
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
وفاقی حکومت کی نیٹ میٹرنگ پالیسی میں بڑی ترامیم کے بعد پاکستان میں سولر پینل کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔
مقامی مارکیٹ میں سولر پینلز کی قیمت میں 175,000 روپے تک کی کمی ہوئی ہے۔
مارکیٹ کے لحاظ سے شمسی توانائی کے نظام کی تنصیب کی لاگت 35,000 روپے سے کم ہو کر 175,000 روپے ہوگئی ہے۔5 کلو واٹ کے سولر سسٹم کی قیمت اب 5 لاکھ سے 5.5 لاکھ روپے کے درمیان ہے اور 7 کلو واٹ کے سسٹم کی قیمت تقریباً 6 لاکھ روپے ہے۔10 کلو واٹ سسٹم کی قیمت 8 لاکھ روپے سے زیادہ ہے، 12 سے 15 کلو واٹ سسٹم کی قیمت اب 12 لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔
گرڈ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمت کو کنٹرول کرنے کی کوشش میں نئے صارفین کے لیے نیٹ بلنگ متعارف۔
پاکستان میں سولر پینل کی قیمت میں اتار چڑھاؤ آرہا ہے جب حکومت نے شمسی نیٹ میٹرنگ کے لیے بائی بیک ریٹ کو کم کر کے 10 روپے فی یونٹ کر دیا اور گرڈ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش میں نئے صارفین کے لیے نیٹ بلنگ متعارف کرائی۔
مزید برآں، شمسی صلاحیت کی تنصیب کی حد کو منظور شدہ بوجھ سے 10 فیصد مارجن تک کم کر دیا گیا ہے، جو پچھلے 50 فیصد سے کم ہے۔موجودہ صارفین اپنے معاہدوں کی میعاد ختم ہونے کے بعد تبدیلیاں دیکھیں گے۔
سولر پینل کی قیمت میں کمی۔ عام آدمی کیلئے بھی خریداری ممکن ۔ مگر وزراء تحفظات کا شکار۔
نیٹ میٹرنگ صارفین میں تیزی سے اضافہ سے 2034ء تک 545 ارب روپے کا مالی بوجھ بڑھنے کی توقع تھی۔تاہم، نئی پالیسی کو کئی وزراء کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے جن کا خیال ہے کہ یہ صارفین اور شمسی مارکیٹ پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
خدشات کے باوجود، پاکستان میں سولر پینل کی قیمت میں کمی نے عام آدمی کے لیے قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کو مزید آسان بنا دیا ہے۔بہت سے صارفین اب سولر پینل لگانے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ پاکستان میں سولر پینل کی قیمت مسلسل نیچے آرہی رہی ہے، جس سے یہ مہنگی گرڈ بجلی کا زیادہ قابل عمل متبادل ہے۔
پاکستان میں شمسی توانائی کے نئے نرخ سال 2025ء۔سسٹم کی صلاحیت کے مطابق نئی ریٹ لسٹ کا تعین
پاکستان میں شمسی توانائی کے نئے نرخ سال 2025ء۔سسٹم کی صلاحیت کے مطابق نئی ریٹ لسٹ کا تعین کیا گیا ہے جس کا جائزہ پیش کیا جارہا ہے۔
سسٹم کی صلاحیت کی قیمت
پانچ (5) کلو واٹ روپے 550,000 •
سات (7) کلو واٹ روپے 625,000 •
دس (10) کلو واٹ روپے 850,000 •
بارہ (12) کلو واٹ روپے 978,000 •
پندرہ (15) کلو واٹ روپے 1,150,000 •
یاد رہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نیٹ میٹرنگ کے موجودہ ضوابط میں ترامیم کے ایک سیٹ کی منظوری دی تھی جس کا مقصد گرڈ صارفین پر بڑھتے ہوئے مالی بوجھ کو کم کرنا تھا۔