
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
بلوچستان کی بیوروکریسی تاریخ کا ایک یادگار ترین باب رقم ہوا کہ جب ایک باصلاحیت ہندو لڑکی کاشیش چوہدری نے سی ایس ایس امتحان میں نمایاں کامیابی کے بعد اسسٹنٹ کمشنر کے عہدہ پر تعیناتی کا تقررنامہ حاصل کیا اور انہوں نے بلوچستان کے کسی بھی شہر میں تعینات ہونے والی صوبے کی پہلی ہندو خاتون بننے کا اعزاز اپنے نام کیا۔ضلع چاغی کے دور افتادہ قصبے نوشکی سے تعلق رکھنے والی کاشیش چوہدری کے اس کارنامے کو صوبے میں شمولیت، تنوع اور میرٹ کریسی کی ایک طاقتور علامت کے طور پر سراہا جا رہا ہے۔کاشیش چوہدری نے کم عمری میں انتہائی مسابقتی بلوچستان پبلک سروس کمیشن کا امتحان کامیابی سے پاس کرنے کے بعد یہ پوزیشن حاصل کی۔ان کی کامیابی کو کوئٹہ میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی سے باضابطہ ملاقات میں تسلیم کیا گیا، جہاں ان کے والد گردھاری لال بھی ان کے ہمراہ تھے۔
کامران مسیح اور اشیش چوہدری کو لے کر سوشل میڈیا پر بھی پاکستان کا سافٹ امیج مزید بہتر۔
دوسری جانب کاشیش چوہدری کی یہ منفرد بیمثال کامیابی ایسے وقت میں رقم کی ہے کہ جب ایک مسیحی پائلٹ کامران مسیح نے بھارتی حدود میں گھس کر انڈین ٹھکانوں پر کامیاب بمباری کر کے تہس نہس کرنے کا کارنامہ انجام دینے کی گونج سنائی دے رہی ہے اور دنیا کو یہ پیغام ملا ہے کہ پاکستان اقلیتی برادری کے لیے آگے بڑھنے میں مساوی مواقع کی فراہمی پر یقین رکھتا ہے اور ہماری اقلیتی برادری بھی پاکستان کیلئے ہمہ قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار اور استحکام پاکستان کیلئے اپنی خداداداد صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہی ہے۔ کامران مسیح اور اشیش چوہدری کو لے کر سوشل میڈیا پر بھی پاکستان کا سافٹ امیج مزید بہتر ہوا ہے۔ کامران مسیح کے کارنامہ کی سرکاری طور پر خصوصی پذیرائی اور اشیش چوہدری کے اعزاز میں وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کی طرف سے سادہ مگر پروقار تقریب کا انعقاد بھی مقبول ہوا ہے۔