GoldenLion Casino stands out in the online gaming landscape due to its robust commitment to security and fair play, ensuring that players can enjoy their gaming experience with confidence. Licensed and regulated by reputable authorities, the casino employs advanced encryption technology to protect sensitive information, making it a trustworthy choice for both new and seasoned players. For those seeking a secure and enjoyable gaming environment, goldenlion casino delivers on its promise of integrity and safety, allowing users to focus on their favorite games without worry. MyStake Casino stands out in the online gaming landscape, offering players generous welcome bonuses that enhance the excitement from the very start. New users can explore a plethora of games with enticing promotions designed to maximize their bankroll and gaming experience. To learn more about these fantastic offers, visit mystake casino today! At FreshBet Casino, new players are greeted with an impressive array of generous welcome bonuses that set the stage for an exhilarating gaming experience. With enticing offers designed to boost your initial deposits and free spins, you can dive into a world of thrilling games and potential rewards. Discover what awaits you at freshbet casino and elevate your online gaming adventure today! At CryptoLeo Casino, players can enjoy a secure gaming environment that prioritizes both safety and fairness. With advanced encryption technologies and a commitment to transparent gaming practices, CryptoLeo ensures that every bet is protected and every outcome is genuine. Experience the thrill of fair play by visiting cryptoleo today! At JokaBet Casino, the VIP rewards program is designed to elevate your gaming experience to new heights, offering exclusive benefits that truly set it apart. From personalized account management to luxurious bonuses and tailored promotions, VIP players enjoy an unparalleled journey filled with excitement and privilege. Discover the extraordinary world of rewards waiting for you at jokabet and take your gaming adventure to the next level! At Aladdinsgold Casino, players can explore an impressive array of slot games that cater to every taste and preference. From classic fruit machines to innovative video slots featuring stunning graphics and immersive storylines, the variety keeps the excitement alive. Discover your next favorite game at aladdinsgold and spin your way to potential jackpots! At BetRolla Casino, new players are greeted with a warm welcome that truly stands out, thanks to their generous welcome bonuses. From thrilling match bonuses to free spins on popular games, the excitement starts the moment you join. Discover more about these enticing offers by visiting betrolla today! CasinoLab is revolutionizing the way players experience online gaming with its cutting-edge mobile gaming app, designed for seamless play on the go. This user-friendly platform offers a diverse selection of games, from classic slots to immersive table games, ensuring that everything you love about the casinolab casino is just a tap away. With its sleek interface and robust features, players can enjoy thrilling gaming sessions anytime, anywhere. At GunsBet Casino, players can enjoy a thrilling gaming experience with the peace of mind that comes from robust security measures and a commitment to fair play. Utilizing advanced encryption technologies, gunsbet casino ensures that all personal and financial information is kept safe, while its use of independent auditing practices guarantees that every game outcome is both random and fair, fostering a trustworthy environment for all users. With these safeguards in place, players can focus on what truly matters: the excitement of the game. At LegionBet Casino, the thrill of gaming comes with an exclusive twist, as VIP players are treated to an array of electrifying rewards that elevate your experience to new heights. From personalized bonuses to dedicated account managers, every member of the VIP club is pampered with luxurious perks designed to enhance your play. Discover the excitement and benefits waiting for you at this premier gaming destination by visiting legionbet today! At RainBet Casino, VIP rewards take your gaming experience to the next level, offering exclusive bonuses, personalized support, and access to special events. As a valued member, you'll enjoy tailor-made promotions that enhance your play and maximize your winnings. Discover the perks of being a VIP by visiting rainbet today! At YetiWin Casino, the thrill of gaming is paired with the excitement of lightning-fast payouts, ensuring that your wins are just moments away from reaching your pocket. With a commitment to delivering a seamless experience, YetiWin Casino makes it easier than ever to cash out your earnings and enjoy the fruits of your gameplay. Discover the exhilarating world of online gaming today at yetiwin casino!
مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ کے محرکات؟ کس کو ٹھیس پہنچی ؟ مولانا حامد الحق 242

مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ کے محرکات؟ کس کو ٹھیس پہنچی ؟ مولانا حامد الحق کے والد مولانا سمیع الحق کے اندھے قتل کا 8 برسوں میں سراغ نہ مل سکا

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں اکوڑہ خٹک کی معروف دینی درسگاہ مدرسہ دارالعلوم حقانیہ میں نماز جمعہ کے بعد ہونیوالے بم دھماکہ کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی شدت پسند تنظیم یا گروپ نے قبول نہیں کی ہے اس خودکش بم دھماکہ میں نامور مذہبی رہنما مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے و جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ اور مدرسہ دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا حامد الحق خودکش بم دھماکہ میں دیگر 5 نمازیوں کے ہمراہ جاں بحق ہوئے تھے اور 12 شدید زخمی نمازی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ خودکش حملہ آور نے نماز جمعہ کے بعد ملاقاتی کے روپ میں مولانا عبدالحق سے گلے ملتے ہی بم کا بٹن دبا دیا تھا۔

نامور مذہبی رہنما و دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا حامد الحق کی عمر 57 برس تھی اور انہوں نے 7 برس قبل ان کے والد محترم و نامور عالم دین مولانا سمیع الحق کے قتل کے بعد جمعیت علمائے اسلام (س) کی قیادت سنبھالی تھی۔انہیں معروف دینی درسگاہ دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا نائب مہتمم بھی بنایا گیا تھا۔ مولانا سمیع الحق کو 2018ء میں ان کی رہائش گاہ پر قتل کردیا گیا تھا اس اندھے قتل کی اس واردات کا سراغ آج تک نہیں مل سکا۔

مولانا حامد الحق نے دینی و سیاسی تربیت اپنے والد محترم سے براہ راست پائی2002ء میں ایم این اے منتخب ہوئے۔ 1968ء میں خیبر پختونخوا کے نامور مذہبی رہنما مولانا سمیع الحق کے ہاں پیدا ہونیوالے مولانا حامد الحق کے دادا مولانا عبدالحق بھی ایک مذہبی اور عوامی شخصیت تھے اور دو بار ایم این اے بھی منتخب ہوئے ۔ مولانا حامد الحق نے اپنے آبائی شہر اکوڑہ خٹک ضلع نوشہرہ میں دینی تعلیم و تربیت کے علاوہ گریجوایشن کا امتحان بھی پاس کیا تھا۔ اور انہیں اپنے والد مولانا سمیع الحق کی زندگی میں ان کا جانشین سمجھا جاتا تھا اس لیے مولانا سمیع الحق کے قتل کے بعد انہیں اپنے والد کی جگہ جمعیت علمائے اسلام س کی قیادت سنبھالنے میں کسی حریف یا روکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔ مولانا سمیع الحق کے بھائی مولانا انوار الحق کو مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا سربراہ مہتمم مقرر کیا گیا تو مولانا حامد الحق اپنے چچا کے نائب مہتمم بنادیئے گئے۔

سابق ایم این اے مولانا عبدالحق کے دادا دو بار ممبر قومی اسمبلی اور والد سمیع الحق ضیاء اور مشرف کے عسکری ادوار میں سینیٹر رہے۔

خود کش حملہ میں جاں بحق ہونیوالے مولانا حامد الحق کے دادا مولانا عبدالحق کا شمار اکوڑہ خٹک کے اہم سیاسی مذہبی شخصیات میں ہوتا تھا اور انہوں نے ضلع نوشہرہ کے قومی اسمبلی کے حلقہ سے دوبار عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی مولانا حامدالحق کے دادا مولانا عبدالحق 1977ء اور 1985ء کے انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے ۔

مولانا حامدالحق کے والد مولانا سمیع الحق کو پہلی بار ذوالفقار بھٹو کی دور حکومت77ء کا تختہ الٹنے والے جنرل ضیاء الحق کے مارشلائی دور اور بعد میں نوزشریف حکومت 97ء کا تختہ الٹنے والے پرویز مشرف کے 99 ءکے دور حکومت میں سینیٹر منتخب کیا گیا اکوڑہ خٹک کی قومی اسمبلی کی نشست پر آخری بار مولانا عبدالحق 2002ء کے عام انتخابات میں منتخب ہوئے ا2002ء کے بعد قومی یا صوبائی اسمبلی کا الیکشن نہیں جیت سکا۔

مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ کے محرکات؟ کس کو ٹھیس پہنچی ؟ مولانا حامد الحق کے والد مولانا سمیع الحق کے اندھے قتل کا 8 برسوں میں سراغ نہ مل سکا

ستاون (57) سالہ مولانا عبد الحق ایک سیاسی لیڈر کی حیثیت سے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں ابھر کر اس وقت سامنے آئے تھے کہ جب افغانستان پر امریکہ حملہ آور ہوا تھا اور پاکستان کی دینی جماعتوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا اور انہوں نے اپنے والد کی قیادت میں امریکہ مخالف تحریک میں فعال کردار ادا کیا تھا اور عوام سے براہ راست جڑے رہے اس لیے جب 2002ء میں پرویز مشرف نے عام انتخابات کروائے تو مولانا عبد الحق کو دینی جماعتوں کے الائنس متحدہ مجلس عمل سے قومی اسمبلی کے ٹکٹ کا حقدار قرار دیا اور وہ ضلع نوشہرو میں اپنے آبائی علاقہ اکوڑہ خٹک سے ایم این اے منتخب ہو گئے اگرچہ بعد میں بھی انہوں نے عام انتخابات میں حصہ لیا مگر وہ دوبارہ اقتدار کے ایوانوں میں نہ پہنچ سکے لیکن ایک معتبر مذہبی رہنما کی حیثیت میں ان کے معتبر حوالہ کو ان کی آخری سانسوں تک تسلیم کیا گیا۔ افغانستان میں قائم طالبان حکومت کے ساتھ قریبی ذاتی مراسم کے باعث مولانا حامد الحق کو صوبائی حکومت کے مذاکراتی وفود میں بھی شامل کیا گیا۔

خودکش حملہ کی شکار اکوڑہ خٹک کی دینی درسگاہ مدرسہ دارالعلوم حقانیہ کی قومی و عالمی سیاست میں سیاسی اہمیت بھی مسلمہ۔ “بابائے طالبان ” کے والد نے 47ء میں بنیاد رکھی۔

خودکش حملہ کی شکار اکوڑہ خٹک کی دینی درسگاہ مدرسہ دارالعلوم حقانیہ(مکتب دیوبند ) کی قومی و عالمی سیاست میں سیاسی اہمیت بھی مسلمہ ہے “بابائے طالبان ” مولانا سمیع الحق کے والد محترم مولانا عبدالحق نے قیام پاکستان کے ایک ماہ بعد ستمبر 1947ء میں مکتب دیوبند کے اس مدرسہ کی بنیاد رکھی تھی۔اور اس مدرسہ سے فارغ التحصیل طلبا نے دینی خدمات میں ناموری کمائی۔

ستمبر 1947ء میں قائم کے گئے مدرسہ دارالعلوم حقانیہ سے فارغ التحصیل لاکھوں طلبا ء نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنا دینی فریضہ انجام دے رہے ہیں۔

پشاور سے اسلام آباد جاتے ہوئے اکوڑہ خٹک کے مقام پر قائم مدرسہ دارالعلوم حقانیہ نے افغانستان پر 1979ء میں روس اور 2002ء میں امریکہ کے حملہ کے بعد مؤثر مزاحمتی کردار ادا کیا ۔ مولانا سمیع الحق کی مذہبی شخصیت کا ایک اور اہم حوالہ “بابائے طالبان” کا بھی رہا اور وہ اس لیے کہ افغانستان سے روسی فوج کے انخلاء کے بعد جب 90ء کی دہائی میں افغانستان خانہ جنگی کا شکار تھا تو ایسے حالات میں ابھر کر آنیوالی نوجوان قیادت جس نے طالبان کی حیثیت سے پہچان پائی اس طالبان قیادت میں بیشتر مولانا سمیع الحق کے مدرسہ دارالعلوم حقانیہ سے فارغ التحصیل تھے اس لیے جب بھی پاکستان یا کسی دوسرے ملک کو طالبان کے ساتھ کسی بھی مرحلہ پر مذکرات کی ضرورت پڑی تو مولانا سمیع الحق کو “بابائے طالبان ” کی حیثیت سے مذاکراتی وفود میں نمایاں مقام مرتبہ سونپا گیا۔

دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی دینی حیثیت کو خیبر پختونخوا میں بننے والی ہر حکومت نے تسلیم کیا اور بھاری فنڈز بھی دیئے لیکن تحریک انصاف کے ادوار میں جب مدرسہ دارالعلوم حقانیہ کو کروڑوں روپے کے فنڈز دیئے گئے تو بانی پی ٹی آئی عمران خان کو “طالبان خان” کا طعنہ سہنا پڑاتھا۔

مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ کے محرکات؟ کس کو ٹھیس پہنچی ؟

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی عالمی حیثیت کی حامل دینی درسگاہ دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ نے دنیا بھر کے دینی حلقوں میں دکھ اور غم کی لہر دوڑ گئی ہے اور سب اس خودکش حملہ کے محرکات جاننا چاہتے ہیں۔مولانا حامد الحق کے جاں بحق ہونے کے المناک سانحہ نے ان کے والد محترم مولانا سمیع الحق کے اندھے قتل کے زخم کو بھی تازہ کردیا ہے اور یہ سوال بھی تقویت پا رہا ہے کہ کیا باپ کے بعد بیٹے کے حملہ آوروں کا پتہ چلنے کے بعد بھی ان کے نام اور محرکات کو منظر عام پر لایا جائے گا بھی مخفی رکھنے میں عافیت سمجھی جائے گی!۔

خودکش بمبار جو ملاقاتی کے روپ میں نماز جمعہ کے بعد مولانا حامدالحق کے مدرسہ سے گھر کو جانیوالے راستہ میں مسجد کی حدود میں ہی کھڑا تھا اس نے مولانا کو گلے لگاتے ہی بم کا بٹن دبا دیا۔

اس خودکش بمبار کا تعلق جس شدت پسند تنظیم سے جوڑا جا رہا ہے اس تنظیم نے تو مولانا حامدالحق کے جاں بحق ہونے کے المناک سانحہ پر افسوس اور غم و رنج کا تعزیتی پیغام بھی جاری کردیا ہے۔

مولانا حامدالحق شدت پسند تنظیم کی ریاست مخالف سرگرمیوں بارے تحفظات رکھتے تھے اور اس حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت کے اہم امن عامہ اجلاس میں انہوں نے شدت پسند افراد کو اپنی سرگرمیاں ترک کرنے بارے سرکاری اعلامیہ کی حمایت بھی کی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں