
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
کرکٹ کا ایشیاء کپ 2025ء بھارت سے دوبئی منتقل کردیا گیا۔ میزبانی بھارت کے پاس ہی رہے گی میگا ایونٹ 9ستمبر سے 27 ستمبر تک ٹی ٹوئینٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا پہلی بار آٹھ ممالک کی ٹیمیں شرکت کریں گی۔ٹیموں کو دو مساوی پول میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ روائتی حریف پاکستان اور بھارت دونوں ایک ہی پول میں ہیں دونوں ٹیموں کے درمیان لیگ میچ سمیت تین میچز کھیلے جا سکتے ہیں۔ 14 ستمبر کو لیگ میچ کے علاوہ دونوں ٹیموں کے سپر فور مرحلہ اور فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے کی صورت میں تین مرتبہ پاکستان اور بھارت کرکٹ میدان پر مدمقابل آ سکتے ہیں۔افتتاحی میچ 9 ستمبر کو افغانستان اور ہانگ کانگ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ ایونٹ میں شریک ممالک میں میزبان بھارت کے علاوہ پاکستان ۔ افغانستان ۔ بنگلہ دیش ۔ سری لنکا۔ اومان۔متحدہ عرب امارات شامل ہیں ۔ ایونٹ کی بھارت سے دوبئی منتقلی کا اعلان ایشئن کرکٹ کونسل کے صدر و پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ محسن نقوی نے کیا ۔
بھارت اپنی دو سال پرانی سازش کا خود بھی شکار ہو گیا
دوسری جانب کھیلوں اور سماجی حلقوں کے سوشل میڈیا ڈیجیٹل گروہوں میں گزشتہ ایشیاء کپ 2023ء کے موقع پر پاکستانی میزبانی میں رنگ میں بھنگ ڈالنے پر بھارتی سازشوں کا ذکر بھی چل پڑا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جو کچھ بویا تھا اب اپنی میزبانی کے موقع پر کاٹ لیا ہے۔ پاکستان تو ہائبرڈ فارمولہ کے تحت پھر بھی چند میچز اپنے ملک میں کروانے میں کامیاب رہا تھا لیکن حالات کی روٹیشن دیکھیے کہ وجوہات کچھ بھی لیکن بھارت اپنی میزبانی میں ایشیاء کرکٹ کپ اپنے ملک میں کروانے میں ناکام رہا ہے اور ایشیاء کرکٹ کونسل کو ایونٹ دوبئی میں منتقل کرنا پڑا ہے۔
تمام سیاسی اختلافات کو ایک طرف .صرف کرکٹ کے لیے کام کرنا ہے: محسن نقوی
دریں اثناء ایشئن کرکٹ کونسل کے صدر و پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے ایشیاء کپ کی دوبئی منتقلی ۔شیڈول کے اعلان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تمام سیاسی اختلافات کو ایک طرف کر ہم سب کو صرف کرکٹ کے لیے کام کرنا ہے۔
ایک دوسرے کو مضبوط کرنا ہو گا۔ انہوں نے بنگلہ دیش میں ایشئن ایسوسی ایٹ اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ممبران ممالک کی شرکت سے حوصلہ افزائی ہوئی۔انہوں نے حالیہ پاک بنگلہ دیش کرکٹ سیریز کا بھی ذکر کیا اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو حالیہ سیریز میں کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ بنگلہ دیش میں پہلی بار ایشین کرکٹ کونسل کا سالانہ جنرل اجلاس بھی ہوا اور بیشترممبران ڈھاکہ میں موجود تھے۔بہترین انتظامات و مہمان نوازی پر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین امین السلام کا شکر گذار ہیں۔ اے سی سی سالانہ جنرل اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام ممبرز کا شکریہ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا ہے۔تمام سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر صرف اور صرف کرکٹ کے لیے کام کرنا ہے۔ پوری امید ہے کہ ہم سب مل کر یہ کر سکتے ہیں۔ ایک دوسرے کو مضبوط کرنا ہو گا۔ چاہتے ہیں کہ تمام ایسوسی ایٹ ممبران کی ٹیمیں مضبوط ہوں۔اے سی سی کے صدر کی حیثیت سے آپ کو یقین دلاتا ہوں جو کچھ بھی ضروری ہوا ہم کریں گے تاکہ یہ ادارہ ایشیا میں کرکٹ کا سب سے طاقتور ادارہ بن سکے۔کرکٹ کے کھیل کو ایشیا کے ان ممالک تک پھیلانا ہے جہاں کرکٹ نہیں ہوتی اور یہ سب کچھ ہمیں بطور ٹیم کرنا ہے۔