٹی کو فریق بنایا جانا ضروری ہے.
جسٹس محمد اویس خالدنے سماعت کی خواست گزار جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق نے دلائل دئیے اور موقف اپنایا کہ یہ اہم اورانسانی جانوں کے تحفظ کا معاملہ ہے اسے جلد سماعت ہونا چاہئیے حکومت آرڈیننس کے ذریعے عوامی جان و مال کو خطرے میں ڈال رہی ہے، ماضی میں دھاتی ڈور اور کیمیکل ڈور سے ہلاکتیں ہوچکی ہیں سال2001 اور 2024 کے قوانین کے باوجود ہلاکتیں نہ رک سکیں، نیا ریگولیٹری آرڈیننس عوامی مفاد کے خلاف ہے، پتنگ بازی آرڈیننس مزید جانی نقصان کا باعث بن سکتا ہے، ہلاکتوں کے اعدادوشمار، ایف آئی آرز اور نفاذ سے متعلق تفصیلات سامنے لائی جائیں. درخواست میںموقف اپنایا گیاکہ پتنگ بازی کی بحالی سے ہونے والا ہر جانی نقصان حکومت پر عائد ہونا چاہئیے، عدالت ترمیمی آرڈیننس واپس لینے کے احکامات صادر کرے عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اپنی انرجی بچا کر رکھیں اور فریق بنا کر دلائل دیں، سرکاری وکیل کے تاخیر سے پیش ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا عدالت نے کیس کی سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کردی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں