سینیٹ نے جرنلسٹ پروٹیکشن ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیا

: محمد ندیم قیصر (ملتان)

: تفصیلات

سینیٹ نے جرنلسٹ پروٹیکشن ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ اظہار رائے سے مراد معلومات نشر کرنے اور شائع کرنے کا حق ہے۔بل کے تحت صحافیوں اور ان کے اہلخانہ و رشتہ داروں کو بھی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔کسی شخص کو صحافی کے فرائض کی ادائیگی کے دوران پرتشدد کارروائی کی اجازت نہیں ہوگی صحافی پر فرائض کی ادائیگی کے دوران تشدد کے جرم ثابت ہونے پر 7 سال قید اور 3 لاکھ جرمانے کی سزا ہوگی۔

بل کے تحت صحافی کو ذرائع کا انکشاف نہ کرنے اور رازداری کا حق حاصل ہوگا ۔کوئی شخص کسی صحافی کو کسی بھی چیز کو ظاہر کرنے پر مجبور نہیں کرے گا۔صحافی پر معلومات کے ذرائع ظاہر کرنے کے لئے دبائو ڈالنے پر تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔صحافی کے آزادانہ فرائض کی ادائیگی میں حائل ہونے پر پانچ سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ ہوگا۔

صحافیوں سے متعلق جرائم کی تیز ترین سماعت کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی ۔صحافیوں کے تحفظ کیسز کے لیے وفاقی حکومت اسلام آباد اور صوبائی ہائی کورٹس کے چیف جسٹس سے مشاورت سے سیشن کورٹ قائم کرے گی۔جرنلسٹ پروٹیکشن بل کے تحت کمیشن قائم کیا جائے گا کمیشن کے چئیرپرسن اور ممبران کا تقرر وفاقی حکومت کرے گی۔چیئر پرسن اور رکن کی مدت تین سال کی ہو گی ، جس میں توسیع نہیں ہو گی۔

صحافیوں کے تحفظ کے کمیشن کا چئیرپرسن۔ہائی کورٹ کا جج یا جج کی اہلیت رکھنے والا شخص ہو گا۔چیئرپرسن کےپاس انسانی حقوق اور صحافیوں کے حقوق سے متعلق پندرہ سال کا پریکٹس کا تجربہ لازم ہو گا۔کمیشن صحافی یا اسکے ساتھی کا تحفظ کرے گا جس پر اظہار رائے کی آزادی کی پریکٹس کی وجہ سے حملہ کیا جائے۔کمیشن صحافی کی بیوی ، زیر کفالت افراد ، ساتھی اور قریبی رشتہ داروں کا تحفظ کرے گا۔

کمیشن صحافی کی پراپرٹی ، اشیاء، گروپ ، تنظیم اور سماجی تحریک کا تحفظ کرے گا۔کمیشن کی جانب سے شکایت آنے پر تھانے کا ایس ایچ او ایف آئی درج کرے گا، کیس کی تحقیقات کرنے والے پولیس افسر کے پاس فوجداری کیسز والے اختیارات ہوں گے۔کمیشن شکایت کرنے والے شخص کی شناخت خفیہ رکھنے کی ہدایت دے سکتا ہے۔کمیشن کے پاس خفیہ ایجنسی کے عمل اور پریکٹس کی تحقیقات کا اختیار نہیں ہو گا۔اگر شکایت درج ہو جس میں الزام ہو کہ ایجنسی انسانی حقوق سے متضاد اور برعکس اقدام کر رہی ہے تو شکایت متعلقہ اتھارٹی کے سپرد کی جائے گی۔کمیشن کاہر رکن اور اسٹاف حکومت، انتظامیہ سے آزاد ہو گا۔

  • Related Posts

    مون سون بارشوں کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ۔ سیلابی صورتحال

    : محمد ندیم…

    گلگت بلتستان میں کلاؤڈ برسٹ نے تباہی مچا دی۔ درجنوں مکانات تباہ، 30 سیاح لاپتہ۔

    : محمد ندیم…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *