
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
عالم اسلام کی ممتاز دینی درس گاہ جامعہ خیر المدارس(مکتب دیوبند) ملتان کی نصف صدی قدیمی جامع مسجد کو جدید نقش و نگار میں ڈھالنے کا عمل 8 برسوں میں پایہ تکمیل کو پہنچا ۔ نامور عالم دین مفتی تقی عثمانی نے نماز جمعہ پڑھا کر دیدہ زیب جامعہ مسجد خیرالمدارس کا افتتاح کیا۔صدر تقریب و جامعہ کے مہتمم مولانا محمد حنیف جالندھری نے فن تعمیرات کے جدید خدوخال سے مزین جامعہ خیرالمدارس کے تاریخی پس منظر اور علمی و دینی خدمات سے آگاہ کیا۔
کعبۃ اللہ کی تعمیر اور حضرت ابراہیم و حضرت اسماعیل علیہما السلام میں حفظ مراتب
مولانا مفتی محمد تقی عثمانی نے اپنے خطاب میں جامعہ خیرالمدارس کی جدید ڈیزائن کی جامعہ مسجد کی تکمیل پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے خانہ کعبہ کی تعمیر کا بھی خصوصی ذکر کیا اور اس ذکر خیر کے دوران انہوں نے کعبۃ اللہ کی تعمیر اور حضرت ابراہیم و حضرت اسماعیل علیہما السلام میں حفظ مراتب کو بھی بیان کیا۔
مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ مساجد کو ہم اپنا مرکز بنائیں تو معاشرہ امن کا گہوارہ بن سکتا ہے ۔مفتی تقی عثمانی نے کہا حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کی تعمیر کعبہ کا عظیم واقعہ بیان کیا اور قرآن کریم کی آیات مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کعبہ تعمیر کیا اور حضرت اسماعیل علیہ السلام ان کے ساتھ تھے ۔یہ دراصل ادب سکھایا جا رہا ہے جب کسی بڑے اور اہم کام میں باپ اور بیٹا شریک ہوں تو ادب کا تقاضا یہ ہے اس کی نسبت باپ اور بڑے کی طرف کرنی چاہیے۔
اللہ تعالیٰ خالق افعال اور انسان محض عمل کرنیوالا ہے
مولانا مفتی محمد تقی عثمانی نے خالق افعال اور عامل میں فرق کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ انسان جو کچھ بھی عمل کرتا ہے وہ در حقیقت اللہ تعالیٰ کی توفیق سے کرتا ہے اسی لیے کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ خالقِ افعال ہے اور انسان محض عمل کرنیوالا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ رواج بن چکا ہے کہ لوگوں کو شریعت کا کوئی حکم سنایا جائے تو کہا جاتا ہے اس کی علت کیا ہے ؟اور آج کل جو شخص اس “کیوں” کا جواب سمجھا دے تو اسے بڑا دانشور سمجھا جاتا ہے ،لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایک مسلمان کے لیے بس یہی بات کافی ہے کہ یہ حکم اللہ تعالیٰ کی طرف سے دیا جا رہا ہے ۔اسلام کا تو معنی ہی سر تسلیم خم کر دینا ہے۔چون و چرا کرنے اور لاجک پوچھنے کا نام اسلام نہیں ہے ۔
عظیم الشان مسجد کے در و دیوار کی خوبصورتی کو دیکھ کر دل باغ باغ ہو گیا۔
مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صدر وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے مزید کہا کہ 8 برسوں میں تکمیل کو پہنچنے والی اس عظیم الشان مسجد کے در و دیوار کی خوبصورتی کو دیکھ کر دل باغ باغ ہو گیا ۔یہ مسجد جامعہ خیرالمدارس کے شایانِ شان ہے۔
اللہ تعالیٰ کی شان کریمی کا خصوصی ذکر
مفتی تقی عثمانی نے اللہ تعالیٰ کی شان کریمی کا خصوصی ذکر بھی کیا اور کہا کہ قرآن کریم میں “توّاب” کا لفظ باری تعالیٰ کے لیے بھی استعمال ہوا ہے اور بندے کے لیے بھی ،اللہ تعالیٰ کے توّاب ہونے کے دو مطلب ہیں پہلا یہ کہ اللہ تعالیٰ بہت سے لوگوں کی توبہ قبول کرنے والے ہیں اور دوسرا یہ کہ ایک ہی شخص کی توبہ بار بار قبول کرنے والے ہیں۔ بندے کے توّاب ہونے کا مطلب ہے اپنے گناہوں کی بار بار توبہ کرنے والا ہے۔
مفتی تقی عثمانی نے اپنے خطاب کے اختتام پر دعا کی کہ اللہ تعالی جامعہ مسجد خیر المدارس کو تعلیم و تبلیغ اور تزکیہ کا مرکز بنا ئے۔
جامعہ خیرالمدارس کے مہتمم اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلی مولانا محمد حنیف جالندھری کا خطاب
جامعہ کے مہتمم اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلی مولانا محمد حنیف جالندھری نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج سے آٹھ سال قبل جب ہم نے اس جدید جامع مسجد کی تعمیر کا خواب دیکھا تھا تو یہ اندازہ نہیں تھا کہ اس کی تعبیر ہم اپنی زندگی ہی میں دیکھ پائیں گے مگر یہ میرے اللہ کا فضل ہے کہ آج مسجد کو جدید نقش و نگار میں دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے یہ عظیم الشان منصوبہ شروع کیا تو ہمارے پاس ایک کروڑ روپے بھی موجود نہیں تھے اور ہم چالیس سے پچاس کروڑ روپے کا جدید منصوبہ تیار کر رہے تھے کیونکہ مجھے یقین ہے کہ جو کام اللہ کی رضا کے لیے اخلاص کے ساتھ کیا جائے اللہ تعالیٰ اس کی تکمیل کے اسباب ضرور مہیا فرما دیتے ہیں۔اپنے عظیم خواب کی خوبصورت تعبیر پر عاجزی و انکساری سے اللہ تعالیٰ سے اظہار تشکر کیا۔
جامعہ خیرالمدارس کی منفرد گھنٹوں پر محیط افتتاحی تقریب کی تیاری پر ہفتوں لگ گئے۔
جامعہ خیرالمدارس کی منفرد گھنٹوں پر محیط افتتاحی تقریب کی تیاری پر ہفتوں لگ گئے ۔ جامعہ کے مہتمم مولانا محمد حنیف جالندھری نےافتتاحی تقریب کے انتظامات کے لیے جامعہ کے اساتذہ کرام اور کارکنان پر مشتمل مختلف کمیٹیاں تشکیل دیں اور تمام کمیٹیوں کے ذمہ داران کے ساتھ مختلف اوقات میں مشاورتی اجلاس منعقد کر کے انتظامات کا جائزہ لیتے اور ہدایات دیتے رہے۔
جامعہ خیرالمدارس خیر المدارس کی جدید ترین مسجد کی افتتاحی تقریب تین سیشن میں پایہ تکمیل کو پہنچی
جامعہ خیرالمدارس خیرالمدارس کی جدید ترین مسجد کی افتتاحی تقریب کا آغاز صبح گیارہ بجے ہو گیا تھا جو نماز جمعہ کی ادائیگی کے ساتھ تین بجے تک پایہ تکمیل کو پہنچی تین سیشن پر مشتمل افتتاحی تقریب کی ابتداء میں جامعہ کے طلبہ کرام نے تلاوت کلام اور ہدیہ نعت شریف پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔ طالب علم مقررین نے اردو و عربی زبان میں اپنا جوش خطابت دکھایا ۔
مولانا قاری عبدالرحمان رحیمی کی تلاوت کلام پاک نے حاضرین پر رقت طاری کر دی۔
افتتاحی تقریب کےدوسرے سیشن میں مولانا قاری عبدالرحمان رحیمی کی تلاوت کلام پاک نےحاضرین پررقت طاری کردی دوسرے سیشن کی تقریب کاباقاعدہ آغاز جامعہ خیرالمدارس کے فاضل مولانا قاری عبدالرحمان رحیمی کی تلاوت کلام پاک نےحاضرین پر رقت طاری کر دی۔جامعہ کے ناظم اعلی مولانا نجم الحق نجم نے جامعہ خیر المدارس کا تعارف اور جدید جامع مسجد خیر المدارس کے تعمیراتی مراحل کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور دلکش نقش و نگار کی حامل مسجد کی تعمیر میں شریک افراد کا ذکر کیا۔
جامعہ اشرفیہ لاہور کے شیخ الحدیث مولانا محمد یوسف خان کا خطاب
افتتاحی تقریب کے دوسرے سیشن کے دوران جامعہ اشرفیہ لاہور کے شیخ الحدیث مولانا محمد یوسف خان نے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ مسجد کی تعمیر میں حصہ لینے کی توفیق ان لوگوں کو ملتی ہے جنہیں اللہ تعالیٰ نفس مطمئنہ عطا فرماتے ہیں ۔انہوں نے کہا آج ہمیں اپنی نئی نسل کو مسجد کے ماحول سے جوڑنے کی ضرورت ہے اس لیے آج کل والدین کا بہت بڑا سوال ہے کہ ہم اپنی اولاد کو معاشرے میں پھیلی ہوئی بے حیائی اور فحاشی سے کیسے بچائیں تو قرآن اس کا جواب یہ دیتا ہے نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے۔
جامعہ خیرالمدارس کی مسجد کو قدیمی تعمیر کو شاہکار فن تعمیرات میں ڈھالنے والے آرکیٹیکٹ اور انجینئرز کیلئے خصوصی ایوارڈز ۔تعریفی اسناد
خطبہ نماز جمعہ سے پہلے جامعہ مسجد خیر المدارس کی تعمیر جدید میں حصہ لینے والے انجینئرز۔آرکیٹیکٹ اور منتظمین میں مفتی تقی عثمانی نے شیلڈز تقسیم کیں شیخ الاسلام نے جامعہ خیر المدارس کے دورہ حدیث شریف اور تخصیصات کے طلبہ کرام اور مجمع میں موجود علماء کرام کو سند حدیث عطا کی۔جامعہ مسجد خیر المدارس کی افتتاحی تقریب میں ناروے ،دوبئی۔ آسٹریلیا اور متحدہ عرب امارات سمیت مختلف بیرونی ممالک اور ملک بھر سے علمائے کرام مشائخ عظام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد مفتی محمد عبداللہ ، مولانا محمد عابد مدنی ، مولانا قاری اقبال رحیمی، مولانا نجم الحق جالندھری مولانااحمدحنیف جالندھری، حافظ عرفان احمد عمرانی ، مولانا عمر فاروق ،مولانا محمد زبیر مولانا محمد اقبال بالا کوٹی ،مولانا عبدالمنان اور شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔جامع مسجد خیر المدارس کی زیر زمین منزل ،زمینی منزل ، پہلی منزل اور چھت کے علاوہ مسجد کے اطراف میں بھی نماز جمعہ کے لیے صف بندی کی گئی تھی۔
جامعہ خیرالمدارس کی مسجد کو جدید نقش و نگار کا خصوصی ذکر ہر مقرر کی زبان پر خاص و عام رہا
نصف صدی قدیمی مکتب دیو بند کے دینی مرکز جامعہ خیرالمدارس کی مسجد کو جدید نقش و نگار کا خصوصی ذکر ہر مقرر کی زبان پر خاص و عام رہا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ مکتب دیو بند کی قدیمی دینی مرکز اور نامور علماء کرام کی ابتدائی درسگاہ جامعہ خیرالمدارس ملتان کی مسجد کی نصف صدی قدیم تعمیرات کو دور جدید کے دلکش نقش و نگار میں ڈھال دیا گیا ۔ تاریخی پس منظر کو بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ جامعہ خیرالمدارس کی بنیاد قیام پاکستان سے قبل جالندھر میں رکھی گئی تھی۔1961ء میں جامعہ کے بانی مولانا خیر محمد نے ملتان میں موجودہ مقام پر خیر المدارس مسجد کی تعمیر شروع کروائی تھی اور یہ تعمیر سات سال کی مدت میں مکمل ہوئی۔ 1967ء میں جامعہ خیر المدارس کی مسجد میں اڑھائی ہزار نمازیوں کی گنجائش تھی چار دہائیاں گزرنے کے بعد جب جامعہ کی مسجد میں نمازیوں کی گنجائش میں اضافہ کی ضرورت محسوس ہوئی تو جامعہ خیر المدارس کے مہتم مولانا محمد حنیف جالندھری نے قدیم مسجد کی جگہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ فن تعمیرات کی شاہکار مسجد تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا اور 8 برسوں میں جامعہ خیرالمدارس کی مسجد کو جدید طرز تعمیر میں ڈھال دیا گیا ۔فن تعمیر کی بیمثال شاہکار مسجد خیرالمدارس کا سفید دلکش گنبد اور دو بلند بالا مینار دیکھنے والوں کو دور سے ہی دعوت نظارہ دیتے ہیں۔ قدیمی نقشہ سے جدت میں ڈھلنے کے بعد جامعہ مسجد میں نمازیوں کی گنجائش میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اب چھ ہزار نمازی بیک وقت نماز ادا کر سکیں گے۔