31

مدینہ میں آئل ٹینکر بھارتی عمرہ زائرین کی بس سے ٹکرا گیا جس سے 42 افراد جاں بحق

رپورٹ ۔۔فضہ حسین

مدینہ میں آئل ٹینکر بھارتی عمرہ زائرین کی بس سے ٹکرا گیا جس سے 42 افراد جاں بحق
مدینہ منورہ کے قریب ایک نہایت افسوس ناک اور دل دہلا دینے والا حادثہ پیش آیا جہاں بھارت سے عمرہ کی ادائیگی کے لیے آنے والے زائرین کی بس تیل سے بھرے ایک آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ اس ہولناک تصادم نے لمحوں میں پورے منظر کو آگ کے شعلوں میں گھیر لیا، جس کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 42 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ المناک واقعہ پیر کی صبح اس وقت پیش آیا جب بھارتی عمرہ زائرین مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی جانب سفر کر رہے تھے۔

عرب میڈیا نے بتایا کہ یہ زائرین مخصوص عمرہ پروگرام کے تحت بھارت کی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد سے سعودی عرب پہنچے تھے۔ وہ عمرہ کی ادائیگی مکمل کرنے کے بعد مدینہ منورہ کی طرف روانہ تھے کہ راستے میں ان کی بس ایک تیز رفتار آئل ٹینکر سے آمنے سامنے ٹکرا گئی۔ حادثہ اتنا شدید تھا کہ تصادم کے فوراً بعد دونوں گاڑیوں میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ کی شدت نے ریسکیو اہلکاروں کے لیے موقع پر پہنچ کر بچاؤ کی کارروائیوں کو مزید مشکل بنا دیا۔

اطلاعات کے مطابق اس بس میں 42 افراد سوار تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ ابتدائی شواہد اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ بھڑکتی ہوئی آگ کے باعث زیادہ ہلاکتیں ہوئیں کیونکہ حادثے کے بعد کچھ ہی لمحوں میں گاڑیاں مکمل طور پر شعلوں سے بھر گئیں۔ سعودی ریسکیو ٹیمیں اور سول ڈیفنس کے اہلکار موقع پر پہنچ چکے ہیں اور آگ پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

عرب میڈیا کے نمائندوں کے مطابق حادثے کی جگہ سے حاصل ہونے والی ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ تصادم کے بعد بس کا اندرونی حصہ آگ سے اس حد تک متاثر ہوا کہ بہت سے مسافروں کو باہر نکلنے کا موقع ہی نہ مل سکا۔ حادثے کے مقامی گواہان نے بھی بتایا کہ آگ اتنی شدت سے بھڑکی کہ کم وقت میں ریسکیو کارروائی شروع کرنا مشکل ہو گیا۔ سعودی حکام نے علاقے کو فوری طور پر بند کرکے امدادی کارروائیاں شروع کیں اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔

حادثے کے بعد بھارتی میڈیا اور سیاسی حلقوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ بھارت کے معروف سیاستدان اسد الدین اویسی نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اس سانحے میں 41 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، تاہم وہ سعودی حکام کی جانب سے باضابطہ تصدیق کا انتظار کر رہے ہیں۔ اویسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حادثہ انتہائی دلخراش ہے اور وہ بھارتی سفارتخانے سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ درست معلومات حاصل کی جاسکیں۔

اس المناک حادثے نے نہ صرف بھارت بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و افسوس کی لہر دوڑا دی ہے کیونکہ عمرہ ادائیگی کے لیے آنے والے زائرین کا اس طرح جاں بحق ہونا ہر دل کو مغموم کردیتا ہے۔ یہ زائرین اپنے پیاروں کے ساتھ روحانی سفر پر نکلے تھے، جس کا اختتام ایک افسوس ناک سانحے پر ہوا۔ تلنگانہ کی مقامی انتظامیہ اور زائرین کے اہلِ خانہ بھی شدید صدمے میں مبتلا ہیں اور وہ سعودی عرب سے درست اور مکمل اطلاعات کے منتظر ہیں۔

سعودی عرب میں ٹریفک اور شاہراہوں کی نگرانی کرنے والے محکمے نے بھی اس واقعے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے اور ابتدائی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا حادثہ انسانی غلطی، تیز رفتاری، تکنیکی خرابی یا کسی اور وجہ سے رونما ہوا۔ چونکہ آئل ٹینکر میں تیل کی بڑی مقدار موجود تھی، اس لیے تصادم کے نتیجے میں آگ بھڑکنے کا امکان مزید بڑھ گیا، جس نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا سبب بنا۔

حادثے کے بعد مکہ اور مدینہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ زخمی افراد کو فوری طبی امداد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ کچھ مسافروں کے لاشے اس حد تک جَل چکے ہیں کہ ان کی شناخت میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں، جس کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کا طریقہ بھی اختیار کیا جا سکتا ہے۔

یہ واقعہ ایک اور سنگین سوال بھی اٹھاتا ہے کہ عمرہ اور حج سیزن میں مسافروں کی حفاظت کے لیے بسوں اور ٹینکروں کی چیکنگ کس معیار پر کی جارہی ہے؟ کیوں کہ حالیہ برسوں میں ایسی خبریں سامنے آتی رہی ہیں کہ لمبے روٹس پر گاڑیوں کی تکنیکی حالت بہتر نہ ہونے سے حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس واقعے نے ایک بار پھر اس اہم پہلو کو سامنے رکھ دیا ہے کہ مسافروں کی جانوں کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات اور نگرانی ناگزیر ہے۔

وقت گزرنے کے ساتھ جیسے جیسے مزید معلومات سامنے آئیں گی، ہلاکتوں کی تعداد اور حالتِ حادثہ کے بارے میں مزید وضاحت بھی ہو گی۔ فی الحال سعودی حکام، ریسکیو ادارے اور بھارتی سفارتی عملہ اس معاملے پر قریبی رابطے میں ہیں اور متاثرین کے اہل خانہ کو ہر ممکن سہولت دینے کی یقین دہانی کرائی جا رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں