
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
ایران کے وعدہ صادق سوم نے اسرائیل میں تباہی مچادی۔ نشانے پر شہروں میں آگ دھوئیں کا راج ہے اور خوف و ہراس میں مبتلا عوام کی آہ و بکاء سنائی دے رہی ہے۔عالمی میڈیا کا بھی ماننا ہے کہ اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کا ایران کی طرف سے کاری جواب دیا گیا ہے وعدہ صادق سوم کی تعمیل میں ایران کے میزائل سیریز حملوں نے اسرائیلی شہروں میں تباہی پھیلا دی۔ شعلے بھڑک اٹھے۔دھوئیں کی زمین سے آسمان کی طرف اٹھتی ہو گہری تہہ سے فضا مکدر ہوچکی اور آسماں چھپ گیا۔ خوف و ہراس کے مارے اسرائیلی چیختے چلاتے بنکروں میں جا چھپے۔ پاسدران انقلاب کے مطابق اسرائیل کے تین کروز میزائل، 10 ڈرونز اور درجنوں یو اے ویز تباہ کر دیئے گئے ہیں اسرائیل نے بندر عباس اور تہران کے آئل ڈپو کو نشانہ بنایا تو اور ایرانی میزائلوں نے اسرائیل میں حیفا ریفائنری کو اڑا ڈالا۔ایران کی پاسدران انقلاب فورس نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اسرائیلی حملے جاری رہے تو ایران کے حملوں میں بھی شدت آئے گی۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے گیدڑ بھبکی دی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے ۔ایران میں ہر سائٹ اور ہدف کو نشانہ بنائے گا۔ایران اور اسرائیل کے درمیان فضائی حملوں کا تبادلہ ہوا جس دوران تل ابیب اور یروشلم میں ایئر ریڈ سائرن بجنے اور تہران میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے دعویٰ کیا کہ اس نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغے ہیں، اسرائیلی حکام نے تین ہلاکتوں کی تصدیق کی ہےایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے گذشتہ روز کے اسرائیلی حملوں کے جواب میں دشمن کو ’کاری ضربیں‘ لگانے کا اعلان کیا ہےایرانی پاسداران انقلاب کے مطابق ایران نے اسرائیل کے حملوں کے بعد جوابی کارروائی کو آپریشن ’وعدہِ صادق 3‘ کا نام دیا ہےایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں ایک خاتون ہلاک اور چالیس افراد زخمی ہیں جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ایران کے اقوام متحدہ میں سفیر کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 78 ایرانی شہری ہلاک ہوئے جن میں اعلیٰ فوجی افسران بھی شامل ہیں جبکہ 320 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔
پاک ایران ترکیہ قیادت کا باہمی رابطہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اظہار یک جہتی کا اعادہ۔
اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کے خلاف پاکستان۔ ایران اور ترکیہ کی قیادت کے درمیان باہمی رابطے ہوئے ہیں سربراہان مملکت سطح پر ٹیلیفونک گفتگو میں اس عزم کو دہرایا گیا ہے کہ ایران ہمارا اسلامی ملک ہے ۔مشکل کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہیں۔
ایرانی قیادت کی طرف سے پاکستانی جذبات و احساسات پر اظہار تشکر کیا گیا ۔پاکستان اور ترکیہ کی قیادت کے درمیان بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں اسلامی برادر ملک ایران کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا گیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان اور ترکیہ اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ میں ایران کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ ایران کی سفارتی سطح پر بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔ دریں اثناء ایران کی قیادت نے اسرائیلی اشتعال انگیزی کی حمایت کرنیوالوں کو بھی وارننگ دی ہے کہ اگر اسرائیل کا دفاع کیا تو پھر خطے میں فوجی اڈوں کا نشانہ بنائیں گے۔ایران نے یہ وارننگ برطانیہ، فرانس اور امریکہ کو دی ہے۔
اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کے خلاف ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا یہ پر عزم ولولہ انگیز یہ مقولہ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے کہ ہمارے ساتھ جنگ چھیڑنا شیر سے کھیلنے کے مترادف ہے۔