: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
مردہ بچے پیدا کرنیوالی سنگدل ظالم عورت نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی جیٹھانی کے دو سالہ شیرخوار معصوم بیٹے کو حسد کی بھینٹ چڑھادیا٬ میلسی کے دلخراش مقدمہ قتل کا چند گھنٹوں میں ہی ڈراپ سین٬ سنگدل چچی گرفتار کر لیا گیا٬ پولیس نے متاثرہ مظلوم فیملی کو مکمل انصاف فراہمی کی یقین دہانی کروا دی۔اغواء و قتل کی اس دلخراش واردات کا سراغ محص 12گھنٹوں پر لگائے جانے اور سنگدل ملزمہ کی گرفتاری پر عوام نے پولیس کی پیشہ وارانہ بہترین کارکردگی کو سراہا۔
اس دلخراش سانحہ کے حوالے سے منظر عام پرآنیوالی تفصیلات کے مطابق تحصیل میلسی کے تھانہ کرمپور کو 2 سالہ بچے عبدالہادی کے پر اسرار طور پر گھر سے غائب ہونے کی اطلاع ملی تو فوری طور پر اغواء کا پرچہ درج کر کے بازیابی کیلئے سائنسی انداز میں تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا لیکن رات بھر کی تلاش بسیار ثمر آور نہ ہو سکی تھی کہ اگلے روز علی الصبح معصوم عبدالہادی کی ڈیڈ باڈی قریبی فصلوں سے ملی۔ جس سے علاقہ میں خود و ہراس اور گھر میں کہرام مچ گیا٬ ڈی پی او وہاڑی محمد افضل ، ڈی ایس پی میلسی سعید احمد سیال کے ہمراہ فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچے، کرائم سین کا بھی جائزہ لیا۔ تمام وقوعہ کی تفصیلات دریافت کیں اورخود جائے وقوعہ کا باریک بینی سے ملاحظہ بھی کیا. جبکہ فرانزک کی ٹیموں نے موقع سے شواہد اکٹھے کئے۔ اور مقدمہ کو ٹریس کرنے کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں
پولیس کی ٹیموں نے مشکوک حالات کے پیش نظر اور شواہد کی روشنی میں تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا تو انکشاف ہوا کہ مقتول بچے کی چچی نجمہ بی بی کی شادی تین سال پہلے ہوئی تھے اور اس کی اولاد پیدا ہوتے ہی انتقال کر جاتی تھی اور اسے شک تھا کہ اس کی جیٹھانی تعویز گنڈوں سے یہ عمل کروا رہی ہے ۔
پولیس نے جب چچی کو شامل تفتیش کیا گیا تو اس نے اپنی رنجش میں شیر خوار عبدالہادی کو موت کے گھاٹ اتارنے کا اعتراف کر لیا ک اسی رنجش میں اس نےجیٹھانی کے 2 سالہ بیٹے کو مار ڈالا۔
سنگدل ملزمہ چچی نے گرفتاری کے بعد لرزہ خیز واردات کا انکشاف کیا تو سننے والوں کے بھی رونگٹے کھڑے ہو گئے ملزمہ پہلے بچے کو فصلوں میں لے کر گئی اور اسے پانی میں ملا کر نشہ آور چیز پلائی، جب وہ بیہوش ہوا تو جسم کے مختلف اعضاء کو بلیڈ مار سے کاٹ کر قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہو گئی۔ پولیس نے مقتول بچے کے والد محمد عمران کی مدعیت میں درج مقدمہ میں قتل کی دفعہ شامل کر دی ہے اور ملزمہ کو گرفتار کر کے قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے
ڈی پی او محمد افضل نے معصوم بچے کے قتل کے دلخراش سانحہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے سنگین جرم میں ملوث سفاک ملزمہ کسی بھی رعایت کی مستحق نہیں ہے معاملہ میں قانون و انصاف کے تقاضوں کو پور ا کیا جائے گا اورسوگوار متاثرہ فیملی کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔