
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی نے ملاقات کی۔وزیر داخلہ نے یوم عاشور کے موقع پر ملک بھر کی صورتحال اور سیکیورٹی کے حوالے سے لئے گئے انتظامات پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی.وزیرا عظم کا صوبوں کے وزرائے اعلیٰ مریم نواز، مراد علی شاہ، علی امین گنڈاپور، میر سرفراز بگٹی، اور وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر چودھری انوار الحق، وزیر اعلی گلگت بلتستان گلبر خان کو یوم عاشور کے موقع اپنے اپنے علاقوں میں مؤثر سیکیورٹی انتظامات کرنے پر شاباش دی اور خراج تحسین پیش کیا۔وزیراعظم نے صوبائی انتظامیہ، پولیس, سیکیورٹی فورسز اور رینجرز کی پیشہ وارانہ خدمات کو سراہا اور کہا کہ صوبائی حکومتوں اور سیکیورٹی فورسز کی مؤثر اور پیشہ ورانہ منصوبہ بندی کی بدولت عوام کے لیے یوم عاشور کا پر امن اور پر سکون انعقاد ممکن ہوا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت نے یوم عاشور کے موقع پر سیکیورٹی کے انتظامات اور عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام تر اقدامات کیے ۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو عاشورہ کے انتظامات احسن طریقے سے کرنے پر سراہا
سینئر ممبرامن کمیٹی سید علی رضا گردیزی کا پنجاب میں عشرہ محرم الحرام کے انتظامات پر صوبائی حکومت کو خراج تحسین۔
سینئر ممبرامن کمیٹی سید علی رضا گردیزی کا پنجاب میں عشرہ محرم الحرام کے انتظامات پر صوبائی حکومت کو خراج تحسین پیش کیا ہے انہوں نے سوشل میڈیا پیج کے توسط سے اہم ترین سرکاری سوشل میڈیا وال پر شیئرنگ کرتے ہوئے کہا کہ بِلا شبہ میں نے اپنی زندگی محرم الحرام میں اتنے وسیع اور منظم انتظامات نہیں دیکھے۔ پورے پنجاب میں نہ صرف سکیورٹی کے بہترین انتظامات تھے بلکہ تمام صوبائ ، ڈویثرنل اور ضلعی افسراُن کے علاوہ پولیس کے افسران ہر امام بارگاہ اور ماتمی جلوسوں میں بذاتِ خود موجود رہے۔ جگہ جگہ ٹھنڈے پانی اور مشروبات کا انتظام کیا گیا ۔پُورے پنجاب میں جگہ جگہ اتحادِ اُمت اور احترامِ محرم کا درس دینے کیلئے بڑے بڑے بورڈ آویزاں کئے گئے۔ تمام اخبارات میں روزانہ اسی درس کے پیغامات شائع کئے گئے۔ صفائ کے لئے کسی کوبلانے کی ضرورت نہیں تھی بلکہ تمام عملہ بمعہ مشینری کے ہر جگہ موجود تھے۔ ہر افسر اسی پریشانی میں تھا کہ کہیں مریم نواز کو ہماری شکایت نہ ہو جاۓ۔ ہسپتال ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار تھے۔ وزیرِ اعلیٰ مریم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے 40 سال کا امن کمیٹیوں کا تجربہ ہے۔ لیکن اس مرتبہ کسی عزادار کے خلاف نہ پرچے ہوۓ نہ تنگ کیا گیا۔