
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
سگریٹ نوشی سے پاک پنجاب ۔ آرڈی نینس پر سختی سے عملدرآمد لازمی قرار۔ خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا ڈویژنل ضلعی انتظامیہ کو ہدایات جاری کردی گئیں جس کے مطابق پنجاب میں عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کر دی گئی۔خلاف ورزی کرنے والوں کو جرم کی شدت کے لحاظ سے 1ہزار روپے سے لے کر 1لاکھ روپے تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سکولز کالجز۔ یونیورسٹی کو بھی فوکس کیا جائے گا ۔پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی سگریٹ نوشی کرنے پر آرڈی نینس کی خلاف ورزی کا آرڈی نینس بھگتنا پڑے گا۔
پبلک مقامات کی فہرست جاری ۔ ہسپتال ۔ تجارتی مرکز ۔ کھیل کے میدان ۔ پارکس تعلیمی ادارے سینما تھیٹر شامل۔
پبلک مقامات کی فہرست جاری ۔ ہسپتال ۔ تجارتی مرکز ۔ کھیل کے میدان ۔ پارکس تعلیمی ادارے سینما تھیٹر شامل ہیں پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں سگریٹ نوشی آرڈیننس 2002ء کو سختی سے نافذ کرنے کا حکم دیا ہے، جس میں عوامی مقامات پر خلاف ورزی کرنے پر 1 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
صوبائی ہدایات کے مطابق تعلیمی اداروں، سرکاری دفاتر، ہسپتالوں، شاپنگ مالز اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی پر پابندی ہوگی۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو جرم کی شدت کے لحاظ سے 1لاکھ روپے سے لے کر 1لاکھ روپے تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اب سگریٹ کے خوردہ فروشوں کے لیے انتباہی نوٹس آویزاں کرنا لازمی ہو گیا ہے۔تعلیمی اداروں کے 50 میٹر کے اندر سگریٹ بیچنا سختی سے ممنوع ہے، اور خلاف ورزی پر 5ہزار روہے سے 1 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نامزد افسران کو جرمانے، دکانیں بند کرنے اور عدم تعمیل کی صورت میں سامان ضبط کرنے کا اختیار ہے۔
صوبائی حکومت نے تمام سرکاری اداروں بالخصوص سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت تمباکو کنٹرول کے نفاذ کے لیے فوکل پرسنز اور ٹرینرز تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
“ہماری اولین ترجیح طلباء کو تمباکو کے استعمال سے بچانا ہے” ۔”تمباکو کا استعمال گلے کے کینسر، دل کی بیماری اور پھیپھڑوں کے امراض کا باعث بنتا ہے، جس سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔”
شہری سموک فری پاکستان موبائل ایپ کے ذریعے خلاف ورزیوں کی اطلاع دے سکتے ہیں، اور پنجاب کو سموک فری زون بنانے کے لیے علاقائی کوشش جاری رہے گی۔
متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی اور انہیں نفاذ کے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔