پرو ہاکی لیگ : پاکستان کو شرکت کا سنہری موقع ملا بھی تو اڑھائی ملین روپے کہاں سے مل سکیں گے۔ سوالیہ نشان لگ گیا

: محمد ندیم قیصر (ملتان)

: تفصیلات

پاکستان ہاکی ٹیم ملائیشیا میں کھیلے گئے حالیہ ایف آئی ایچ نیشنز کپ میں رنر اپ پوزیشن پانے کے باوجود پرو ایف آئی ایچ لیگ کھیلنے کے سنہری موقع کی منتظر ہے اگرچہ فیڈریشن آف انٹرنیشنل ہاکی نے چیمپئن نیشن ز لیگ نیوزی لینڈ کے مالی حالات کے پیش نظر پرو لیگ کیلئے کوالیفائی کر لینے کے باوجود شرکت نہ کر سکے کے باعث دوسرے نمبر پر آنیوالی پاکستان ٹیم کی ہائی کمان سے دستیابی بارے دریافت کیا ہے لیکن پاکستان کی شرکت کو کنفرم نہیں کیا ہے۔لیکن پھر بھی پاکستان کے سپورٹس حلقوں خاص کر قومی کھیل کے مداحوں نے خوشی کا اظہار کیا مگر جب پرو ہاکی لیگ میں شرکت پر اٹھنے والے اخراجات جس میں ٹیم کی سلیکشن سے پہلے مرحلہ وار تربیتی کیمپوں کے اخراجات۔ ٹیم کی روانگی
ایئر ٹکٹنگ ۔ ہوٹلنگ اور بیرون ملک قومی ٹیم کے قیام و طعام کے اخراجات کا حساب کتاب کیا گیا تو یہ لگ بھگ اڑھائی ملین روپے بنتے ہیں۔ اور اتنی بڑی رقم کا سر دست انتظام ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک طاقتور بگٹی قبیلے کی بااثر شخصیت میر طارق بگٹی بھی اتنی بڑی رقم کے سرکاری یا نجی شعبہ سے سپانسرڈ ہونے کے بارے میں زیادہ پر اعتماد دکھائی نہیں دیتے۔سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی ایک اہم شخصیت سرفراز بگٹی جو اس وقت ان کی نگران حکومت میں وزیر داخلہ تھے اور وزیر اعلیٰ بلوچستان بن چکے ہیں کے بھائی میر طارق بگٹی کو پاکستان ہاکی فیڈریشن کا صدر بنانے کا اعلان پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پیٹرن انچیف کی حیثیت سے کیا تھا تو ان سے اس سلیکشن بارے مختلف حلقوں سے استفسار بھی کیا گیا تھا تو وہ کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے پائے تھے۔ تاہم میر طارق بگٹی کو صدارت سنبھالنے کے بعد سب سے بڑا ایشو متوازی فیڈریشن کا تھا ۔ بعض اولمپئنز کی درپردہ اور کھلم کھلا مخالف کا تھا۔ تاہم خوش قسمتی یہ رہی کہ میر طارق بگٹی کے دور اقتدار کے پہلے بڑے میگا ایونٹ میں پاکستان کی ہاکی ٹیم نے اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر دکھایا قوم کو امید ہوئی کہ پاکستان کا قومی کھیل ایک بار پھر سے سنہری ماضی کی طرف لوٹ سکتا ہے لیکن یہ سب کچھ ممکن ہو جاتا اگر وعدوں وعید کے مطابق اگر پاکستان ہاکی فیڈریشن کو مطلوبہ فنڈز اور سپانسر شپ میسر آ جاتی۔ میر طارق بگٹی نے ہاکی پرو لیگ کے انعقاد کا اعلان کیا لیکن یہ محض اعلان ہی رہا۔

میر طارق بگٹی کے ہاکی پروموشن منصوبہ کی راہ میں فنڈز کی عدم دستیابی سب سے بڑی روکاوٹ۔

میر طارق بگٹی نے ہاکی فیڈریشن کی صدارت سنبھالا تو فیڈریشن کے موجودہ جنرل سیکرٹری پر مالی بے ضابطگیوں کے الزامات تھے جس پر تحفظات کا اظہار بھی کیا جاتا رہا اور ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی کی صدائے بازگشت بھی سنائی دے رہی تھی لیکن یہ تمام معاملات بھی طے ہوتے گئے مگر اگر کوئی مسئلہ حل نہ ہو سکا تو معقول سپانسر شپ کا ہے جو تاحال درپیش ہے اگرچہ پاکستان نے حالیہ ایف آئی ایچ نیشن ز کپ میں رنر اپ پوزیشن حاصل کر لی ہے لیکن کھلاڑیوں کو یومیہ الاؤنس تک دینے کے پیسے نہیں ہیں اور پی ٹی سی ایل کی سپانسر شپ کے باعث ٹور ممکن ہو سکا۔ لیکن اگر پاکستان کو ایف آئی ایچ پرو ہاکی لیگ میں شرکت کا باقاعدہ دعوت نامہ مل بھی گیا تو پاکستان کیلئے اس سنہری موقع سے استفادہ کرنا مشکل لگ رہا ہے اور روکاوٹ صرف اور صرف مطلوبہ فنڈز کا میسر نہ ہو نا ہے۔

  • Related Posts

    جیولین تھرو میں ریکارڈ ساز اولمپکس گولڈ میڈلسٹ اور ورلڈ رینکنگ نمبر فور ارشد ندیم نے عالمی مقابلوں کی تیاری کیلئے پاکستان کے گرم حبس زدہ موسم کو غیر موزوں قرار دے دیا

    : محمد ندیم…

    پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کا 78 واں اجلاس، 18 ارب 30 کروڑ روپے کے بجٹ تخمینہ جات کی متفقہ منظوری، پی ایس ایل کے دس سالہ انعقاد کو خراج تحسین

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *