: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے٬ ملتان میں14 گھنٹوں کے دوران 211 ملی میٹر بارش ریکارڈ ٬ ہر طرف پانی ہی پانی کا راج ہے۔ اتوار اور سوموار کی درمیانی شب سے شروع ہونیوالی بارش وقفہ وقفہ سے ہلکی تیز اور موسلادھار رفتار میں برستی رہی٬ جس سے ملتان سمیت نواحی علاقے پانی میں ڈوب گئے ٬ صبح سویرے دفاتر جاتے ہوئے ملازمین کو اور سکول کالج یونیورسٹی جانیوالے طلبہ و طالبات کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا٬ تالاب کا منظر پیش کرتی ہوئی سڑکوں پر موٹر سائیکل رکشے بند ہونے کے مناظر بھی جگہ جگہ دیکھنے کو ملتے رہے ٬ دوپہر کے وقت شروع ہونیوالی بارش نے تو پانی پانی کردیا ٬ دفاتر اور تعلیمی اداروں سے اپنے اپنے گھروں کو واپسی مشکل پڑ گئی٬ ہر طرف سیلابی صورتحال درپیش تھی نشیبی علاقوںمیں پانی گھروںمیں داخل ہو گیا۔
دوسری جانب نکاسی آب کیلئے سرگرداں واسا سٹاف کے حوصلے تو جواں لیکن وسائل جواب دے گئے٬ زیر زمین سیوریج پائپ لائن پانی سے بھر جانے کے باعث گٹر بھی ابل پڑے اور گندا پانی بیک اپ ہونے لگا٬ واسا ترجمان کے مطابق موسلادھار بارش کے بعد نکاسی آب کا آپریشن تیزی سے جاری ہے٫ شہر بھر سے نکاسی کیلئے لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ جاری ہےملتان کےڈسپوزل سٹیشنز ڈویژن کی جانب سے رات 1 بج کر 50 منٹ سے بارش کی رپورٹ ریکارڈ کی جارہی ہے جس کے مطابق سب سے زیادہ بارش کڑی جمنداں ڈسپوزل اسٹیشن پر 113 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی چونگی نمبر 9 ڈسپوزل اسٹیشن پر 79، سمیجہ آباد ڈسپوزل اسٹیشن پر 69 ملی میٹر بارش ہوئی ٬ خان ویلیج 53, پرانا شجاع آباد روڈ 49 جبکہ سورج میانی ڈسپوزل سٹیشن پر 37 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی
بارش کا سلسلہ شروع ہوتے ہی حسب معمول بجلی غائب اور گھنٹوں بحال نہ ہو سکی٬ 41 فیڈرز متاثر
بارش کا سلسلہ شروع ہوتے ہی حسب معمول بجلی غائب ہوگئی اور گھنٹوں بحال نہ ہو سکی٬ میپکو ترجمان کے مطابق میپکو ریجن میں بارش سے 41 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے٬ ملتان، مظفر گڑھ اور ڈی جی خان میں تیز اور مسلسل بارش سے فیڈرز ٹرپ ہوئےبارش رکنے کے بعد بجلی بحال کرنے کے لئے ٹیکنیکل کام شروع کیا جاسکے گا٬ میپکو ہیڈ کوارٹر کے پاور ڈسٹری بیوشن سنٹر اور سرکلز کے کنٹرول رومز سے بجلی ترسیل کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے٬ لائن سٹاف کو مکمل سیفٹی ایس او پیز کے تحت فیلڈ میں کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔