:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
ارشد ندیم کو پنڈلی کی تکلیف نے دوبارہ جکڑ لیا٬ ورلڈ چیمپئن شپ سے باہر٬بھارتی اولمپئن چوپڑا کا جیولین تھرو فائنل میں آٹھواں نمبر رہا٬ سونے کا تمغہ ٹوباگو کے کیشورن والکوٹ کے گلے کا ہار بن گیا٬ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں منعقدہ ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2025ء میں جیولین تھرو کے فائنل میں سب کی نظریں پاکستان کے ریکارڈ ساز گولڈ میڈلسٹ اولمپئن ارشد ندیم اور ان کے روائتی انڈین حریف نیرج چوپڑا پر جمی رہ گئیں٬ لیکن لندن اولمپکس 2012ء کے گولڈ میڈلسٹ ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کے باصلاحیت ایتھلیٹ کیشون والکوٹ کی قسمت کا ستارہ چمک اٹھا اور وہ ورلڈ ایتھلیٹکس کے نئے جیولین تھرو گولڈ میڈلسٹ قرار پائے.گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹر نے چاندی اور امریکہ کے کرٹس تھامپسن نے کانسی کا تمغہ جیت لیا۔
گولڈ میڈل حاصل کرنے والے والکوٹ نے 88.16 میٹر دُور نیزہ پھینکا جبکہ اینڈرسن پیٹرز نے 87.38 میٹر تھرو کی۔ کانسی کا تمغہ حاصل کرنے والے تھامپسن نے 86.67 میٹر کی تھرو کی۔
پنڈلی کے آپریشن کے بعد بظاہر فٹ دکھائی دینے والے پاکستان کے سٹار گولڈ میڈلسٹ اولمپئن ارشد ندیم اور بھارتی گولڈ اولمپئن نیرج چوپڑا دونوں ٹاپ ہارٹ فیورٹ ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں جیولین تھرو فائنل میں زیادہ پر اعتماد دکھائی نہ دیئے اور دونوں ہی فاؤل کرتے ہوئے پائے گئے ٬ جس کے نتیجہ میں ارشد چوتھے راؤنڈ میں بیسٹ آٹھ میں جگہ نہ بنا پائے اور فائنل سے آؤٹ ہو گئے چوپڑا پانچویں راؤنڈ سے آگے نہ بڑھ سکے٬ جیولین تھرو فائنل رزلٹ شیٹ پر ارشد کا نمبر دسواں اور چوپڑا کا آٹھواں رہا٬ارشد ندیم کی تھرو 83 اور چوپڑا کی تھرو 84 میٹر تک محدود رہی٬ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے جیولین تھرو ایونٹ کے نئے گولڈ میڈلسٹ کیشون والکوٹ نے 88.16 میٹر کے فاصلے پر نیزہ پھینکا٬ چاندی تمغہ کے حقدار اینڈرسن پیٹرز کی تھرو 87.38 میٹر رہی اور کانسی کا تمغہ جیتنے والے حاصل کرنے والے تھامپسن نے 86.67 میٹر دور نیزہ پھینکا ۔
پاک بھارت جنگ کے اثرات نے ارشد و چوپڑا سماجی تعلقات کو بھی متاثر کیا
پاک بھارت جنگ کے اثرات نے ارشد و چوپڑا سماجی تعلقات کو بھی متاثر کیا٬ اس کا عکس برصغیر سے ہزاروں کلو میٹر دور جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں نظر آیاجب ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے جیولین تھرو ایونٹ کیلئے آئے ہوئے ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا یہاں تک دور دور دکھائی دیئے کہ رسمی سلام دعا تو درکنار ایک دوسرے سے نظریں تک نہ ملائیں ورنہ ماضی میں تو ان دونوں کے تعلقات اس حد تک مثالی تھے کہ جب گزشتہ برس ارشد ندیم نے اولمپکس گولڈ میڈل جیتا تھا تو چوپڑا کی ماں نے بھارتی میڈیا کے روبرو خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ارشد بھی میرا بیٹا ہے اور اسی اولمپکس 2024ء کی تیاری کے سلسلے میں جب ارشد ندیم نے معیاری نیزہ نہ ہونے کی دہائی دی تھی اور اپنی سرکار سے شکوہ کیا تھا تو چوپڑا نے بہترین نیزہ گفٹ کرنے کی پیشکش کی تھی رواں برس جنگ سے قبل تک ارشد چوپڑا دونوں ایک دوسرے کے قریب قریب رہے چوپڑا نے ارشد کو بھارت میں اپنے اعزاز میں ایک سرکاری ہائی آفیشلز استقبالیہ میں شرکت کیلئے خصوصی طور پر مدعو بھی کیا تھا لیکن اپریل مئی میں بھارت کے خود ساختہ دہشت گردانہ الزامات اور باقاعدہ جنگ کے بعد برصغیر تاریخ کے ان دونوں تاریخ ساز ورلڈ کلاس جیولین تھرؤور ایتھلیٹس کے دل اگرچہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں لیکن تشکرانہ جذبات کے اظہار کی رسم اب رسمی بھی نہیں رہی ہے۔
ورلڈ چیمپئن شپ جیولین تھرو کے فائنل والے دن ارشد ندیم کا گاؤں قومی و بین الاقوامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا رہا
ورلڈ چیمپئن شپ جیولین تھرو کے فائنل والے دن ارشد ندیم کا گاؤں قومی و بین الاقوامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا رہا٬ جنوبی پنجاب کے میڈیا ہیڈ کوارٹر ملتان سے ڈیجیٹل میڈیا ایس جی نیوز کی رپورٹر سدرہ فاروق٬ دنیا نیوز سے دختر عمران گردیزی زینب٬ جیو نیوز سے صالحہ ٬ 92 نیوز سے بسمہ٫ ایکسپریس سے حامد چوہدری٬ روہی سے گوہر رحمان اور اے آر وائی سے میانچنوں سے رپورٹر تھے٬ ویڈیو کوریج کیلئے ملتان سے کہنہ مشق کیمرہ مینوں کی ٹیم ارشد ندیم کی ٹوکیو میں تھرو کے دوران گاؤں کے جوش و خروش کی عکسبندی کرتی رہی اس ٹیم میں ایس جی نیوز سے حبیب ٬ 92 نیوز سے جعفر حسین٬ دنیا نیوز سے رفیق٫ ایکسپریس نیوز کے نذیر اور روہی سے عبدالحسیب تھے ۔ سب سے خاص میانچنوں سے تعلق رکھنے والے جی ٹی وی کے بیوروچیف سجاد نے اپنی فیکٹری پر ملتان کی میڈیا ٹیم کے اعزاز میں پر تکلف ظہرانہ کا اہتمام کیا٬ بیگ پلاؤ آئسکریم چائے بھی ظہرانہ کی میز پر مہمانوں کی منتظر تھی٬
میڈیا کوریج کے دوران جب تک ارشد ندیم ایونٹ میں رہے ان کے آبائی گاؤں میں جوش و خروش دیدنی تھا لیکن ارشد ندیم کے ٹوکیو چیمپئن شپ سے باہر ہوتے ہی یہ سب ماند پڑ گیا٬ عینی شاہدین کے مطابق ارشد ندیم کی والدہ محترمہ جو پہلے لمحہ بہ لمحہ خوش و خرم دکھائی دے رہی تھیں اور اپنے گھر پر آئے ہوئے سب کے ساتھ ہنسی خوشی ملاقات سلام دعا کا اظہار کر رہی تھیں لیکن ارشد ندیم کے گولڈ میڈل دوڑ سے آؤٹ ہوتے ہی ڈیپریشن کا شکار ہو گئیں اور طبیعت کی ناسازی کا اظہار کر کے اپنے کمرے میں چلی گئیں ٫ ارشد ندیم کے بھائی نے میڈیا کا سامنا کیا اپنے بھائی کی پنڈلی میں تکلیف کا ذکر کیا اور ارشد کی پرفارمنس کو سراہا٬ میڈل ریس سے آؤٹ ہونے کو پارٹ آف دی گیم قرار دیا.
ارشد ندیم کے ایتھلیٹکس کیریئر کے ابتدائی کوچ عبدالرشید ساقی ٬ جنہیں ارشد ندیم اپنی ایتھلیٹکس صلاحیتوں کو نکھارنے اور دنیا کے سامنے لاکھڑا کرنے کا بنیادی کردار قرار دیتے ہیں ٬ انہوں نے اپنے شاگرد کو ورلڈ چیمپئن شپ میں نیزہ پھینکنے کا نظارہ اپنے شالیمار ہوٹل کے کسٹمر ہال میں دیکھا ان کی ماہرانہ رائے یہی تھی کہ