86

آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا آج سے آغاز۔پاکستان اپنے پہلے میچ میں دو اکتوبر کو بنگلہ دیش کے خلاف کولمبو میں مدمقابل

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

: تفصیلات

آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا آج سے آغاز۔پاکستان اپنے پہلے میچ میں دو اکتوبر کو بنگلہ دیش کے خلاف کولمبو میں مدمقابل ہو گی٬ بھارت کی میزبانی میں 13 ویں آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ آج 30 ستمبر کو بھارت اور سری لنکا کے درمیان گوہاٹی میں کھیلا جائے گا۔ٹورنامنٹ میں 8 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں دفاعی چیمپئن آسٹریلیا۔ نیوزی لینڈ۔ جنوبی افریقہ۔ انگلینڈ۔ پاکستان ۔ سری لنکا۔ بنگلہ دیش اور انڈیا شامل ہیں۔پاکستان ویمنز ٹیم اس ورلڈ کپ میں اپنے تمام میچز کولمبو سری لنکا میں کھیلے گی۔وہ اپنی مہم کا آغاز دو اکتوبر کو بنگلہ دیش کے خلاف میچ سے کرے گی۔

پاکستان ٹیم چھٹی مرتبہ ورلڈ کپ میں حصہ لے رہی ہے۔ اس کی اب تک کی سب سے عمدہ کارکردگی2009ء میں رہی تھی جب اس نے سپر 6 کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔اس ورلڈ کپ میں اس نے سری لنکا کو57 رنز سے اور ویسٹ انڈیز کو 4 وکٹوں سے شکست دی تھی۔پاکستان کی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ فاطمہ ثنا( کپتان ) ۔ منیبہ علی۔ سدرہ امین۔ عالیہ ریاض۔ شوال ذوالفقار۔ صدف شمس۔نتالیہ پرویز۔ ایمان فاطمہ ۔ڈیانا بیگ۔ رامین شمیم۔ سدرہ نواز۔ عمیمہ سہیل۔ سیدہ عروب شاہ۔ نشرہ سندھواور سعدیہ اقبال۔
پاکستان ٹیم کے میچز شیڈول کے مطابق قومی ویمنز ٹیم کا 2 اکتوبرکو بنگلہ دیش۔5 اکتوبرکو بھارت 8 اکتوبر کو آسٹریلیا٬ 15 اکتوبر۔ بمقابلہ انگلینڈ٬ 18 اکتوبر۔ بمقابلہ نیوزی لینڈ٬ 21 اکتوبر کو جنوبی افریقہ٬ 24 اکتوبر کو سری لنکا کے ساتھ مقابلہ ہے

کولمبو میں حالات پاکستان جیسے ہیں، اس سے ٹیم کو ایڈجسٹ کرنے میں آسانی ہوئی: کپتان فاطمہ ثناء

پاکستان ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کا کہنا ہے کہ ہم نے کولمبو میں ٹریننگ سیشن ز میں حصہ لیا ہے اور کھلاڑیوں نے حالات کے مطابق اچھی طرح سے خود کو ایڈجسٹ کیا ہے۔میں کھلاڑیوں کی توانائی اور کمٹمنٹ سے خوش ہوں۔جہاں بہتری کی ضرورت تھی، وہاں محنت کی اور خوشی ہے کہ اس کا نتیجہ نظر آ رہا ہے۔ یہ سفر دراصل کوالیفائر سے شروع ہوا تھا، جہاں ہم نے تمام میچز جیت کر اس بڑے ایونٹ میں جگہ بنائی۔کولمبو میں حالات پاکستان جیسے ہیں، اس سے ٹیم کو ایڈجسٹ کرنے میں آسانی ہوئی۔سری لنکا کے خلاف وارم اپ میچ بارش سے متاثر ہوا، جو اہم تیاری ثابت ہو سکتا تھا۔ تاہم جنوبی افریقہ کے خلاف میچ سے مختلف کمبی نیشن ز آزمانے اور مزید واضح منصوبہ بندی کا موقع ملا۔فاطمہ ثناء نے مزید کہا کہ انہیں ذاتی طور پر بھی بیٹنگ میں وقت گزارنا اور رنز بنانا اچھا لگا، خاص طور پر پچھلی سیریز کے بعد۔ بہتری کی ہمیشہ گنجائش رہتی ہے، مگر ٹیم نے جس طرح پرفارمنس دی، وہ حوصلہ افزا ہے۔ورلڈ کپ سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے۔ ہمارا فوکس ہے کہ ہر میچ میں ڈٹ کر کھیلیں، پلان پر عمل کریں اور سیمی فائنل تک رسائی حاصل کریں۔پاکستان کی جرسی پہننا فخر کی بات ہے۔ ہر کھلاڑی جانتی ہے کہ یہ بڑی ذمہ داری ہے۔ ہمارا مقصد ہے مثبت کرکٹ کھیلیں، اہم لمحات میں کھڑے ہوں اور پاکستان کا نام روشن کریں۔ ان شاء اللہ ہم سب اس ٹورنامنٹ کے منتظر ہیں۔

پاکستان ویمنز ٹیم ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ میں ناقابل۔ شکست رہنے کا اعزاز حاصل کر چکی ہے

رواں سال کے وسط میں پاکستان ٹیم نے لاہور میں منعقدہ کوالیفائنگ راؤنڈ میں شاندار پرفارمنس دیتے ہوئے اپنے تمام میچ جیتے تھے اور ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا۔پاکستان ٹیم نے ورلڈ کپ کی سخت تیاری کی ہے اور کراچی میں کیمپ میں ٹریننگ کے علاوہ اس نے جنوبی افریقہ کے خلاف تین میچوں کی ہوم سیریز بھی کھیلی ہے جس میں سدرہ امین نے شاندار پرفارمنس دیتے ہوئے دو سنچریاں اور ایک نصف سنچری سکور کی۔ان کے علاوہ نشرہ سندھو نے آخری ون ڈے انٹرنیشنل میں کریئر بیسٹ بولنگ کرتے ہوئے 26 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
یہ کہا جارہا ہے کہ پاکستان ٹیم متوازن ہے ۔بیٹنگ میں سدرہ امین ۔ منیبہ علی جیسی تجربہ کار بیٹرز۔ عالیہ ریاض اور فاطمہ ثنا جیسی پر اعتماد آل راؤنڈرز موجود ہیں٬ باؤلنگ میں پاکستان ٹیم کا مضبوط شعبہ سپن باؤلنگ ہے جو سعدیہ اقبال ۔ نشرہ سندھو۔ رامین شمیم ۔سیدہ عروب شاہ اور عمیمہ سہیل پر مشتمل ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں