42

اسلام آباد اور راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ — امن و امان کے پیشِ نظر انتظامیہ کا اہم فیصلہ

رپورٹ ۔۔۔۔۔فضہ حسین
اسلام آباد اور راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ — امن و امان کے پیشِ نظر انتظامیہ کا اہم فیصلہ

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور اس کے پڑوسی شہر راولپنڈی میں انتظامیہ نے حالیہ صورتحال کے پیشِ نظر عوامی تحفظ اور امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ ضلعی حکام کے مطابق یہ اقدام کسی بھی ممکنہ ہنگامی کیفیت سے پہلے احتیاطی تدابیر کے طور پر اٹھایا گیا ہے تاکہ شہروں میں معمول کے مطابق روزمرہ سرگرمیاں جاری رہ سکیں اور کسی بھی غیر متوقع صورتِ حال سے نمٹا جا سکے۔ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق شہریوں کو مطلع کیا گیا ہے کہ موجودہ انتظامی فیصلے کا مقصد صرف اور صرف امن، نظم و ضبط اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے اپنے اعلامیے میں واضح کیا ہے کہ شہر میں دفعہ 144 کا نفاذ پہلے سے موجود قواعد و ضوابط کے مطابق کیا گیا ہے۔ اس ضابطے کے تحت مخصوص مدت کے دوران کسی بھی قسم کے عوامی اجتماع، جلوس یا ایسی سرگرمی کی اجازت نہیں جس سے ٹریفک کی روانی یا امن و عامہ کی صورتحال متاثر ہونے کا اندیشہ ہو۔ انتظامیہ کے مطابق یہ فیصلہ شہر کی حساسیت، مختلف اہم حکومتی دفاتر کی موجودگی اور شہریوں کی بڑی تعداد کی روزمرہ آمد و رفت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ متعلقہ حکام نے مزید بتایا کہ اس دوران کسی بھی ایسی سرگرمی کے انعقاد کی صورت میں قانون اپنی کارروائی مستقل اور مقررہ طریقہ کار کے مطابق انجام دے گا۔

اسلام آباد انتظامیہ کے مطابق یہ ہدایات شہریوں کے تحفظ اور امن کے ماحول کے تسلسل کے لیے وضع کی گئی ہیں۔ انتظامیہ نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ کسی بھی ایسی سرگرمی میں شامل ہونے سے گریز کریں جس کے لیے قانونی اجازت نامہ درکار ہو یا جو دفعہ 144 کے احکامات کے تحت ممنوع قرار پاتی ہو۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی نگرانی کے نظام کو مزید مؤثر بنا رہے ہیں تاکہ ہر طرح کے حالات پر نظر رکھی جا سکے اور کسی بھی ممکنہ خطرے یا بے احتیاطی سے بچا جا سکے۔

اسی طرح راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے بھی موجودہ حالات کا جائزہ لینے کے بعد شہر بھر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے اس سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے مطابق یکم دسمبر سے 3 دسمبر تک شہر میں ہر قسم کے اجتماعات، ریلیاں، جلوس یا بڑی سطح پر اکٹھ کا انعقاد ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق اس فیصلے کا مقصد شہر کی سکیورٹی کی مجموعی صورتحال کو بہتر رکھنا ہے تاکہ کسی بھی غیر متوقع یا ہنگامی واقعے سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔ نوٹیفکیشن میں یہ بھی درج ہے کہ شہریوں کو پابند کیا جا رہا ہے کہ وہ حکومتی احکامات کی مکمل پابندی کریں تاکہ کوئی ایسی صورت پیدا نہ ہو جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیر معمولی اقدامات لینا پڑیں۔

راولپنڈی انتظامیہ کے مطابق شہر کے مختلف تجارتی مراکز، رہائشی علاقوں اور مرکزی شاہراہوں پر نگرانی کا نظام مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ پولیس اور متعلقہ ادارے کسی بھی حرکت یا صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہائی الرٹ رہیں گے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ موجودہ فیصلے کا مقصد کسی بھی گروہ یا فرد کی سرگرمیوں کو محدود کرنا نہیں بلکہ مجموعی طور پر امن کا ماحول برقرار رکھنا ہے تاکہ شہری بلا خوف و خطر اپنے معمولات انجام دے سکیں۔

دونوں شہروں کی انتظامیہ نے اپنے بیانات میں اس بات پر زور دیا ہے کہ دفعہ 144 کا نفاذ ایک معمول کی قانونی اور انتظامی کارروائی ہے جو وقتاً فوقتاً حالات کے مطابق کی جاتی ہے۔ اس کا اصل مقصد شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا، ٹریفک اور شہروں کے نظام کو منظم رکھنا اور کسی بھی قسم کی غیر یقینی کیفیت سے بچاؤ ہے۔ حکام نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ موجودہ ہدایات پر مکمل عمل کریں، شہر کی سکیورٹی کے نظام کو بہتر بنانے میں تعاون کریں اور ایسی تمام سرگرمیوں سے گریز کریں جن کے لیے باقاعدہ قانونی اجازت درکار ہو۔

انتظامیہ نے مزید وضاحت کی کہ امن و امان سے متعلق خدشات کے باعث بعض اوقات یہ ضروری ہوتا ہے کہ عارضی اقدامات کیے جائیں تاکہ بڑے پیمانے پر کسی بھی بے ترتیبی یا ہنگامی صورتحال سے بچا جا سکے۔ یہی اصول اسلام آباد اور راولپنڈی دونوں شہروں میں لاگو کیے گئے ہیں۔ اس دوران تمام سرکاری ادارے، قانون نافذ کرنے والے محکمے اور سکیورٹی حکام اپنے فرائض زیادہ چوکسی اور ذمہ داری کے ساتھ انجام دیں گے۔

آخر میں شہریوں سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کو سنجیدگی سے لیں اور ایسے تمام اقدامات میں تعاون کریں جو شہر میں امن کے تسلسل اور نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں