43

حکومت کا بڑا معاشی فیصلہ — پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی، عوام کے لیے 15 روزہ نئی قیمتوں کا اعلان!

رپورٹ۔۔۔۔۔۔ فضہ حسین
حکومت کا بڑا معاشی فیصلہ — پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی، عوام کے لیے 15 روزہ نئی قیمتوں کا اعلان!

حکومتِ پاکستان نے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردّ و بدل کرتے ہوئے آئندہ پندرہ دن کے لیے نئی قیمتوں کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ یہ اعلان وزارتِ توانائی کے زیرِ انتظام پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری ہونے والے تازہ ترین نوٹیفکیشن کے ذریعے سامنے آیا، جس کا ملکی عوام گزشتہ کئی روز سے بے چینی کے ساتھ انتظار کر رہے تھے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا، جس کے بعد ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل دونوں نئی نرخوں پر دستیاب ہوں گے۔

پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں معمولی کمی اور مقامی سطح پر فنانشل ایڈجسٹمنٹ کے باعث پیٹرول کی قیمت میں دو روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔ اس کمی کے بعد پیٹرول کی نئی مقررہ قیمت 263 روپے 45 پیسے فی لیٹر ہو گی۔ اگرچہ کمی مختصر ہے، مگر اسے عام صارف کے لیے ایک چھوٹی لیکن مثبت پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ روزمرہ سفری اخراجات پر اس کا براہ راست اثر پڑتا ہے۔

دوسری جانب ہائی اسپیڈ ڈیزل، جو ملک میں ٹرانسپورٹ اور زرعی سرگرمیوں میں بڑی تعداد میں استعمال ہوتا ہے، اس کی قیمت میں بھی 4 روپے 79 پیسے کی کمی کر دی گئی ہے۔ نئی قیمت کے مطابق ڈیزل 279 روپے 64 پیسے فی لیٹر فروخت ہوگا۔ ڈیزل کی قیمت میں کمی کو ماہرینِ معاشیات خصوصی اہمیت دے رہے ہیں کیونکہ اس کا اثر ٹرانسپورٹ کرایوں، زرعی مشینری کے استعمال اور بالآخر اشیائے خورونوش کی قیمتوں تک پہنچتا ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ یہ نرخ صرف آئندہ پندرہ دنوں کے لیے لاگو ہوں گے، جس کے بعد عالمی منڈی کی صورتحال، روپے کی قدر، آئل امپورٹ کی لاگت اور دیگر معاشی عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی قیمتوں پر دوبارہ غور کیا جائے گا۔

پیٹرول کی قیمتوں میں یہ کمی اُس وقت سامنے آئی ہے جب ملک بھر میں مہنگائی پہلے ہی شہریوں پر شدید بوجھ ڈال رہی ہے۔ شہری حلقے توقع کر رہے تھے کہ شاید حکومت اس مرتبہ زیادہ واضح کمی کرے گی، تاہم بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی حالت اور درآمدی اخراجات میں اضافے کے باعث حکومت نے محدود کمی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے باوجود عوام کی ایک بڑی تعداد اس کمی کو ریلیف کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ہر 15 روز بعد تبدیل کی جاتی ہیں۔ اس فارمولے کے تحت حکومت مختلف عالمی اشاریوں، اوگرا کی سفارشات اور مالیاتی اثرات کا جائزہ لے کر نئی قیمتوں کا تعین کرتی ہے۔ اسی طریقہ کار کے مطابق اس بار بھی سفارشات بھجوائی گئیں جنہیں دیکھتے ہوئے حکومت نے قیمتوں میں معمولی کمی کی منظوری دی۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں چھوٹی سطح کی کمی شہری ٹرانسپورٹ کے کرایوں پر فوری اثر نہیں ڈالتی، لیکن مارکیٹ میں اعتماد کی فضا بہتر بنانے میں مدد ضرور دیتی ہے۔ اس کے علاوہ ڈیزل کی قیمت میں کمی سے زرعی شعبے کو کچھ ریلیف ملے گا کیونکہ سال کے آخری مہینوں میں فصلوں کی برداشت اور کھیتوں کی تیاری کے مرحلے میں ڈیزل کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ اس وجہ سے ڈیزل کی قیمت میں ہونے والی چند روپے کی کمی بھی کسانوں کے لیے سُکھ کا باعث ہوگی۔

حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اگر عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی آتی ہے تو اس کے اثرات عوام تک مزید منتقل کیے جائیں گے، لیکن اگر عالمی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو قیمتیں دوبارہ ایڈجسٹ کی جائیں گی۔

نوٹیفکیشن میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے۔ تاہم معاشی صورتحال، درآمدی بل اور بین الاقوامی مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کے باعث فیصلے مشکل ہو جاتے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین کوشش یہی ہے کہ صارفین پر بوجھ کم سے کم رکھا جائے اور وہ مصنوعی مہنگائی کی روک تھام کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔

ملک میں عمومی رائے یہی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مجموعی مہنگائی میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں، اس لیے معمولی کمی بھی عوامی سطح پر مثبت تاثر پیدا کرتی ہے۔ ٹرانسپورٹ مالکان، کسان اور عام شہری سب اس امید میں ہیں کہ آنے والے ہفتوں میں مزید کمی دیکھنے کو ملے تاکہ معیشت پر مجموعی بوجھ کم ہو سکے۔

مختصراً، حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل دونوں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے کر دیا جائے گا، اور یہ نرخ اگلے 15 دنوں تک نافذالعمل رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں