پاکستان سرائیکی پارٹی کا اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ ۔ کارپوریٹ فارمنگ خطہ کی عوام کا حق ۔بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف بھرپور ریاستی آپریشن بارے اعلامیہ جاری۔

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

پاکستان سرائیکی پارٹی نے اپنے مطالبات کے حق میں ملتان میں دھرنا دیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ نواں شہر چوک میں احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔اور چوک سے گذرنے والی ٹریفک اور عوام کو روک کر بالمشافہ طور پر اپنے احتجاج اور دھرنا کے اغراض ومقاصد سے آگاہ کیا ۔احتجاج دھرنا کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیہ میں بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف ریاستی آپریشن پر زور دیا اور سرائیکی خطہ میں کارپوریٹ فارمنگ کو مسترد کیا گیا اور اسے سرائیکی خطہ کی عوام کا حق قرار دیا گیا۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ سرائیکی خطہ کی عوام ریاست۔ وطن عزیز کے آئین اور قانون کو دل و جان سے تسلیم کرتی ہے، لیکن اس خطہ کی محرومیوں کو ختم کرنے کیلئے ریاستی سطح پر کچھ نہیں کیا گیا۔ سرائیکی خطہ کے نوجوان روزگار سے اور سرکاری نوکریوں سے عام شہری مزدوری سے،کسان سرائیکی وسیب کی اراضی سے اور پوری قوم خطہ کے وسائل سے محروم کی جارہی ہے، یہ بیانیہ تو ریاست کا ہے کہ یہ ملک سرائیکی عوام کا بھی ہے، ادارے آپ کے ہیں، سربراہان آپ کے ہیں لیکن جب حقوق فراہمی کیلئے آواز اٹھائی جاتی ہے تو حقوق فراہمی کیلئے کماحقہ اقدامات نہیں کیے جاتے۔،اعلامیہ میں تشویش کا اظہار کیا گیا کہ بلوچستان میں دہشتگردی ہوتی ہے تو سرائیکی مزدوروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ سرائیکی وسیب کی لاکھوں ایکڑ زمین پر کارپوریٹ فارمنگ کی جارہی ہے حالانکہ کارپوریٹ فارمنگ سرائیکی وسیب کے سرائیکی کاشتکارو ں کے ذریعے ہونی چاہیئے،سرائیکی کسانوں سے درخواستیں طلب کی جائیں اور قرعہ اندازی کے ذریعے ان کو زمین الاٹ کی جائے مکمل سہولیات دے کر کارپوریٹ فارمنگ سرائیکی عوام کے توسط سے کروائی جائے محکمہ زراعت کے حکام کو کارپوریٹ فارمنگ کی نگرانی سونپی جائے۔کارپوریٹ فارمنگ کے عمل کو صاف شفاف طریقہ کار کے ذریعے مکمل کیا جائے، اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے نیشنل ایکشن پلان بنایاگیا ہے سرائیکی مزدوروں کے قاتلوں اور بلوچ دہشتگردوں کیخلاف ریاستی سطح پر آپریشن بھی وقت کا تقاضہ ہے، سرائیکی خطہ کے بیگناہ مزدوروں کی بلوچستان میں قتل و غارت کا حساب مانگتے ہیں۔ نہتے،معصوم مزدوروں کے قتل کا بدلہ لے کر دے، ریاست کی جانب سے سرائیکی وسیب میں بے اعتنائی کی وجہ سے سرائیکی نوجوان ریاست سے مایوس ہورہا ہے، خدشہ ہے کہ سرائیکی خطہ میں بڑھتی ہوئی محرومیوں کے خلاف اس خطہ کو پر امن احتجاج کوئی اور رنگ اختیار نہ کر لے۔پاکستان میں موجود تمام پارلیمانی جماعتوں کے منشور میں سرائیکی صوبہ کے قیام شامل ہے لیکن دوتہائی اکثریت حاصل ہونے کے باوجود پارلیمنٹ میں سرائیکی وسیب پر مشتمل صوبہ کا بِل کیوں نہیں لایاجاتا صوبہ قیام بل میں تاخیر کا جواب پارلیمنٹ میں وضاحت دیں، ایک دوسرے پر الزام دھرنے سے سرائیکی خطہ کی عوام میں بے چینی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

کارپوریٹ فارمنگ کے حوالے سے پاکستان سرائیکی پارٹی کے موقف کی تائید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کارپوریٹ فارمنگ کا منصوبہ موجودہ شکل میں مستردکرتے ہیں اور پارلیمنٹ فوری طور پر سرائیکی صوبہ کا بِل لائے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ ملک کی سلامتی کی ضامن قوتیں داخلی انتشار ختم کرائیں اور خطہ کی عوام کو اعتماد میں لے کر ان کے صوبوں کے وسائل صوبائی حکومتوں کو منتقل کریں۔ اعلامیہ میں زور دیا گیا کہ باضابطہ طور پر پارلیمانی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے اور سرائیکی صوبہ آئینی بِل پارلیمنٹ میں لانے کا دباؤ ڈالیں گے، اعلا میہ میں کہا گیا کہ کارپوریٹ فارمنگ کو مسترد اور بلوچستان میں دہشتگردوں کیخلاف سخت ریاستی آپریشن کے مطالبہ کرتے ہیں ۔ احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا کے شرکاء میں ظہور دھریجہ ، سجاد اکبر ملکانی، اکرم ڈیوالہ، اصغر نہٹر، نذیر کٹپال حاجی جمیل بابر ۔ محمد اکبر انصاری ایڈووکیٹ ۔سید مہدی الحسن شاہ۔راشد عزیز بھٹہ۔خواجہ غلام فرید کوریجہ ۔ڈاکٹر سعدیہ کمال ، اشرف لنگاہ، روبینہ بخاری، تسلیم بی بی اور شریف خان لاشاری بھی       شامل تھے ۔

  • Related Posts

    وزیراعلیٰ پنجاب گندم پیکج کا اعلان ۔گندم کے ساڑھے پانچ لاکھ کاشتکاروں کو براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15ارب روپے کے فنڈز کی منظوری

    :محمد ندیم قیصر…

    ڈیرہ غازی خان اور ملتان کے درمیان شٹل ٹرین چل پڑی۔ ڈیرہ غازی خان میں افتتاحی تقریب۔ وفاقی وزراء حنیف عباسی اور اویس لغاری بھی شریک

    :محمد ندیم قیصر(ملتان)…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *