
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
ایچ بی ایل پی ایس ایل ایکس کا چیمپئن کون !! فیصلہ ہونے میں چند گھنٹے باقی رہ گئے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور لاہور قلندرز کے درمیان فائنل میچ آج شام قذافی سٹیڈیم پر شیڈول۔ سنسنی خیز مقابلے کی توقع ہےفائنل شام ساڑھے سات بجے شروع ہوگا جبکہ سوموار 26 مئی۔کو فائنل کا ریزرو دن رکھا گیا ہے۔اس موقع پر جاری کی گئی ایک پی سی بی رپورٹ می۔ کہا گیا ہے قذافی سٹیڈیم لاہور میں آج اتوار کی شام کو ہونے والے اس فائنل کے ساتھ ہی ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ایک دہائی کا سفر بھی تکمیل کو پہنچے گا۔ایچ بی ایل پی ایس ایل کا فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیمیں دلچسپ مقابلوں اور اتارچڑھاؤ کے بعد یہاں تک پہنچی ہیں۔دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ نے جس طرح اپنے ہوم گراؤنڈ پر تسلسل کے ساتھ شاندار کارکردگی دکھائی تھی اس نے کامیاب دفاع کی پوری طرح سے تیار ہونے کا احساس دلا دیا تھا لیکن پلے آف راؤنڈ میں ٹاپ ٹو پوزیشن کے بعد فائنل کوالیفائی کے دونوں میچز میں شکست سے دوچار ہو گئی ۔۔سب سے زیادہ خراب ترین کارکردگی ملتان سلطان کی رہی جو چار بار کی فائنلسٹ اور ایک بار کی چیمپئن ٹیم ہونے کے باوجود اس مرتبہ سیزن ایکس میں صرف ایک میچ جیت پائی اور سب سے آخری چھٹے نمبر پر ہے۔
قلندرز دو بار ۔گلیڈی ایٹرز ایک بار کے چیمپئن ۔ لاہور نے فائنل کیلئے چوتھی بار اور کوئٹہ نے دوسری بار فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 2019ء میں پی ایس ایل جیتی تھی اس کے بعد وہ پہلی بار فائنل میں آئی ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں اس نے پہلے تین میچوں میں صرف ایک جیتا تھا لیکن اس کے بعد اس نے تمام چھ مکمل میچوں میں کامیابی حاصل کی اور پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کی۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کوالیفائر میں دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائٹڈ کو30 رنز سے شکست دی اور فائنل میں جگہ بنالی۔لاہور قلندرز جو2022 اور 2023 میں پی ایس ایل جیت چکی ہے اس مرتبہ پلے آف میں پہنچنے والی آخری ٹیم تھی ۔ اس نے پہلے ایلیمنیٹر میں کراچی کنگز کو چھ وکٹوں سے ہرایا اور پھر دوسرے ایلیمنیٹر میں اسلام آباد یونائٹڈ کو 95 رنز سے شکست دی۔دونوں ٹیمیں متوازن ہیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بیٹنگ لائن کپتان سعود شکیل۔رائلے روسو ۔ حسن نواز ۔دنیش چندی مل اور فن ایلن پر انحصار کرے گی اس کی بولنگ فہیم اشرف۔ محمد عامر ۔ ابرار احمد وسیم جونیئر۔ خرم شہزاد اور عثمان طارق پر مشتمل ہے۔لاہور قلندرز کی بیٹنگ فخرزمان ۔ محمد نعیم۔ عبداللہ شفیق۔ کوسال پریرا اور آصف علی پر مشتمل ہے جبکہ بولنگ اٹیک میں شاہین شاہ آفریدی۔ حارث رؤف۔ سلمان مرزا ۔زمان خان اور رشاد حسین شامل ہیں۔
صاحبزادہ کی بیٹنگ حکمرانی کو فخر سے خطرہ۔ باؤلنگ ٹاپر بننے کیلئے فائنلسٹ آفریدی ۔ ابرار اور فہیم میں سخت مقابلہ۔ فی الحال عباس اور حسن علی سرفہرست ۔
سیزن ایکس میں صاحبزادہ کی بیٹنگ حکمرانی کو فخر سے خطرہ۔ باؤلنگ ٹاپر بننے کیلئے فائنلسٹ آفریدی ۔ ابرار اور فہیم میں سخت مقابلہ۔ فی الحال عباس اور حسن علی سرفہرست ہیں ۔ایچ بی ایل پی ایس ایل سیزن 10 میں انفرادی کارکردگی میں اسلام آْباد یونائٹڈ کے صاحبزادہ فرحان 449 رنز کے ساتھ سرفہرست ہیں تاہم لاہور قلندرز کے فخرزمان جو 428 رنز بناچکے ہیں ان کے لیے ٹاپ پوزیشن پر آنے کا اچھا موقع ہے۔باؤلنگ میں لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی ، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ابرار احمد اور فہیم اشرف کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والا باؤلر بننے کا اچھا موقع ہے۔یہ تینوں بولرز اب تک مساوی طور پر 16 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں جو کراچی کنگز کے حسن علی اور عباس آفریدی کی 17 ۔ 17 وکٹوں سے صرف ایک کم ہیں۔لاہور قلندرز کے حارث رؤف اب تک 15 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔فائنل میچ قلندرز کے ہوم گراؤنڈ پر ہونے کے باوجود گلیڈی ایئرز کو بھی معمول سے ہٹ کے پرفارم کرکے دکھانے کا ہنر آتا ہے اس لیے ماہرین دونوں ٹیموں کو ہم پلہ قرار دے رہے ہیں ۔ خاص کر ایلی مینیٹر 2 میں کپتان شاہین شاہ آفریدی کی شاندار باؤلنگ نے چیمپئن ز ٹرافی 2021ء میں ان کی گولڈن پرفارمنس کی یاد دلا دی تھی ۔دوسری طرف لیہ سے تعلق رکھنے والے دنیا کے تیزترین سنچری میکر حسن نواز کی دھواں دھار بیٹنگ نے بڑے بڑے باؤلرز کے چھکے چھڑوا دیئے ہیں ۔ آج شام بھی ان کا بیٹ چل سکے گا یا نہیں اس سے پہلے انہیں الیون سائیڈ میں جگہ بنانے کیلئے فٹنس ثابت کرنا ہو گی۔