پاکستان کرکٹ ٹیم کی وائٹ بال ہیڈ کوچنگ کی باگ دوڑ پھر غیر ملکی کوچ کے ہاتھوں میں ۔ مائیک ہیسن 26 مئی کو عہدہ سنبھالیں گے۔ سبکدوش عاقب جاوید ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس مقرر۔

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

پاکستان کرکٹ ٹیم کی وائٹ بال کوچنگ کی باگ دوڑ ایک بار پھر غیر ملکی کوچ مائیک ہیسن کے ہاتھوں میں تھما دی گئی۔ سبکدوش عاقب جاوید کو ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس مقرر کردیا گیا ۔ نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے مائیک ہیسن کو ہائی لیول کی کرکٹ کھیلنے کا تو وسیع تجربہ نہیں لیکن کوچنگ کے میدان میں ان کی خدمات کو متاثر کن قرار دیا جا رہا ہے۔ مائیک ہیسن پاکستان سپر لیگ کی دفاعی چیمپئن فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ کے فرائض انجام دے رہے ہیں اور وہ پی ایس ایل سیزن ایکس 2025کے فائنل میچ کے اگلے روز 26 مئی کو پاکستان کی نیشنل کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا منصب سنبھالیں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مائیک ہیسن کی پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ کے طور پر تقرری کا اعلان کیا ہے جو 26 مئی 2025 سے لاگو ہوں گے۔پی سی بی ذرائع کے مطابق مائیک ہیسن نے پاکستان ٹیم کے حالیہ دورہ نیوزی لینڈ اپریل کے اختتام سے خالی ہیڈ کوچ کی خالی آسامی پر درخواست دی تھی اس آسامی پر دیگر متعدد درخواستیں بھی موصول ہوئی تھیں تاہم درخواستوں کی جانچ پڑتال اور شارٹ لسٹنگ کے بعد قرعہ فال مائیک ہیسن کے نام نکلا۔ مائیک ہیسن سے قبل جنوبی افریقہ کے نامور بیٹسمین گیری کرسٹن قومی ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ تھے۔ پچھلے سال 2024ء کی آخری سہ ماہی میں کرسٹن کے استعفی کے بعد یہ ذمہ داری پاکستان کی ریڈ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید کو سونپ دی گئی تھی جنہیں ریڈ بال ٹیم کے غیر ملکی ہیڈ کوچ آسٹریلیا کے فاسٹ باؤلر گلیپسی کی سبکدوشی کے بعد قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا تاہم اپریل میں پاکستانی مینز ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ کے بعد سے وائٹ بال ہیڈ کوچ کی سیٹ خالی تھی۔ہیسن اس سے قبل نیوزی لینڈ اور کینیا سمیت مختلف بین الاقوامی ٹیموں کے ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں۔ وہ اس وقت اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں، جو ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے دفاعی چیمپئن ہیں۔

عاقب جاوید ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس مقرر ۔ریڈ اینڈ وائٹ بال کوچنگ کی عبوری مدت میں قومی ٹیم کی کوچنگ راس نہ آئی۔

پی سی بی نے آج تصدیق کی کہ پاکستان کے سابق ٹیسٹ فاسٹ باؤلر عاقب جاوید کو ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس مقرر کر دیا گیا ہے۔عاقب نے 1988 سے 1998 تک 22 ٹیسٹ اور 163 ون ڈے میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ وہ اس سے قبل پاکستانی مردوں کی ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں۔ عاقب جاوید کو گزشتہ برس 2024ء کی آخری سہ ماہی میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران پہلے پہل ممبر سلیکشن کمیٹی بھرپور اختیارات کے ساتھ مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے آتے ہی پچ سازی اور ٹیم۔سلیکشن میں اختیارات کے بھرپور استعمال کے بل بوتے پر پہلے انگلینڈ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز 1ـ2 کی برتری سے ایسے مشکل حالات میں جیتی کہ جب پاکستان ٹیم پہلا ٹیسٹ میچ اننگز کی شکست سے ہار چکی تھی۔ کرکٹ شائقین کی توجہ کا مرکز بننے والے عاقب جاوید کی خوش قسمتی کا ستارہ ابھی مزید اعزازات دینے کا خواہشمند تھا کرکٹ بورڈ نے پہلے وائٹ بال ہیڈ کوچ جنوبی افریقہ کے گیری کرسٹن اور پھر ریڈ بال ہیڈ کوچ آسٹریلیا کے گلیپسی کی “اچانک” سبکدوشی کے بعد عاقب جاوید کو ہی دونوں شعبوں ریڈ اینڈ وائٹ کا ہیڈ کوچ مقرر کردیا۔ لیکن یہ تقرری عبوری مدت کیلئے عمل میں لائی گئی۔ عاقب جاوید نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف محدود اوورز کی وائٹ بال سیریز جیت لیں بلکہ جنوبی افریقہ کے خلاف جنوبی افریقہ میں ون ڈے سیریز جیتنے والی پہلی پاکستانی ٹیم بن گئی زمبابوے کو بھی وائٹ بال سیریز میں شکست سے دوچار کیا۔ مگر افریقہ میں ٹیسٹ سیریز ہارنے کے بعد پاکستان میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم ٹیسٹ پاکستان نہ جیت پایا اور دو میچوں کی پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز 1ـ1 سےڈرا رہی تو عاقب جاوید کی ہیڈ کوچ پرفارمنس پر بھی سوالات اٹھنے لگے۔ نیوزی لینڈ میں وائٹ بال سیریز میں شکست۔ پاکستان میں کھیلی گئی چیمپئنز ٹرافی میں بدترین کارکردگی نے عاقب جاوید کے ہیڈ کوچنگ کیریئر پر فل سٹاپ لگایا تو اس مرحلہ پر عاقب جاوید کو پاکستان کے ہائی پرفارمنس سنٹر لاہور کا ڈائریکٹر مقرر کیے جانے کی صدائے بازگشت بھی سنائی دی اور اب عاقب جاوید کی تقرری کا پروانہ بھی باقاعدہ طور پر جاری کردیا گیا ہے۔ عاقب جاوید پہلے بھی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کوچ رہ چکے ہیں انہوں نے متحدہ عرب امارات کی قومی ٹیم کی ہیڈ کوچنگ بھی کی اور ان کی ہیڈ کوچنگ میں پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندر کو بھی دو بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کی مائیک ہیسن اور عاقب جاوید کیلئے نیک خواہشات اور شائقین کرکٹ کی توقعات ۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ مجھے نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر اور معروف کوچ مائیک ہیسن کی پاکستان مینز ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ کے طور پر تقرری کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔مائیک اپنے ساتھ بین الاقوامی تجربے کی دولت اور مسابقتی ٹیموں کو تیار کرنے کا ایک ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ لے کر آئےہیں۔ ہم پاکستان کی وائٹ بال کرکٹ کے مستقبل کو تشکیل دینے میں ان کی مہارت اور قیادت کے منتظر ہیں۔ ٹیم میں خوش آمدید، مائیک۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے عاقب جاوید کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے کرکٹ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے، ہمیں عاقب جاوید کو ڈائریکٹر آف ہائی پرفارمنس کے طور پر خوش آمدید کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ مائیک ہیسن کے ساتھ وائٹ بال کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے ان کی تقرری، پاکستان کرکٹ کے لیے ہمارے سٹریٹجک وژن میں ایک اہم قدم ہے۔”ایک ساتھ، ان کی مہارت اور قیادت ہمارے قومی سیٹ اپ کی ترقی، ارتقا اور کامیابی میں اہم کردار ادا کرے گی۔

دریں اثناء شائقین کرکٹ خاص کر ناقدین کی طرف سے یہ عمومی ردعمل سامنے آ رہا ہے کہ غیر ملکی کوچ کے بعد پاکستانی کوچ کا تجربہ اور وہ بھی صرف چھ سات ماہ کے مختصر عرصہ میں یکے بعد دیگرے کیا جا رہا ہے۔ اور اس عرصہ میں دو غیر ملکی کوچز سے قبل از وقت معاہدے ختم کیے گئے تو بلکہ پاکستانی کوچ عاقب جاوید بھی ٹیم کو فتح کے ٹریک میں ناکامی کے بعد بالآخر اپنی عبوری مدت کومستقل نہ بنا سکے۔ اب پاکستان کی فرنچائز کے دفاعی چیمپئن ٹیم اسلام۔آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کا بھی اب اصل کڑا امتحان اور آزمائش شروع ہونے میں چند دن باقی رہ گئے ہیںْ۔

  • Related Posts

    وفاقی بجٹ:معیشت کی بہتری کا رجحان لیکن عام آدمی کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ نامور صنعت کار و سابق وزیر خواجہ جلال الدین رومی

    :محمد ندیم قیصر…

    بھارت کے شہر احمد آباد سے لندن کے لیے اڑان بھرنے والا مسافر طیارہ ڈاکٹرز کے ہاسٹل پر گر کے تباہ۔ 242 مسافروں اور سٹاف کے بچنے کی امید نہیں : ایمرجنسی حکام

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *