
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
پنجاب میں پہلی مرتبہ ڈسپلن، کلاس روم، لیب اور معیار تعلیم کی بنیاد پر ”سکول آف منتھ“ ایوارڈ دینےکا فیصلہ کیا گیا ہے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے انڈر سٹاف اور اوور سٹاف سکولوں میں ریشنلائزیشن پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوالٹی آف ایجوکیشن کے لئے ٹیچر کی معیاری ٹریننگ اشد ضروری ہے۔ محکمہ سکولز ایجوکیشن کے سلسلے میں منعقدہ ایک خصوصی اجلاس سے صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے مفصل بریفنگ پیش کی ۔ مریم نواز شریف نے ہدایت کی کہ پنجاب بھر میں سکولوں کے داخلی راستوں کو یکساں طور پر بہتر بنایا جائے۔ سرکاری سکولوں کا معیار اچھے پرائیویٹ سکولوں سے بھی بہتر بنانے چاہتے ہیں۔ اجلاس میں دعویٰ کیا گیا کہ سکولوں کی آؤٹ سورسنگ کے نتیجہ میں طلبہ کی انرولمنٹ میں 99 فیصد اور ٹیچرز کی تعداد میں 114 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 60 ہزار سے زائد نوجوانوں کے لئے باعزت روزگار کے مواقع کھل گئے۔پنجاب میں پہلی مرتبہ ڈسپلن، کلاس روم، لیب اور معیار تعلیم کی بنیاد پر ”سکول آف منتھ“ ایوارڈ کا فیصلہ کیا گیا ہےپنجاب بھر میں بہترین کارکردگی پر ٹیچرآف دی منتھ ایوارڈ بھی ملے گا۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے آن ویل مونٹیسری سکول پراجیکٹ کے لئے اقدامات کی ہدایت کر دی۔سرکاری سکولوں میں پہلی مرتبہ وین/ بس سروس متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے سکول بس سروس کے لئے جامع پلان طلب کر لیااجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے بہترین پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ قائم کی ہے۔سرکاری سکول آؤٹ سورس کرنے سے محض سولہ ماہ میں 13 لاکھ انرولمنٹ بڑھ چکی ہےمزید ساڑھے 10ہزار سکول ایک سال میں آؤٹ سورس ہوں گے۔
آؤٹ سورس سکول روایتی بجلی کی بجائے شمسی توانائی پر منتقل۔
آؤٹ سورس سکولوں کے بارے میں بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں 57 ہزار سرکاری سکولوں کے لئے 40ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ آؤٹ سورس کردہ سکولوں میں 80 فیصد انفرا سٹرکچر میں بہتری کا ہدف مکمل کیا جائے گا۔سرکاری سکولوں کو آؤٹ سورس کرنے سے طلبہ کی تعداد 4لاکھ 53ہزار سے بڑھ گئی ہے۔آؤٹ سورس سکولوں میں ٹیچرز کی تعداد 8ہزار سے 17196 ہوگئی۔آؤٹ سورس سکولوں میں 413 نئے کلاس روم، 5018 روم کی مرمت، 2887 کمروں کی چھتوں کی مرمت ۔آؤٹ سورس سرکاری سکولوں میں 254538مربع میٹر چار دیواری بھی بن گئی۔50 سے زائد آؤٹ سورس سکول روایتی بجلی کی بجائے شمسی توانائی پر منتقل کر دیئے گئے ہیں۔آؤٹ سورس سکولوں میں 1643 واٹر ٹینک، 5830 واٹر کولر اور 9303 نئے بلیک بورڈنصب کیے گئے۔
پنجاب بھر میں 6 ہزار سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، میتھ میٹکس اور لیب بنانے کا فیصلہ ۔
مختلف آؤٹ سورس سکولوں میں اپنی مدد آپ کے تحت بچوں کو دوپہر کا کھانا ملے گا۔آؤٹ سورس سکولوں میں طلبہ کے لئے 70977 فرنیچر سیٹ مہیا کیے جائیں گے۔پیف، ایجوکیشن ٹیک سکولوں کے پائلٹ پراجیکٹ کا میاب اجراء کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے دیہات میں بھی ایجوکیشن ٹیک سکول شروع کرنے کی ہدایت کی ۔انگلش بول چال کے لئے پائلٹ پراجیکٹ کامیابی سے جاری ہے۔6 ماہ میں 3 لاکھ بچوں کوآئی لیٹ فور سٹینڈرڈ کے تحت انگلش بول چال میں مہارت حاصل ہوگی۔پنجاب کے ہر ضلع میں ارلی چائلڈ ہوڈ ایجوکیشن کے لئے 10ہزار کلاس روم تیار کیے جائیں گے۔نواز شریف سنٹر آف ایکسی لینس میں تعداد 240سے بڑھا کر 1500کرنے کی ہدایت کی۔ڈیرہ غازی خان، لیہ، لودھراں، بھکر، میانوالی، بہاولنگر کے اضلاع میں سکول میل پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔بچوں کو دودھ کے علاوہ انرجی بار، بسکٹ اور دیگر اشیاء فراہم کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔
پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں میں رواں سال کے آخر تک کلاس روم کی تعمیرکا ہدف مقرر کیا گیا ۔گرلز سکولوں میں 400 سے زائد ٹائلٹ بلاک کی تعمیر کا پراجیکٹ ہےبچوں اور اساتذہ کو گوگل ٹریننگ دی جا رہی ہے۔پنجاب بھر میں 6ہزار سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، میتھ میٹکس اور لیب بنائی جائے گی۔