
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے معرکہ حق (حق کی جنگ) کے دوران “سیاسی قیادت کا ان کی دور اندیشی کے لئے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نام اس ماہ کے شروع میں ہندوستان کی فوجی مہم جوئی پر پاکستان کے مجموعی فوجی ردعمل کو دیا گیا تھا۔فوج کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، آرمی چیف نے ہموار انٹر سروسز کوآرڈینیشن کی بھی تعریف کی جس نے آپریشن بنیان المرصوص میں آپریشنل کامیابی کو یقینی بنایا۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ فیلڈ مارشل سیاسی قیادت، مسلح افواج کے ثابت قدمی اور پاکستانی عوام کے ناقابل تسخیر جذبے کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ میں خطاب کر رہے تھے۔عشائیہ کا اہتمام جنرل منیر نے ایوان صدر میں منعقدہ ایک تقریب میں باضابطہ طور پر “فیلڈ مارشل بیٹن” وصول کرنے کے بعد کیا گیا۔اور وزیر اعظم آفس کی طرف سے جاری کردہ ایک مراسلہ میں کہا گیا کہ “ان کی شاندار فوجی قیادت، جرات اور بہادری کے اعتراف میں، پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت اور دشمن کے خلاف دلیرانہ دفاع کو یقینی بنانے کے لیے” انہیں اعلیٰ ترین فوجی عہدے پر ترقی دی گئی۔عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے ہندوستان کی جانب سے چلائی جانے والی غلط معلومات کی مہم کا مقابلہ کرنے میں پاکستانی نوجوانوں اور میڈیا کے غیر متزلزل کردار کو بھی تسلیم کیا، اور انہیں مذموم پروپیگنڈے کے خلاف ایک ‘ فولادی دیوار’ کے طور پر بیان کیا۔انہوں نے پاکستانی سائنسدانوں، انجینئروں اور سفارت کاروں کی شاندار خدمات کو بھی سراہا، جن کی پیشہ ورانہ مہارت اور عزم تنازعہ کے دوران اہم ثابت ہوئے۔
پاکستانی سائنسدانوں، انجینئروں اور سفارت کاروں کی شاندار خدمات کو بھی زبردست خراج تحسین،۔آئی ایس پی آر
عشائیہ میں صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی، وفاقی وزراء، گورنرز، وزرائے اعلیٰ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ایئر چیف اور نیول چیف، بڑی سیاسی جماعتوں کی اعلیٰ قیادت، اعلیٰ سرکاری حکام اور تینوں مسلح افواج کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق شرکاء نے قوم کو ایک مقررہ لمحے سے آگے بڑھانے والی باشعور قیادت کو خراج تحسین پیش کیا، مسلح افواج کی ہمت اور قربانی کو اور پاکستانی عوام کی پرعزم حب الوطنی کو سراہا اور کہا کہ پوری قوم اتحاد کے ایک طاقتور اثبات اور نئی طاقت اور ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھنے کے اجتماعی عزم کے طور پر ساتھ کھڑی تھی انہوں نے پاکستانی سائنسدانوں، انجینئروں اور سفارت کاروں کی شاندار خدمات کو بھی سراہا، جن کی پیشہ وارانہ مہارت اور عزم تنازعہ کے دوران اہم ثابت ہوئے۔