
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
وزیرا عظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں،پاکستان اور ایران کی قیادت باہمی تجارت کے حجم کو جلد از جلد 10 ارب ڈالر کے ہدف تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان پرامن مقاصد کےلئے ایران کے جوہری پروگرا م کی حمایت کرتا ہے، دہشتگردی کے خلاف پاکستان اور ایران کا موقف ایک ہے، کسی قسم کی دہشتگردی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ہمراہ معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلہ کی تقریب کے موقع پرمشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اورپاکستان میں ایران کے سفیر اور ان کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے برادر اور دوست ملک کے صدر پہلی مرتبہ بطور صدر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں اور مستقبل میں بھی اپ کے دورے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ ملاقاتوں کے دوران ہم نے بھائی چارہ، باہمی تعلقات، مذہبی ، ثقافتی اور جغرافیائی شعبوں سمیت جامع تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر پاکستان کےلئے محبت کا جذبہ رکھتے ہیں۔
اسرائیلی حملہ بلا جواز٬پاکستان ، ایران کے اصولی موقف کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل نے بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے ایران کے خلاف جارحیت کی تو پاکستان کے عوام اور حکومت نے اس کی بھرپور مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کا کوئی جواز نہیں تھا۔ وزیراعظم نے حکومت اور پاکستان کے عوام کی جانب سے جنگ میں ایران کے سائنسدانوں ، جرنیلوں اور دیگر شہداء کےلئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ جنگ میں سپریم لیڈر ایت اللہ خامنائی کی دلیرانہ اور دانشمندانہ قیادت میں ایرانی افواج اور عوام نے شجاعت کے ساتھ مقابلہ کیا اور ایرانی میزائلوں کی بارش میں اسرائیلی دفاع کو بری طرح بے نقاب کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کے دوران ایران کے عوام اور حکومت نے اپنی خود مختاری اور حمیت کا بھرپور دفاع کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا اصولی موقف ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق پرامن مقاصد کےلئے جوہری طاقت کا پورا حق حاصل ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اس حوالہ سے پاکستان ، ایران کے اصولی موقف کے ساتھ کھڑا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ اج کئی معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں، میری دعا ہے کہ یہ ایم او یوز جلد معاہدوں میں بدل جائیں اور ہماری دوطرفہ تجارت کو جلد از جلد 10 ارب ڈالر تک توسیع دیں، اس حوالہ سے ہمارے وفود بات چیت کو اگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان اور ایران کا موقف ایک ہے، کسی قسم کی دہشتگردی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، ہم خطے میں امن وترقی کی شاہراہوں کو کھولنے کےلئے کئی سو کلومیٹر طویل سرحدوں کو کھولنے کےلئے دہشتگردی کے خلاف بھرپور تعاون کو یقینی بنائیں گے تاکہ ہمیشہ کے لئے دہشتگردی کا قلع قمع کیا جاسکے۔
پاکستان اور ایران نے ہمیشہ غزہ اور فلسطین کے عوام کےلئے بھرپور اواز اٹھائی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے غزہ میں بدترین ظلم وستم کے حوالہ سے اواز بلند کرنے پر ایرانی سپریم لیڈر ایت اللہ خامنہ ای اور ایران کے صدر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور فلسطین کے عوام کےلئے بھرپور اواز اٹھائی ہے، حالیہ دنوں میں نائب وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں اس حوالہ سے پاکستان کا موقف بھرپور طور پر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر لمحہ بے گناہ معصوموں کو ذبح کیا جارہا ہے، بزرگوں، خواتین اور نوجوانوں کے خون سے گلیاں سرخ ہیں، اس سے بڑھ کر ظلم یہ ہے کہ پانی، خوراک اور ادویات کا داخلہ بند کر کے انہیں فاقہ کشی پر مجبور کردیا گیا ہے، یہ مناظر دیکھنے کا حوصلہ نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پوری دنیا کو یک زبان ہو کر غزہ کے حوالہ سے اواز بلند کرنی چاہئے۔ امن کےقیام کےلئے عالمی برادری کو توانائیاں بروئے کار لانا ہوں گی ورنہ تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پوری وادی معصوم کشمیریوں کے خون سے سرخ ہے، کشمیریوں کو بھی ازادی کا حق ہے اور اس کے بغیر ان کی ازادی مکمل نہیں ہوگی، پاکستان نے اس حوالہ سے ہمیشہ اواز اٹھائی اور اٹھاتا رہے گا، ہم ایران کے بھی شکر گزار ہیں کہ ایران نے ہمیشہ کشمیری۔ عوام کے حق کےلئے اواز بلند کی ہے۔ وزیراعظم نے سعدی شیرازی کے اشعار کا حوالہ بھی دیا جن میں کہا گیا کہ اچھے وقت میں ہر کوئی دوست ہوتا ہے اور دوستی کا دعویٰ کرتا ہے لیکن دوست وہ ہوتا ہے جو برے وقت میں دوست کا ہاتھ تھام لے۔
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی پریس کانفرنس میں قرآنی آیات کا متعدد بار حوالہ
ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران متعدد بار قرآنی ایات کا حوالہ دیا اور کہا کہ ہمارا دوست اور ہمسایہ ملک پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے۔ انہوں نے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور حکومت کی جانب سے شاندار میزبانی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت ، پارلیمان اور عوام کی جانب سے ایران پر امریکی اوراسرائیلی جارحیت میں بھرپور موقف اپنایا اور ہمارا ساتھ دیا جس پر ہم شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبال نے بھی اپنے اشعار میں اتحاد اور بھائی چارہ کا درس دیا اور ملت اسلامیہ کو وحدت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دوستی تعلقات گہرے تاریخی اور ثقافتی رشتوں سے منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر اتحاد کا سبق ہمارے پیغمبر حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی دیا تھا اور جب تک ہم متحد رہیں گے تو ہماری خودمختاری قائم رہے گی۔ ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران پاکستان کو اپنا ہمسایہ ہی نہیں بلکہ بھائی سمجھتا ہے۔
پاک ایران معاہدے ٹرانسپورٹ، سائنس وٹیکنالوجی، ثقافت ، سیاحت اور کاروباری شعبوں کی ترقی کیلئے مددگار
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ باہمی تعلقات اور تعاون کو مزید وسعت دے کر ہم باہمی تجارت کو 3 ارب ڈالر سے بہت جلد 10 ارب ڈالر کے ہدف تک توسیع دے سکتے ہیں۔ اج ہم نے متعدد معاہدوں پر دستخط کئے ہیں، جس سے ٹرانسپورٹ، سائنس وٹیکنالوجی، ثقافت ، سیاحت اور کاروباری شعبوں کی ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان اہم معاہدوں پر عملدرامد کو یقینی بنانے کے حوالہ سے باہمی رابطوں کے فروغ کےلئے پرعزم ہیں۔ ایرانی صدر نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کی رہداریوں ریل، روڈ اور بحری روٹس کی ترقی ، بارڈر مارکیٹس، مشترکہ فری اکنامک زونز کا قیام ہمارے لئے اشد ضروری ہے جس سے دونوں ممالک کے رابطوں میں استحکام اور وسعت ائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کی جانب سے سرحدی علاقوں میں خطرات کے تناظر میں دونوں ممالک کے عوام کے تحفظ کےلئے باہمی اقدامات ناگزیر ہیں۔ ایران کے صدر نے کہا کہ علاقائی اور عالمی امور پر دونوں ممالک کی رائے مشترک ہے اور معاشی رابطوں کے فروغ سے ترقی و خوشحالی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔
فلسطین ، لبنان اور شام میں انسانی حقوق کی پامالی کےاسرائیلی جارحیت کی پر زور مذمت
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے فلسطین ، لبنان اور شام میں انسانی حقوق کی پامالی کےاسرائیلی جارحیت کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیل نسل کشی کے اقدامات کا مرتکب ہے۔ انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران یقین رکھتے ہیں کہ علاقائی اور عالمی سطح پر باہمی تعاون کے فروغ سے توسیع پسندانہ عزائم کو روکا جاسکتا ہے تاکہ خطےمیں سکیورٹی و سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کےلئے علاقائی اور عالمی اشتراک کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دوہرے معیار کو ترک کرتے ہوئے جارحیت کا خاتمہ یقینی بنانا چاہئے، رکن ممالک کی خودمختاری یقینی بنانے کےلئے اقوام متحدہ کے جامع کردار کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنے دورہ پاکستان میں مہمان نوازی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو دورہ ایران کی دعوت بھی دی تاکہ باہمی تعلقات کے فروغ کے عمل کو مزید وسعت دی جاسکے۔
پاک ایران 12 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشت تبادلہ کی خصوصی تقریب
قبل ازیں پاکستان اور ایران نے مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کا تبادلہ کیا، اس حوالہ سے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم ہاﺅس میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر مجموعی طور پر 12 دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا جن میں سرفہرست پلانٹ پروٹیکشن اور پلانٹ کو رینٹائن کا معاہدہ تھا۔ ایران کے وزیر معدنیات ، صنعت وتجارت محمد اتابک اور وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ پاکستان اور ایران نے میر جاوے تافتان بارڈر گیٹ کے باہمی استعمال کے معاہدہ کی دستاویزات کا تبادلہ ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی اور وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر نے کیا۔ اس موقع پر ایران کے پاردیز ٹیکنالوجی پارک اور پاکستان کونسل اف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے مابین سائنس ٹیکنالوجی اور ایجادات کے حوالہ سے اشتراک کےلئے ایم او یو کی دستاویزات کا تبادلہ ایران کے پاکستان میں سفیر رضا امیری مقدم اور وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی نے کیا۔ مزید براں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں اشتراک کار کےلئے ایم او یو دستاویزات کاتبادلہ ایران کے وزیر معدنیات ، صنعت وتجارت محمد اتابک اور وفاقی وزیر برائے ائی ٹی شیزہ فاطمہ خواجہ کے مابین ہوا۔ اسی طرح کلچر اینڈ ارٹ ، سیاحت، سائنس، تعلیم، ٹیکنالوجی ، صحت اور فیملی افیئرز ، ماس میڈیا اور سپورٹس کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کےلئے ایکسچینج پروگرام کی دستاویزات کا تبادلہ وفاقی وزیر ثقافت و قومی ورثہ محمد اورنگزیب خان کھچی اور ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کیا۔ پاکستان اور ایران کے میٹرولوجیکل کے اداروں میں باہمی تعاون کے ایم او یو کی دستاویزات کا تبادلہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد اصف اور ایران کے وزیر محمد اتابک نے کیا۔میری ٹائم سیفٹی اینڈ فائر فائٹنگ کے شعبہ میں ایم او یو کی دستاویزات کا تبادلہ ایران کی وزیر برائے روڈز واربن ڈویلپمنٹ فرزانہ صادق اور وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید انوار چوہدری نے کیا۔ تقریب کے دوران کریمنل معاملات میں جوڈیشل اسسٹنس کے حوالہ سے ایم او یو کی دستاویزات کا بھی تبادلہ کیا گیا او ر وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ اسی طرح 2013ء کے ایم او یو برائے فضائی خدمات ایگری منٹ کے ضمنی ایم او یو کی دستاویزات کا تبادلہ سیکرٹری وزارت دفاع لیفیننٹ جنرل (ر) محمد علی اور ایران کی روڈ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ کی وزیر فرزانہ صادق نے کیا۔ مزید براں پاکستان اور ایران نے ایران کی نیشنل سٹینڈرڈز ارگنائزیشن اور پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے مابین مصنوعات کی رجسٹریشن اور انسپکشن ، ٹیسٹنگ وغیرہ کے حوالہ سے ایم او یو پر عملدرامد کی دستاویزات کا تبادلہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی اور ایران کے پاکستان میں سفیر رضا امیری مقدم نے کیا۔ سیاحت کے شعبہ میں سال 2027-2025ءکے دوران باہمی تعاون پر عملدرامد کے حوالہ سے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور و بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ اور ایران کی وزیر فرزانہ صادق نے دستاویزات کا باہمی تبادلہ کیا۔ تقریب کے آخر میں آزادانہ تجارت کے معاہدہ کے حوالہ سے بین الوزارتی بیانیہ کی دستاویزات کا تبادلہ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور ایران کے وزیر محمد اتابک نے کیا۔