پاکستان سپر لیگ کے پانچ ایڈیشن کھیل چکا۔۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ کھیلنے کا تجربہ خوشگوار : مسٹری سپنر ابرار احمد

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

;تفصیلات

مسٹری سپنر ابرار احمد ایچ بی ایل پی ایس ایل کے مسلسل دوسرے سیزن میں م کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ابرار احمد پی ایس ایل کے پانچ ایڈیشنز کا حصہ رہے ہیں جب وہ 2017ء میں کراچی کنگز کے لیے ایمرجنگ کیٹگری میں آئے تھے۔ 2016ء میں کراچی ریجن وائٹس انڈر 19 کے لیے ابرار کا ٹیلنٹ سامنے آیا تھا پی سی بی ریجنل انڈر 19 کے تین روزہ (سات میچوں میں 27 وکٹیں) اور ایک روزہ مقابلوں (آٹھ میچوں میں 17 وکٹیں) کی پرفارمنس نے انہیں ایچ بی ایل پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے لیے کراچی کنگز اسکواڈ میں جگہ دی۔اپنے سفر کے بارے میں پی سی بی ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے ابرار نے کہا کہ میں 2017 میں ایچ بی ایل پی ایس ایل سیزن ٹو میں کراچی کنگز کے لیے کھیلا تھا اور یہ انڈر 19 ریجنل کرکٹ کھیلنے کے بعد تھا۔ محمد مسرور کراچی ریجن وائٹس انڈر 19 میں میرے کوچ تھے اور وہ کنگز کی ٹیم مینجمنٹ کا بھی حصہ تھے جس کی وجہ سے مجھے فرنچائز میں آنے میں بہت مدد کی۔ 

پی ایس ایل کھیلنے کا تجربہ خوشگوار۔کمر کی انجری کی وجہ سے مجھے دو سال کھیل چھوڑنا پڑا تھا

“میں نے ایچ بی ایل پی ایس ایل میں ایک نوجوان کے طور پر منتخب ہونے کے بعد بہت اچھا محسوس کیا جسے میں الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا۔ یہ ایک خوشگوار تجربہ تھا لیکن اس کے بعد کمر کی انجری کی وجہ سے مجھے دو سال کھیل چھوڑنا پڑا تھا۔“انجری کے بعد طویل فارمیٹ کھیلنے سے مجھے ردھم اور فارم میں واپس آنے میں مدد ملی۔”2024  ایچ بی ایل پی ایس ایل سیزن میں 10 میچوں میں 16 وکٹیں حاصل کرنے پر انہیں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان ٹی ٹوئنٹی کیپ ملی۔ ون ڈے ڈیبیو نومبر 2024ء میں زمبابوے کے خلاف ہوا تھا۔ دسمبر 2022ء میں اپنے ٹیسٹ ڈیبیو کے بعد وائٹ بال کے کھلاڑی کے طور پر اپنے ابھرنے پر روشنی ڈالتے ہوئےانہوں نے بتایا ” مجھے پہلی بار پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں ستمبر 2022 میں انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں شامل کیا گیا تھا لیکن میں ایک بھی میچ نہیں کھیل سکا تھا۔ “میں نے اپنے ٹیسٹ ڈیبیو کے بعد 2024ءکی پی ایس ایل نے مجھے اپنی وائٹ بال کی مہارت کا مظاہرہ کرنے میں مدد کی۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ پی ایس ایل نے مجھے پاکستان کے وائٹ بال اسکواڈ خاص طور پر ٹی ٹوئنٹی میں نئی گیند کے ساتھ ساتھ پرانی گیند سے بولنگ کرنے میں مدد کی۔”

ایک مسٹری سپنر ہونے کے ناطے، ابرار کے پاس کیرم بالز، گگلیز اور لیگ اسپن کی ورائٹی موجود

ایک مسٹری سپنر ہونے کے ناطے، ابرار کے پاس کیرم بالز، گگلیز اور لیگ اسپن کی ورائٹی موجود ہے جو انہیں تیز رفتار ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بیٹرزکو دھوکہ دینے میں مدد کرتی ہے۔مختلف ویری ایشنز کا ہونا بہت ضروری ہے اور پھر بولنگ کے بہت سے پہلو ہیں جن کے مطابق آپ اپنی مختلف ویری ایشنز کو استعمال کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ آیا آپ ہوا میں گیند کر رہے ہیں یا اس کے خلاف اور آپ کو کس قسم کے بیٹرز کا سامنا ہے۔ بعض اوقات آپ کو بیٹرز سے نمٹتے ہوئے اپنی فیلڈ سیٹنگ پر بھی غور کرنا پڑتا ہے۔ میری بولنگ میں مسٹری ہونے کے باوجود میں اب بھی مانتا ہوں کہ رن فلو کو روکنے اور وکٹیں حاصل کرنے کے لیے کافی ذہنی اور حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے۔” ابرار نے 2021ء میں پشاور زلمی اور 2023ء میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی بالترتیب دو اور تین میچوں میں نمائندگی کی لیکن کوئٹہ نے ابرار کو دونوں سیزن میں سٹرائیک بولر کے طور پر استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں انہیں ایک وائٹ بال کھلاڑی کے طور پر جدت پیدا کرنے سیکھنے اور بڑھنے کا موقع ملا۔

گلیڈی ایٹرز کے لیے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ان کے لیے سب سے زیادہ وکٹ لینے والا بولر تھا

فرنچائز کے ساتھ اپنے تعلق کے بارے میں بات کرتے ہوئے ابرار نے کہا ” کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنا میرے لیے بہت اچھا تجربہ رہا ہے۔ میں نے گزشتہ سال گلیڈی ایٹرز کے لیے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ان کے لیے سب سے زیادہ وکٹ لینے والا بولر تھا۔ ہمارے پاس سر ویوین رچرڈز سمیت ایک اچھا کوچنگ اسٹاف ہے اور اس سے بہت مدد ملتی ہے۔ جب ان سے ٹیم ڈائریکٹر سرفراز احمد اور کپتان سعود شکیل کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے کے تجربے کے بارے میں پوچھا گیا تو ابرار نے جواب دیا، “میں نے سعود شکیل اور سرفراز احمد کے ساتھ خاص طور پر فرسٹ کلاس ٹورنامنٹس میں کافی کرکٹ کھیلی ہے۔ “میں یہاں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں بھی ان دونوں کے ساتھ لطف اندوز ہو رہا ہوں۔ دوسرے شخص جن کے ارد گرد رہنے میں مجھے واقعی مزا آتا ہے وہ شعیب ملک ہیں کیونکہ میں ان کی چیمپئنز کپ سائیڈ سٹالینز کا حصہ ہوں اور 2024ء میں چیمپئنز کپ کے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں ان کے ساتھ ڈریسنگ روم اور فیلڈ شیئر کی تھی۔”

  • Related Posts

    نیشنل ٹی 20 کپ کا میلہ ملتان میں بھی سج گیا۔ بارش کے بعد سہانے موسم میں ایبٹ آباد اور فیصل آباد سرخرو ۔ اقبال سٹیڈیم فیصل آباد پر لاہور بلیوز اور کراچی وائٹس نے فتح کے جھنڈے گاڑھ دیئے ۔

    :محمد ندیم قیصر…

    پاکستان کے خلاف دوسرا ٹیسٹ جیت کر سیریز برابر کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی کپتان ویسٹ انڈیز کریگ بریتھویٹ

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *