: محمد ندیم قیصر
: تفصیلات
نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللّہ تعالیٰ عنہ اور جان نثاروں کی سانحہ کربلا میں دین اسلام کی بقاء حرمت کیلئے عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یوم عاشور پورے مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ مجالس عزاء بپا کی گئیں۔ شہدائے کربلا کی پیاس کو یاد کرتے ہوئے میوہ جات والے دودھ۔ شربت کی سبیل کا گلی محلوں اور جلوس کے راستوں پر اہتمام کیا۔ پنجاب حکومت کی طرف سے لیموں پانی اور شربت کا عام اہتمام کیا گیا۔ ماتمی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے گزرتے ہوئے مقررہ وقت پر اختتام پذیر ہوئے۔ پنجاب بھر میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے ایک لاکھ پولیس اہلکاروں نے جانفشانی کے ساتھ اپنی خدمات انجام دیں۔ ریسکیو اور محکمہ صحت کی خصوصی ٹیمیں بھی الرٹ رہیں۔ امن کمیٹیوں کے ممبران رواداری ۔بھائی چارہ کی فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کرتے رہے۔ ماتمی جلوسوں کے اختتام پر مجالس غریباں بپا کی گئیں جہاں سانحہ کر بلا کے مصائب کو بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ حضرت امام حسین عالی مقام اور آپ کے جاں نثاروں نے اپنی قیمتی جان و مال کا نذرانہ پیش کر کے یہ پیغام دیا اسلام کی سر بلندی کیلئے جان مال کی قربانی کی کوئی معنی نہیں رکھتی ہے۔
کربلا میں صرف ایک جنگ نہیں لڑی گئی۔ بلکہ وہاں ضمیر کردار دین کی اصل روح کا بھی امتحان تھا۔صدر مملکت آصف علی زرداری ۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے یوم عاشور پر اپنے پیغام میں کہا کہ میدان کربلا میں صرف ایک جنگ نہیں لڑی گئی۔ بلکہ وہاں ضمیر کردار دین کی اصل روح کا بھی امتحان تھا۔ اسوہ شبیری اور جان نثاروںنے میدان کربلا میں وہ تاریخی سبق دیا کہ جسے زمانہ کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔ان کا پیغام اصولوں کیلئے ڈٹ جانے۔ظلم و جبر کے سامنے نہ جھکنے اور حق کی خاطر عظیم قربانی دینے کا پیغام ہے۔ آج ملکی صورتحال کے تناظر میں ہمیں آج حسینی کردار اپنانے کی ضرورت ہے۔
نواسہ رسول نے اپنے خاندان اور جانثار رفقاء کے ہمراہ سچائی، عدل اور دین کی سر بلندی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔وزیر اعظم
حمد شہباز شریف نے یوم عاشور پر اپنے پیغام میں کہا کہ یوم عاشورہ تاریخ اسلام کا ایک عظیم اور سبق آموز دن ہے، جو ہمیں صبر، قربانی اور اصولوں پر ڈٹے رہنے کی وہ عظیم مثال عطا کرتا ہے جو قیامت تک انسانیت کے ضمیر کو روشنی دکھاتی رہے گی۔ دس محرم الحرام کو میدانِ کربلا میں جو معرکہ رونما ہوا، وہ کوئی عام معرکہ نہیں بلکہ رہتی دنیا تک ایک دائمی پیغام ہے۔ نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے اپنے خاندان اور جانثار رفقاء کے ہمراہ سچائی، عدل اور دین کی سر بلندی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، مگر باطل کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ اُن کی یہ عظیم قربانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اصولوں کی حفاظت اور حق پر ڈٹے رہنے کے لیے بلند حوصلہ اور غیر متزلزل یقین درکار ہوتا ہے۔ امام حسین کی شہادت سے یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ دین اسلام کی اصل روح انسانی وقار، عدل، رحم، اصول پرستی اور حریت میں پنہاں ہے۔ سانحہ کربلا ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ اگرچہ حق کا راستہ کٹھن ہے، لیکن یہی وہ راستہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی رضا، دلوں کے اطمینان، اور دائمی فلاح کا ذریعہ بنتا ہے۔ امام عالی مقام کا پیغام صرف اُن کے زمانے تک محدود نہیں، بلکہ ایک ہمہ گیر پیغام ہے، جو آج بھی ہمیں یہ باور کراتا ہے کہ مسلمان حق کے لیے کھڑا ہوتا ہے، مظلوم کا ساتھ دیتا ہے، اور ہر حال میں انصاف کی حمایت کرتا ہے۔ آج جب ہماری قوم کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ خواہ وہ معیشت ہو، معاشرت ہو یا قومی اتحاد، ہمیں امام حسین کی سیرت سے رہنمائی لینے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی قومی زندگی میں دیانت، برداشت، صبر، قربانی اور اصول پسندی جیسے اوصاف کو جگہ دینا ہو گی۔ انفرادی رویوں سے لے کر ریاستی پالیسیوں تک، اگر ہم کربلا کی روشنی میں اپنا راستہ طے کریں، تو پاکستان ایک ایسی فلاحی، منصفانہ اور خود دار ریاست بن سکتا ہے جو نہ صرف اپنے عوام کی امنگوں کی ترجمان ہو بلکہ دنیا کے لیے بھی ایک مثال ہو۔ حضرت امام حسین کی عظیم قربانی پوری امت مسلمہ کا مشترکہ سرمایہ ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اس مقدس پیغام کو وحدت کا ذریعہ بنائیں، اور اپنے معاشرے کو محبت، روا داری اور خیر خواہی کا گہوارہ بنائیں۔آئیں، آج یوم عاشورہ پر ہم یہ عہد کریں کہ ہم اپنی زندگی میں حق و صداقت کو اپنا شعار بنائیں گے۔ ہم ظلم کے خلاف آواز بلند کریں گے اور اپنے وطن کو وہی امن، عدل اور وقار عطا کرنے کی کوشش کریں گے جس کی جھلک سیدنا امام حسین کے روشن کردار سے ملتی ہے۔انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی پاکستان کو امن، اتحاد اور ترقی کی راہ پر گامزن رکھے، اور ملک پاکستان کو داخلی و خارجی فتنوں سے محفوظ فرما کر استحکام نصیب فرمائے اور ہمیں وہ دانش اور حکمت عطا فرمائے جس سے ہم ایک روشن اور با وقار مستقبل کی طرف بڑھ سکیں۔
چیف سیکرٹری پنجاب ۔ائی جی پولیس کے محرم الحرام کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے صوبہ بھر کے طوفانی دورے۔
چیف سیکرٹری پنجاب ۔ائی جی پولیس کے محرم الحرام کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے صوبہ بھر کے طوفانی دورے کیے۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور ہوم سیکرٹری پنجاب احمد جاوید قاضی کا دورہ ملتان ملتان شہر میں ہونے والے جلوس و مجالس کا بھی وزٹ کیا سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، اور ڈی سی آفس میں موجود کنٹرول روم کو بھی چیک کیاایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب کامران خان، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی وسیم سیال، آر پی او ملتان کیپٹن ریٹائر سہیل چوہدری، کمشنر ملتان عامر کریم خان ،ڈپٹی کمشنر ملتان وسیم حامد سندھو، سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر، ایس ایس پی آپریشنز احمد زنیر چیمہ اور ایس ایس پی انویسٹیگیشن ملتان عمران مرزا اور دیگر افسران اس موقع پر ان کے ہمراہ تھےملتان میں جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے جلوس محرم ممتاز آباد جلوس کا وزٹ کیا جہاں پر ایس ایس پی آپریشنز ملتان نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو سکیورٹی انتظامات بارے بریفنگ دی چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب نے ڈپٹی کمشنر آفس میں موجود کنٹرول روم کا بھی جائزہ لیا جہاں پر ان کو بریفنگ دی ملتان کے تمام مجالس جلوس کو سی سی ٹی وی فو ٹیج اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ۔بہتر انداز سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ایس ایس پی آپریشنز ملتان نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو سکیورٹی انتظامات بارے بریفنگ دی۔چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی امن کمیٹیوں کے ارکان، کمیونٹی لیڈرز، منتظمین عزاداری جلوسوں اور مجالس سے ملاقات کی کمیونٹی لیڈرز، امن کمیٹیوں کے ارکان نے عاشورہ محرم کے دوران امن کے قیام کے لیے حکومت پنجاب کی کاوشوں اور سکیورٹی انتظامات کو سراہا،محرم الحرام میں تمام عزاداری جلوسوں اور مجالس کو بھرپورسکیورٹی فراہم کر رہے ہیں،سپیشل برانچ اور دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے جا رہے ہیں،پورے پنجاب میں ایک لاکھ سے زائد پولیس اہلکار محرم الحرام کی سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہیں،علما کرام، منتظمین جلوس اور تمام اداروں،سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں، تمام اضلاع میں کنٹرول رومز قائم کئے گئے ہیں،سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تمام سرگرمیوں کی مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی رہی ہے۔