
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں ملتان ٹیسٹ میں شکست کے بعد نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوئے یا کپتانی جانے کا دھڑکا لگا تھا کہ پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے الجھ پڑے ۔ سوال چنا جواب گندم کے مترادف عام فہم سوال کا جواب دیتے ہوئے جذباتی ہو گئے اور یہ الزام بھی عائد کر دیا کہ پریس کانفرنس میں ان سے ناروا سلوک کیا گیا ہے۔
شان نے کہا کہ دوسرا ٹیسٹ میچ پہلے روز ہی ہاتھ سے نکلنا شروع ہوا۔ ہم پہلے ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم کو جلدی آؤٹ نہ کر سکے پھر اننگز میں مناسب لیڈ بھی نہ پائے اس موقع پر شان مسعود نے پچ پر ملبہ ڈالنے کی بجائے سپن پچ کا دفاع کیا اور کہا کہ ایسی پچز کو اب ڈومیسٹک کرکٹ میں لانا ہوگا اور اپنے بیٹرز کو اس پر کھلانا ہوگاکیونکہ چوتھی اننگز میں 15 رنز بنانا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
اس سوال پر کہ رواں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سے دو چیمپئن شپ قبل پاکستان چھٹے پر ۔ پچھلی مرتبہ ساتویں اور اب مزید دو درجہ تنزلی کے ساتھ نویں نمبر تک نیچے آ گیا ہے ۔ اکتوبر 2024ء سے اب تک دو غیر ملکی کوچزبوجوہ پاکستان کی کوچنگ چھوڑ کر جاچکے ہیں آپ کی کپتانی کی مہارت کمپرومائزنگ محسوس ہورہی ہے آپ اپنے بارے میں فیصلہ خود کریں گے یا پی سی بی ہر چھوڑیں گے۔ اس سوال کو شان مسعود نے اپنی شان کے خلاف سمجھا اور بے عزتی قرار دے دیا۔
شان مسعود کا جواب تھا کہ انگلینڈ سے جب سیریز ہوئی تھی تو ہم نے پہلے ٹیسٹ سے قبل اپنی ٹیم کا اعلان کردیا۔آپ کے سوال اور رائے کا احترام کرتا ہوں،آپ بھی پلیئرز کو عزت دیں،فیصلے پاکستان کرکٹ بورڈ خود کرتا ہے،تنہا کوئی نہیں کرتا۔ہم لوگ اس ملک کے ہیں۔پاکستانی ہیں،آپ کسی کو نیچا دکھانا چاہ رہے ہیں۔ہم 3 میچز جیتے ہیں،ایک میچ ہارے ہیں تو اگر ہم کچھ نیا کررہے ہیں تو اس پر کچھ کمپرومائز کرسکتے ہیں۔گوگل میں بھی کھول سکتا ہوں،کرک انفو میں بھی کھول سکتا ہوں۔