106

ایوانِ تجارت و صنعت ملتان میں پنجاب مینجمنٹ سیل (ای پی اینڈ سی سی ڈی) کے زیر اہتمام ”پلاسٹک مینجمنٹ اسٹریٹجی اور سنگل یوز پلاسٹک ریگولیشنز کے نفاذ” کے موضوع پر سٹیک ہولڈر مشاورتی سیمینار

 

: محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

ایوانِ تجارت و صنعت ملتان میں پنجاب مینجمنٹ سیل (ای پی اینڈ سی سی ڈی) کے زیر اہتمام ”پلاسٹک مینجمنٹ اسٹریٹجی اور سنگل یوز پلاسٹک ریگولیشنز کے نفاذ” کے موضوع پر سٹیک ہولڈر مشاورتی سیمینار منعقد ہوا جس میں ایوان تجارت و صنعت ملتان کے نائب صدر محمد اظہر بلوچ،کنسلٹنٹ پنجاب منیجمنٹ سیل سائرہ عالمگیر،ندا ظفر، فریحہ اشفاق،خواجہ فاروق،اورنگزیب عالمگیر، متعلقہ شعبہ کی کاروباری شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ایوانِ تجارت و صنعت ملتان کے نائب صدر محمد اظہر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نشست نہایت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر مل بیٹھ کر عملی اقدامات پر بات کرنے کا موقع ملا ہے تاکہ پلاسٹک مینجمنٹ اسٹریٹجی اور سنگل یوز پلاسٹک ریگولیشنز کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان چیمبر اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مکالمہ اور باہمی تعاون ہی ماحولیاتی چیلنجز کا حل ہے، اس پلیٹ فارم کے ذریعے آگاہی پیدا کرنے، معلومات پہنچانے اور اجتماعی کاوشوں کو فروغ دینے کا مقصد ہے تاکہ صنعتوں، کمیونٹیز اور ماحول کے لئے پائیدار حل تلاش کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب مینجمنٹ سیل کے تعاون کو ایوانِ صنعت و تجارت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور آج کی نشست میں مثبت اور نتیجہ خیز گفتگو کے منتظر ہیں، صاف اور سرسبز مستقبل کے لیے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا، آج کا یہ آگاہی سیشن ملتان چیمبر کے جاری پروگرامز کی توثیق کرے گا اور خاص طور پر پلاسٹک انڈسٹری اور سنگل یوز پلاسٹک سٹریٹیجی کے بارے میں مفید معلومات فراہم کرے گا۔

فریحہ اشفاق نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت پلاسٹک باقیات کے مؤثر خاتمے کے لئے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال پر مرحلہ وار پابندی عائد کی جا رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ماحول دوست مصنوعات کو فروغ دینا بھی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلاسٹک کے بے تحاشہ استعمال نے ماحولیاتی آلودگی کو بڑھا دیا ہے جس سے انسانی صحت اور آئندہ نسلوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں، ری سائیکلنگ کے جدید نظام کو اپنانا وقت کی ضرورت ہے تاکہ پلاسٹک ویسٹ کو دوبارہ استعمال میں لا کر ماحول کو محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ریگولیشنز پر عملدرآمد میں صنعتکاروں کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے، اگر کاروباری طبقہ آگے بڑھ کر ماحول دوست مصنوعات متعارف کرائے تو نہ صرف آلودگی کم ہوگی بلکہ ملکی معیشت کے لئے بھی نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

ایوانِ صنعت و تجارت کے دیگر نمائندوں نے کہا کہ وہ حکومت کی ماحول دوست پالیسیوں پر عملدرآمد کے لئے بھرپور تعاون کریں گے اور پلاسٹک کے متبادل پائیدار اور بایو ڈی گریڈیبل مصنوعات کو فروغ دینے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے، جبکہ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ عوام میں آگاہی مہم چلانا نہایت ضروری ہے تاکہ لوگ اپنی روزمرہ زندگی میں پلاسٹک کے استعمال کو کم کریں۔ ایک صاف اور سرسبز پاکستان ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے اور اس مقصد کے لئے حکومت، صنعتکار اور عوام سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں