
:محمد ندیم قیصر
:تفصیلات
ایچ بی ایل پی ایس ایل: چار بار کی فائنلسٹ ایک بار کی چیمپئن ملتان سلطانز پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔ ملتان سلطان جس نے رواں ایکس سیزن میں 10 لیگ میچز کھیلنا ہیں اس وقت 8 میچز کھیل کر صرف ایک میچ جیت پائی اور پوائنٹس ٹیبل پر سب سے آخری چھٹے نمبر پر ہے ملتان سلطان کو آٹھویں میچ میں کراچی کنگز کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اب ملتان سلطان نے اپنا نواں میچ 5 مئی کو پشاور زلمی اور آخری میچ 11 مئی کو کوئثہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف کھیلنا ہے ۔ ملتان سلطانز اب تک کھیلے گئے 8 میچز میں سے صرف لاہور قلندر کو اپنے ہوم گراؤنڈ ملتان سٹیڈیم پر شکست دے پائی ہے جس کا بدلہ قلندر نے اپنے ہوم گراؤنڈ قذافی سٹیڈیم لاہور پر سلطانز کو شکست دے کر چکایا ۔ کراچی کنگز نے سلطانز کو اپنے ہوم گراؤنڈ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست سے دوچار کیا اور دوسرے میچ میں کنگز نے سلطانز کو ہرا دیا۔اسلام آباد یونائیٹڈ ملتان سلطان کو اپنے ہوم گراؤنڈ راولپنڈی سٹیڈیم پر اور دوسرے میچ میں سلطانز کو ان کے ہوم ٹاؤن ملتان پر شکست سے دوچار کیا۔ پشاور زلمی پہلے میچ میں سلطانز کو اپنے ہوم گراؤنڈ اسلام آباد میں ہرا چکے ہیں اب دوسرے میچ میں سلطانز اور زلمی 5 مئی کو ملتان سٹیڈیم پر مدمقابل ہوں گے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اس بار نے قذافی سٹیڈیم لاہور کو اپنا ہوم گراؤنڈ ڈیکلیئر کیا ہے اور اپنے ہوم ٹاؤن پر گلیڈی ایٹرز نے سلطانز کو پہلے باہمی میچ میں ہرا بھی دیا ہے۔
کنگز نے سلطانز کو پھر ہرادیا۔ ونس دوبارہ میچ کے بہترین کھلاڑی ۔ سات میچز میں سے چوتھی بار کامیاب
کنگز نے سلطانز کو پھر ہرادیا۔ ونس دوبارہ میچ کے بہترین کھلاڑی ۔ سات میچز میں سے چوتھی باروں کامیابی ملی ہے ملتان سٹیڈیم سے قذافی سٹیڈیم لاہور منتقل کیے گئے میچ کی تفصیلات کے مطابق کراچی کنگز نے ملتان سلطانز کو 87رنز سے شکست دے دی۔یہ کراچی کنگز کی سات میچوں میں چوتھی کامیابی ہے ۔ اس جیت کے بعد اس کے 8 پوائنٹس ہوگئے ہیں ملتان سلطانز کی 8 میچوں میں یہ 7 ویں شکست ہے اور اگر وہ اپنے اگلے دونوں میچ جیت بھی لے تب بھی اس کے 6 پوائنٹس ہونگے یوں وہ پلے آف کی دوڑ سے باہر ہوگئی ہے۔قذافی سٹیڈیم میں کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 4 وکٹوں پر 204 رنز بنائے۔ملتان سلطانز 16 اعشاریہ ایک اوورز میں 117 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی ۔اوپنرز ٹم سائیفرٹ اور کپتان ڈیوڈ وارنر نے کراچی کنگز کو 53 رنز کا جارحانہ سٹارٹ دیا۔ سائیفرٹ3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے22 رنز بناکر عبید شاہ کی گیند پر جارڈن کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ڈیوڈ وارنر جو مائیکل بریسویل کے ایک ہی اوور میں 24 رنز اسکور کرچکے تھے 2 چھکوں اور4 چوکوں کی مدد سے30 رنز بناکر ڈیوڈ ولی کی گیند پر کامران غلام کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ 60 کے مجموعی سکور پر عمیر بن یوسف صرف ایک رن بناکر عبید شاہ کی گیند پر ڈیوڈ ولی کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔
کنگز کی اننگز کو عرفان۔ ونس اور خوشدل نے مستحکم کیا۔ چوتھی وکٹ کیلیے 78 رنز اور پانچویں وکٹ پر 66 رنز کی جارحانہ پارٹنرشپ
کنگز کی اننگز کو عرفان ۔ خوشدل شاہ اور ونس نے مستحکم کیا چوتھی وکٹ کے لیے 78 رنز کا اضافہ کیا۔ پانچویں وکٹ پر 66 رنز کی شراکت داری کی گئی عرفان خان 3 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے40 رنز بناکر کیمفر کی گیند پر جارڈن کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ جیمز ونس جنہوں نے ملتان سلطانز کے خلاف پہلے میچ میں سنچری سکور کی تھی اس مرتبہ انہوں نے 65 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلی جس میں5 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔انہوں نے خوشدل شاہ کے ساتھ پانچویں وکٹ کی شراکت میں 66 رنز کا اضافہ کیا ۔ خوشدل شاہ نے آؤٹ ہوئے بغیر صرف 13 گیندوں پر 33 رنز سکور کیے جس میں2 چوکے اور3 چھکے شامل تھے۔سلطانز کے ٹاپ وکٹ ٹیکر عبید شاہ نے 49 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں۔
ملتان سلطانّز کو اننگز کی ابتداء میں ہی کپتان کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور وکٹیں گرنے کا سلسلہ نہ رک سکا
ملتان سلطانّز کو اننگز کی ابتداء میں ہی کپتان کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ کپتان محمد رضوان کا نقصان اٹھانا پڑا جو بغیر کوئی رن بنائے عباس آفریدی کی گیند پر سائیفرٹ کے ہاتھوں کیچ ہوگئے جس کے بعد وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں اور ملتان سلطانز اپنے ہدف سے دور ہوتی چلی گئی۔عثمان خان ایک ، یاسر خان 26 کرٹس کیمفر 12 افتخار احمد 8 اور مائیکل بریسویل 2 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔کامران غلام ایک چھکے اور 2 چوکوں کی مدد سے 29 رنز بناکر ٹاپ سکورر رہے۔کراچی کنگز کی طرف سے محمد نبی ن14 رنز دے کر3 وکٹیں حاصل کیں۔خوشدل شاہ نے 26 اور میرحمزہ نے 15رنز دے کردو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ہم کھیل کے تینوں شعبوں میں اچھی کارکردگی نہیں دکھاسکے ہیں، سلطانز کا فینز کے سامنے اعتراف ۔ اسسٹنٹ کوچ محمد وسیم کی خصوصی گفتگو
اسسٹنٹ کوچ سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد وسیم نے تسلیم کیا ہے کہ اس سیزن میں ملتان سلطانز کی کارکردگی بیٹنگ بولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں اچھی نہیں رہی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر سب سے آخری نمبر پر ہے ۔ گزشتہ چار سیزن میں چار فائنل کھیلنے اور 2021ءمیں ٹائٹل جیتنے والی ملتان سلطانز اس پی ایس ایل میں 8 میں سے 7 میچ ہارچکی ہے۔محمد وسیم نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف شکست کے بعد کہا کہ یہ کرکٹ ہے جس میں آپ کو ایک بہترین ٹیم بھی کسی وقت مشکلات میں نظر آتی ہے۔ ملتان سلطانز نے ڈرافٹ میں جو بہترین کھلاڑی دستیاب تھے وہ منتخب کیے تھے لیکن جو پلان تھا کھلاڑی میدان میں اس پر عمل نہیں کرسکے۔محمد وسیم کا کہنا ہے کہ بیٹرز کو جہاں تیز کھیلنا چاہیے تھا وہ وہاں سلو کھیلے اور جہاں سلو کھیلنا چاہیے تھا وہاں انہوں نے تیز کھیلنے کی کوشش کی۔ بیٹرز کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف میچ میں تھوڑا ٹھہر کر کھیلنا چاہیے تھا اس پچ پر ایک سو ساٹھ ایک سو ستر اچھا سکور ہوسکتا تھا۔
!!باؤلنگ پر انحصار تھا لیکن نہ چل سکی۔ ٹیم ہارتی رہے تو انفرادی بہترین کارکردگی کس کام کی
محمد وسیم کا کہنا ہے کہ گزشتہ سیزن میں ہماری سب سے بڑی طاقت ہماری بولنگ تھی ہم پاور پلے اور مڈل اوورز میں بھی وکٹیں لے رہے تھے لیکن اس بار بولنگ میں بھی اس طرح کی کارکردگی نظر نہیں آئی ۔محمد وسیم نے کپتان رضوان کی انفرادی کارکردگی کے بارے میں کہا کہ یقیناً انفرادی پرفارمنس ہوتی ہیں لیکن اصل اہمیت ٹیم کی مجموعی کارکردگی اور نتائج کی ہوتی ہے۔ جب ٹیم جیت نہ پائے تو انفرادی کارکردگی کا فائدہ بھی اس وقت نہیں ہوتا ہے ۔ یقیناً رضوان نے چند اچھی اننگز کھیلی ہیں لیکن بدقسمتی سے پارٹنرشپس نہیں ہوپائی ہیں اور میچز فنش نہیں ہوپائے۔محمد وسیم نے نوجوان عبید شاہ اور یاسرخان کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ دونوں کھلاڑیوں کا مستقبل روشن ہے۔محمد وسیم نے کہا کہ پی ہماری کوشش ہوگی کہ اگلے میچز اچھے مارجن سے جیت کر اپنے فینز کو فتوحات کی خوشی دے سکیں ۔