مظفرگڑھ کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی تیاری پر طلباء و اساتذہ سراپا احتجاج۔ کالج کی شناخت برقرار رکھنے کا مطالبہ کردیا ۔

::محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات

گورنمنٹ گریجویٹ کالج مظفرگڑھ کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی تیاری پر طلباء و اساتذہ سراپا احتجاج ہو گئے کالج کی شناخت برقرار رکھنے کا مطالبہ کردیا ۔گورنمنٹ گریجویٹ کالج مظفرگڑھ کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے مجوزہ حکومتی فیصلے کے خلاف کالج کے طلباء اور اساتذہ نے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ کالج کی موجودہ حیثیت کو برقرار رکھا جائے اور یونیورسٹی کے لیے الگ جگہ پر کیمپس تعمیر کیا جائے۔احتجاج میں شریک اساتذہ اور طلباء کا کہنا ہے کہ یہ مظفرگڑھ شہر کا واحد بوائز کالج ہے جس میں اس وقت ساڑھے پانچ ہزار سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں، جن کی اکثریت کا تعلق غریب اور متوسط طبقے سے ہے۔ اگر اس ادارے کو یونیورسٹی میں تبدیل کر دیا گیا تو نہ صرف اس کی موجودہ تعلیمی شناخت متاثر ہوگی بلکہ ہزاروں طلباء کا مستقبل بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو جائے گا۔ ایک گرافکس نوشہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں دکھایا گیا کہ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کو اگر یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا تو کس قدر مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا اس گرافکس نقشہ میں مظفر گڑھ کے قرب و جوار میں دیگر کالجز کے فاصلے کو بھی ظاہر کیا گیا اور واضح کیا گیا کہ قریبی اضلاع میں اس نوعیت کا کوئی اور ادارہ موجود نہیں ہے، جبکہ دوسرے بوائز کالجز 45 سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں۔

اساتذہ پنجاب نے بھی مجوزہ فیصلہ کو مسترد کردیا۔ مذمتی قرارداد منظور ۔

اساتذہ پنجاب کے رہنما پروفیسر شیخ شعیب الرحمان شاہین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ یونیورسٹی کے قیام کے لیے انڈس ہسپتال کے سامنے جو جگہ مختص کی گئی ہے، وہیں ایک نئی اور خودمختار یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ موجودہ کالج کی علیحدہ شناخت اور تعلیمی ورثہ محفوظ رہے۔احتجاج کے دوران ایک مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے اور مظفرگڑھ کے تعلیمی مستقبل کو محفوظ بنائے۔مظاہرین نے اعلان کیا کہ اگر ان کے مطالبات کو نظر انداز کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا اور تمام تعلیمی ادارے اس تحریک کا حصہ بنیں گے۔مذمتی قرارداد میں مزید کہا گیا کہ قیام پاکستان سے اب تک مظفر گڑھ کو یونیورسٹی سے محروم رکھا گیا اور اب جب یونیورسٹی دینے کا فیصلہ کیا گیا تو ایسا طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے کالج کی تاریخی حیثیت کو ختم کرنے کے درپے ہیں ۔

  • Related Posts

    پاک بنگلہ دیش ٹی20 سیریز آج سے شروع ۔تینوں میچز قذافی سٹیڈیم لاہور میں شیڈول۔ چیمپئن ٹرافی کی رونمائی۔ ٹیموں کا جاندار کھیل پیش کرنے کا عزم۔

    :محمد ندیم قیصر…

    ایچ بی ایل پی ایس ایل سیزن ایکس کی ڈریم الیون کی قیادت کا تاج چیمپئن شاہین آفریدی کے سر سج گیا۔ دسویں ایڈیشن کے بیسٹ پرفارمرز سکواڈ میں شامل۔

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *