:محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
سمندر پار پاکستانی اور انسانی وسائل کی ترقی کے وفاقی وزیر چودھری سالک حسین نے کہاہے کہ پاکستان عالمی ادارہ محنت کی بنیادی اقدار اور محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ اور ایک مشترکہ باوقار اور روشن مستقبل کی تعمیر کیلئے تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کرکام کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے جنیوا میں بین الاقوامی لیبر کانفرنس کے ایک سوتیرہویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محنت کے معیاروں پر عالمی عملدرآمد کے فروغ کے سلسلے میں بین الاقوامی ادارہ محنت کی حمایت کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ۔لیبر اصلاحات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سال میری ٹائم لیبر کنونشن، لیبر کے شماریات سے متعلق کنونشن اور 2014ء کے جبری مشقت کے بارے میں معاہدے کی آئی ایل او کی دستاویزات کی توثیق کرکے تاریخی سنگ میل قائم کیا ہے۔
انہوں نے کہا یہ توثیق جبری مشقت کے خاتمے، ملاحوں کے تحفظ اور ساڑھے 7 کروڑ سے زائد افرادی قوت کیلئے لیبر گورننس سسٹم سے متعلق ہمارے پختہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔چوہدری سالک حسین نے کہا کہ پاکستان پیشہ ورانہ تحفظ اور صحت اور تشدد اور ہراساں کرنے کی روک تھام کے کنونشن سی 190 کے بارے میں مزید اہم کنونشنز کی توثیق کی طرف پیش رفت کر رہا ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے واضح طور پر سی190کی توثیق کی ہے جو خواتین اور محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور احساس پروگرام سے مجموعی طور پر نوے لاکھ سے زائد خاندان مستفید ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن کے اثاثوں کی مالیت دو کروڑ تیرہ لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے اور یہ 4 لاکھ سے زائد پنشنرز کو سپورٹ کرتا ہے جبکہ ورکرز ویلفیئر فنڈ نے ہائوسنگ اور ویلفیئر سپورٹ کے علاوہ پچاس ہزار سے زائد وظائف بھی دیے ہیں۔
ترک وطن کے قانونی لائحہ عمل کا آغاز ۔ ڈیجیٹل مہارت پر توجہ دینے والے تربیتی ادارے قائم: چوہدری سالک حسین۔
وفا قی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ پاکستان تارکین وطن محنت کشوں کے تحفظ کے لیے ڈیجیٹل جدت کو اپنا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آنے والی پاک ٹاک ایپ سے سالانہ 8 لاکھ تارکین وطن کو فائدہ ہوگا اور ایک کروڑ 20 لاکھ تارکین وطن اس کے ذریعے ضروری خدمات حاصل کرسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا امیگریشن مینجمنٹ فریم ورک شفافیت اور اخلاقی بنیادوں پر بھرتی یقینی بنانے کے لیے بیرون ملک ملازمتوں کوڈیجیٹلائز کرے گا۔سمندر پار پاکستانی اور انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر نے کہا کہ پاکستان ڈیسنٹ ورک کنٹری پروگرام کے تحت نوجوانوں اور ہنر پر بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔چوہدری سالک حسین نے کہا کہ ہم یورپی یونین کے ساتھ ترک وطن کے قانونی لائحہ عمل کا آغاز کررہے ہیں اور ڈیجیٹل مہارت پر توجہ دینے والے تربیتی ادارے قائم کر رہے ہیں۔سمندر پار پاکستانی کے وزیر نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی سماجی شراکت داروں کے ساتھ بھی اپنا تعاون مضبوط کر رہا ہے۔انڈسٹریل گلوبل یونین سے تعاون کے ذریعے، ہم توانائی اور کان کنی کے شعبوں میں ملازمت کی جگہ پر تحفظ کے نظام کو مضبوط بنا رہے ہیں۔سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل کی ترقی کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری قومی کوششوں میں ایک اور سنگ میل گزشتہ سال نومبر میں 15 سال کے بعد سہ فریقی لیبر کانفرنس تھی جہاں سرکاری آجر اور کارکن پیشہ ورانہ تحفظ، صنفی حساس پالیسیوں اور محنت کشوں کے مضبوط تر اداروں کی بحالی پر تبادلہ خیال کیلئے جمع ہوئے۔چوہدری سالک حسین نے کہا کہ سماجی تحفظ ہماری ترقیاتی حکمت عملی کا محور ہے۔جنیوا میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب بلال احمد،سیکرٹری ورکرز ویلفیئر فنڈ ذوالفقار احمد، نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمان سواتی، صدر پاکستان یونائیٹڈ ورکرز فیڈریشن ظہور اعوان اور لیبر ویلفیئر پنجاب کی ڈائریکٹر جنرل سیدہ کلثوم حئی نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔