7

قومی شاہراہوں پر سکیورٹی کیلئے رئیل ٹائم انٹیلیجنس شیئرنگ آغاز

رپورٹ۔۔۔۔ فضہ حسین

قومی شاہراہوں پر سکیورٹی کیلئے رئیل ٹائم انٹیلیجنس شیئرنگ آغاز

دہشت گردی، اسمگلنگ اور چوری شدہ گاڑیوں کی روک تھام کے لیے قومی شاہراہوں پر سکیورٹی اقدامات کو مزید مؤثر بنانے کی غرض سے پنجاب پولیس اور نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس نے مشترکہ انٹیلیجنس اور آپریشنل تعاون کے نئے نظام کا آغاز کردیا ہے۔ اس مشترکہ حکمتِ عملی کے تحت شاہراہوں پر ’’رئیل ٹائم انٹیلیجنس شیئرنگ‘‘ کا باضابطہ آغاز ہو چکا ہے، جس کے ذریعے مشتبہ افراد کی نقل و حرکت، جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیوں اور گاڑیوں کی فوری شناخت ممکن ہوگی۔ اس نظام کا بنیادی مقصد قومی شاہراہوں پر سفر کرنے والے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا اور کسی بھی مشکوک سرگرمی پر فوری ایکشن لینا ہے۔

اس سلسلے میں پنجاب پولیس اور نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس کے مابین مسافروں کی سکیورٹی سے متعلق مشترکہ چیکنگ اور تعاون کے لیے ایک اہم مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے۔ یہ دستخط سنٹرل پولیس آفس لاہور میں ایک خصوصی تقریب کے دوران آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور ایڈیشنل آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس سعد اختر بھروانہ نے کیے۔ تقریب میں ڈی آئی جی آر اینڈ ڈی فواد الدین قریشی، ڈی آئی جی موٹر ویز سینٹرل زون عمران شاہد اور اے آئی جی ایڈمن اینڈ سکیورٹی ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر دونوں فورسز کے اعلیٰ حکام نے اس بات پر زور دیا کہ شاہراہوں کی سکیورٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق دونوں فورسز کے درمیان قائم ہاٹ لائن کو مکمل طور پر فعال کردیا گیا ہے، جس کے ذریعے دورانِ ڈیوٹی کسی بھی ہنگامی صورتحال، مشکوک نقل و حرکت یا جرم کے واقعے پر فوری معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ موٹر وے کے منتخب مقامات پر پبلک سروس وہیکلز کی مشترکہ چیکنگ گزشتہ رات سے باقاعدہ طور پر شروع کردی گئی ہے۔ ان چیکنگ پوائنٹس پر گاڑیوں کے ڈرائیورز، کنڈیکٹرز اور ہیلپرز کا مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے تاکہ مسافروں کی حفاظت کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔ غیرتصدیق شدہ عملے یا ایسے افراد جن کی شناخت نامکمل ہو، انہیں موٹر وے پر داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی شاہراہیں ملک کے اندرونی سفر کی اہم ترین شاہراہیں ہیں، اور یہاں دہشت گردی، اسمگلنگ اور گاڑی چوری کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ “رئیل ٹائم انٹیلیجنس شیئرنگ” کے آغاز سے اب دونوں فورسز مشکوک گاڑیوں، جرائم پیشہ افراد اور غیرقانونی سرگرمیوں کی فوری نشاندہی کر سکیں گی، جس سے سکیورٹی کے مجموعی نظام میں نمایاں بہتری آئے گی۔ ان کے مطابق یہ اقدام نہ صرف جرائم کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوگا بلکہ قومی شاہراہوں پر سفر کرنے والے لاکھوں شہریوں کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گا۔

ایم او یو کے مطابق دونوں فورسز ہائی ویز کی نگرانی، ڈیٹا شیئرنگ، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال، اور مشترکہ آپریشنز کے ذریعے سکیورٹی کے نظام کو زیادہ مضبوط اور مربوط بنائیں گی۔ نیشنل ہائی ویز پر کسی بھی مشتبہ فرد کے داخلے، غیر معمولی سرگرمی یا دورانِ سفر کسی بھی مجرمانہ نقل و حرکت کی صورت میں فوراً الرٹ جاری ہوگا۔ دونوں فورسز کے درمیان یہ فوراً معلومات کا تبادلہ ممکن بنانے کا نظام ہنگامی حالات میں انتہائی مؤثر ثابت ہوگا۔

مزید بتایا گیا کہ دھند، بارش، یا عوامی تعطیلات کے دوران ٹریفک کے بڑھتے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں فورسز نے مشترکہ ٹریفک مینجمنٹ پلان بھی فعال کر دیا ہے۔ اس پلان کے تحت نہ صرف ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جائے گی بلکہ کسی بھی بڑی ہنگامی صورتحال پر مشترکہ کارروائی بھی کی جائے گی۔

قدرتی آفات، بارشوں کے دوران پھسلن، یا ہائی ویز پر حادثات کی صورت میں پنجاب پولیس اور موٹر وے پولیس مشترکہ ریسکیو اور ریلیف آپریشنز انجام دیں گی۔ دونوں فورسز کے درمیان ایک مربوط نظام تشکیل دیا جا رہا ہے، جس کے ذریعے ریسکیو ٹیمیں بہتر ہم آہنگی کے ساتھ کام کر سکیں گی اور متاثرین کو بروقت مدد فراہم کی جا سکے گی۔

ایم او یو کے تحت پنجاب پولیس موٹر وے کی فینسنگ کی حفاظت کے لیے بھی موٹر وے پولیس کے ساتھ مل کر پٹرولنگ کرے گی تاکہ شاہراہوں کے اطراف موجود خطرات اور جرائم پیشہ افراد کی ممکنہ سرگرمیوں پر قابو پایا جا سکے۔

اس نئے تعاون کے نتیجے میں ملک کی اہم ترین شاہراہوں پر سکیورٹی کے نظام کو جدید تقاضوں کے تحت بہتر بنایا جا رہا ہے، اور یہ توقع کی جا رہی ہے کہ ’’رئیل ٹائم انٹیلیجنس شیئرنگ‘‘ اور مشترکہ چیکنگ کا یہ نظام مستقبل میں جرائم کی روک تھام کے لیے نمایاں کردار ادا کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں