رپورٹ۔۔۔۔۔۔ فضہ حسین
8 سال بعد روضۂ رسول ﷺ کی زیارت اور ریاض الجنہ میں نوافل کی ادائیگی کے نئے اوقات کا اعلان
مدینہ منورہ — حرمین شریفین کی انتظامیہ نے آٹھ سال بعد مسجد نبوی ﷺ میں روضۂ رسول ﷺ کی زیارت اور ریاض الجنہ میں نوافل کی ادائیگی کے لیے اوقات کار میں تبدیلی کرتے ہوئے نیا شیڈول جاری کیا ہے۔ یہ تبدیلی زائرین کے بڑھتے ہوئے رش، جدید انتظامی ضروریات اور عبادت گزاروں کی سہولت کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔ نئے اوقات کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے، جس کے بعد اب ہر روز لاکھوں زائرین ایک منظم اور سہل انداز میں زیارت اور عبادت کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔
ادارہ امورِ حرمین شریفین نے واضح کیا ہے کہ یہ اوقات کار زائرین کی آمد و رفت کو بہتر بنانے، ان کی روحانی وابستگی کو محفوظ رکھنے اور ہجوم کے دوران پیش آنے والی مشکلات کو کم کرنے کے لیے مرتب کیے گئے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق گزشتہ چند برسوں میں مدینہ منورہ میں سالانہ آنے والے زائرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد ضروری تھا کہ زیارت کے شیڈول کو نئے حالات کے مطابق ترتیب دیا جائے۔
مرد زائرین کے لیے نئے اوقات
نئے شیڈول کے مطابق مرد زائرین کے لیے زیارت کا وقت دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
پہلا حصہ شب 2 بجے سے نمازِ فجر تک رکھا گیا ہے، جو نسبتاً پُرسکون وقت سمجھا جاتا ہے اور زیادہ تر عبادت گزار اسی وقت پرسکون ماحول میں زیارت کی سعادت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
دوسرا حصہ صبح 11 بجے سے نمازِ عشاء تک جاری رہے گا۔ اس طویل دورانیے کا مقصد یہ ہے کہ روزانہ کے اوقات میں آنے والے زائرین کو بغیر ہجوم اور دباؤ کے زیارت کا موقع حاصل ہو سکے۔
انتظامیہ کے مطابق یہ اوقات ایسے متعین کیے گئے ہیں کہ دن اور رات دونوں حصوں میں عبادت گزاروں کو بھرپور سہولت مل سکے۔ خصوصاً دوپہر اور شام کے وقت اکثر زائرین کے وفود آتے ہیں، اس لیے ان اوقات کو مزید کھلا رکھا گیا ہے۔
خواتین زائرین کے لیے نیا شیڈول
خواتین زائرین کے لیے بھی دو حصوں پر مشتمل نیا نظام نافذ کیا گیا ہے، جس کے ذریعے انہیں پہلے سے زیادہ بہتر طریقے سے زیارت اور نماز کا موقع دیا جائے گا۔
پہلا وقت نمازِ فجر کے بعد سے دن کے 11 بجے تک رکھا گیا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب خواتین کی بڑی تعداد نسبتاً آسانی سے حرم پہنچ سکتی ہے۔
دوسرا وقت نمازِ عشاء کے بعد سے رات 2 بجے تک مقرر کیا گیا ہے۔ یہ دورانیہ خاص طور پر اُن خواتین کے لیے رکھا گیا ہے جو رات کے وقت زیادہ اطمینان سے عبادت کرنا چاہتی ہیں۔
ادارہ امورِ حرمین شریفین کا کہنا ہے کہ خواتین کے لیے شیڈول بناتے وقت اُن کے آرام، حفاظت اور سہولت کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔
جمعہ کے روز خصوصی اوقات
نئے اوقات کار میں جمعے کے روز خصوصی انتظامات بھی شامل کیے گئے ہیں، کیونکہ یہ دن زائرین کی آمد کے حوالے سے سب سے مصروف سمجھا جاتا ہے۔
مرد حضرات نمازِ جمعہ کے بعد سے عشاء تک زیارت کرسکیں گے، تاکہ نماز جمعہ کے بڑے اجتماع کے فوراً بعد ہجوم کو بہتر طریقے سے منظم کیا جا سکے۔
خواتین کے لیے جمعے کو نمازِ فجر کے بعد سے صبح 9 بجے تک زیارت کا وقت رکھا گیا ہے۔ یہ وقت اس لیے منتخب کیا گیا ہے کہ جمعہ کے بڑے اجتماع سے پہلے عبادت گزار خواتین آرام سے زیارت کرسکیں اور رش اور بھگدڑ سے محفوظ رہیں۔
تبدیلی کی وجہ اور پس منظر
گزشتہ آٹھ برسوں میں مسجد نبوی ﷺ میں آنے والے زائرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رمضان، حج، ربیع الاول اور دیگر اسلامی مواقع پر لاکھوں افراد دنیا بھر سے مدینہ پہنچتے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق بڑھتے ہوئے رش اور عالمی حالات کے پیشِ نظر جدید انتظامی پالیسی کی ضرورت محسوس ہوئی۔
کورونا وبا کے بعد دنیا بھر میں عبادت گاہوں کے انتظامی نظام کو نئی ترتیب کے ساتھ اپنایا گیا تھا۔ اب حالات معمول پر آنے کے بعد زائرین کی تعداد پہلے سے زیادہ ہو چکی ہے، جس کے بعد روضۂ رسول ﷺ کی زیارت کے لیے سخت نظم و ضبط اور بہتر وقت بندی ناگزیر تھی۔
ان تبدیلیوں کا بنیادی مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو امن و سکون کے ساتھ زیارت کا موقع فراہم کرنا ہے، تاکہ عبادت کرنے والے ایک پرسکون ماحول میں روضۂ رسول ﷺ کی زیارت کر سکیں اور ریاض الجنہ میں نوافل ادا کر سکیں۔
زائرین کے لیے خصوصی ہدایات
انتظامیہ نے زائرین سے اپیل کی ہے کہ وہ نئے اوقات کی مکمل پابندی کریں اور ہدایات پر عمل کریں تاکہ رش میں کمی اور نظم و ضبط برقرار رہ سکے۔ اس کے علاوہ انتظامیہ نے بتایا کہ:
زائرین موبائل ایپ کے ذریعے اپنے شیڈول کی پیشگی بکنگ کرسکیں گے۔
ریاض الجنہ میں داخلہ صرف مقرر کردہ وقت کے مطابق ہوگا۔
بزرگ اور خواتین کے لیے خصوصی راستے اور سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
روحانی ماحول برقرار رکھنے کا عزم
ادارہ امورِ حرمین شریفین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ دنیا بھر کے مسلمانوں کا مرکزِ محبت ہے، اور روضۂ رسول ﷺ کی زیارت ہر مسلمان کی دلی خواہش ہوتی ہے۔ اس مقدس مقام کا تقدس، سکون، نظم و ضبط اور روحانی ماحول برقرار رکھنا انتظامیہ کی اولین ذمہ داری ہے۔
نئے اوقات کا اعلان اسی ذمہ داری کو مزید بہتر انداز میں نبھانے کا حصہ ہے، تاکہ زائرین کو عبادت اور زیارت کے وقت کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ک