
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
اینٹ کا جواب پتھر سے ۔ پٹائی کا بدلہ پٹائی پاکستان نے افریقہ کے خلاف رنز تعاقب کا نیا ریکارڈ بنا ڈالا ۔ سہ ملکی فائنل میں رسائی ۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نے ایک بار پھر ناقابل اعتبار ٹیم ہونے کا ٹیگ درست ثابت کر دکھایا لیکن پاکستان کے کرکٹ فینز کے چہروں پر فتح کی مسکراہٹ بکھیر دی۔ کپتان محمد رضوان اور نائب کپتان سلمان علی آغا نے جنوبی افریقن باؤلرز کے ایسے چھکے چھڑوائے کہ انہیں نانی نہیں بلکہ 31 مارچ 2022ء میں آسٹریلیا کے خلاف پاکستان ٹیم کا ریکارڈ ساز ہدف کا کامیاب تعاقب یاد آ گیا۔ جب پاکستان نے آسٹریلیا کے 349 رنز کا دیا ہوا ہدف پورا کرلیا تھا ۔ لیکن اس بار میدان تھا کراچی کا نیشنل سٹیڈیم جہاں اگر جنوبی افریقہ کے بیٹسمینوں نے پاکستانی باؤلرز کے خلاف جارحانہ کھیل کر انہیں نانی یاد دلائی تو پاکستان کے کپتان اور نائب کپتان نے بھی بیٹنگ میں اینٹ کا کا جواب پتھر سے اور پٹائی کا بدلہ پٹائی سے دیا۔
پاکستان نے سہ ملکی سیریز کے تیسرے لیکن اہم ترین میچ میں جنوبی افریقہ کا 352 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف عبور کرتے ہوئے سیریز کے فائنل کیلئے بھی رسائی حاصل کی۔ پاکستان کے کپتان محمد رضوان اور نائب کپتان سلمان علی آغا نے پاکستانی باؤلرز کی پٹائی کا بدلہ خوب کیا اور اینٹ کا جواب پتھر سے دیا۔
پاکستان کا کل14 فروری کو فائنل میں نیوزی لینڈ مدمقابل ہوگا۔ جس نے سیریز کے ابتدائی دونوں میچز میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کو بآسانی شکست دے دی تھی۔
نیشنل سٹیڈیم کی تزئین و آرائش مکمل ہونے کے بعد پہلا کھیلا گیا میچ تھا سہ ملکی کرکٹ سیریز کا اور مدمقابل تھیں پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں ۔
دونوں ٹیموں کیلئے یہ میچ یوں سیمی فائنل بن گیا تھا کہ ایونٹ میں پہلی فتح پانے والی ٹیم نے فائنل کیلئے بھی کوالیفائی کرنا تھا۔
ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنیوالی جنوبی افریقہ کی ٹیم نے 352 رنز بنائے تو افریقن باؤلرز نے فلڈ لٹ میچ کی ڈھلتی شام کو اس ہدف کو یوں مشکل ترین بنادیا کہ پاکستان کے ابتدائی تین ٹاپ بیٹسمین فخر زمان چھ چوکوں ایک چھکا کی مدد سے 28 گیندوں پر 41 رنز ۔ڈاؤن فال سے دوچار بابر اعظم 4 چوکوں کے ذریعے 19 گیندوں پر 23 رنز اور بیٹنگ آرڈر میں ون ڈاؤن پوزیشن پر ترقی پانے والے سعود شکیل دو چوکوں سے تقویت پاتی ہوئی 15 گیندوں پر 16 رنز کی اننگز کھیل کر واپس پویلین کو سدھار چکے تھے۔اور 10.4اوورز میں سکور بورڈ پر صرف 91 رنز کا مجموعہ سجا تھا۔
ایسے موقع پر کپتان محمد رضوان اور نائب کپتان نے دانشمندانہ حکمت عملی اپناتے ہوئے پہلے صبر وتحمل سے پچ پر اپنے قدم جمائے اور پھر آخری 10 اوورز میں ایسا لاٹھی چارج شروع کیا کہ مدمقابل باؤلرز کو لائن لینتھ ہی بھول گئی رضوان نے ون ڈے انٹرنیشنل کیریئر کی پانچویں ناقابل شکست یادگار فتح گر سنچری اننگز کھیلی 128گیندوں ہر بنے محمد رضوان کے 122رنز میں 9چوکے اور 3چھکے بھی شامل تھے۔ پارٹنر آف دی کرائسز میں 260 رنز کی ساجھے داری کرنیوالے سلمان علی آغا کی ون ڈے انٹرنیشنل کیریئر کی پہلی سنچری اننگز کی ڈور اس وقت ٹوٹی جب فتح کا ساحل قریب تھا۔ سلمان علی آغا نے 103 گیندوں پر 16 چوکوں اور 2 بلندو بالا چھکوں کی مدد سے 134 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کی اور ایسی تاریخ ساز جیت کا کلیدی کردار بن گئے جو جیت پاکستان کے سب سے بڑے مجموعہ کے تعاقب کی جیت قرار پائی ۔ 91 رنز 3 کھلاڑی آؤٹ کے بعد پاکستان کی چوتھی وکٹ کا صدمہ سلمان علی آغا کے آؤٹ ہونے کی صورت میں 251 کے ٹوٹل پر اٹھانا پڑا تو اس وقت پاکستان کی جیت صرف وننگ سٹروک کی منتظر تھی اور طیب طاہر نے پچ پر پہنچتے ہی چوکا رسید کرکے پاکستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف اعصاب شکن میچ میں 6 وکٹوں سے کامیابی دلوائی۔
جنوبی افریقہ کے وکٹ ٹیکر باؤلرز میں سے ویان مولڈر کو 10 اوورز میں 79 رنز کی پھینٹی کے بدلے دو وکٹیں مل سکیں۔ لونگی اینگیدی کو 9 اوورز میں 74 رنز کی پٹائی کے عوض ایک وکٹ مل پائی۔کاربن بوش کو 8 اوورز میں 70 رنز کے مہنگے ترین باؤلنگ سپیل میں بھی ایک وکٹ مل پائی۔
محمد یوسف اور شعیب ملک کی ڈبل سنچری پارٹنرشپ کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ پاک افریقہ ون ڈے کا سب سے بڑا ٹوٹل
نیشنل سٹیڈیم کراچی کی نئی نویلی پچ پر پاکستان کے لیے فتح گر 260 رنز کی پارٹنر شپ بنانے والی پاکستان کی جوڑی محمد رضوان سلمان علی آغا نے محمد یوسف اور شعیب ملک کی ڈبل سنچری پارٹنرشپ کا ریکارڈ توڑ دیا اس سے پہلے یہ ریکارڈ محمد یوسف اور شعیب ملک کے پاس تھا جنھوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 206 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تھی۔اس کے علاوہ آج کے میچ میں مجموعی طور پر 707 رنز بنے جو ابھی تک دونوں ٹیم کے درمیان سب سے زیادہ میچ سکور ہے۔
جنوبی افریقن بیٹسمینوں کے ہاتھوں پاکستانی باؤلرز کا ہوا برا حال ۔پچ پر دھکم پیل تماشہ بھی لگا رہا
جنوبی افریقہ بھلے 50 اوورز میں 352 رنز کا پہاڑ جیسا مجموعہ سیٹ کر کے بھی پاکستان کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست کے ہاتھوں دوچار ہو گیا لیکن جدید ترین کرکٹ میدان کا روپ دھارنے والے نیشنل کرکٹ سٹیڈیم کراچی پر کرکٹ کا کھیل واقعی گرگٹ کی طرح رنگ بدلتا اور روپ بہروپ کا تماشہ رچاتا رہا۔ جنوبی افریقہ نے پاکستانی باؤلنگ کا بھرکس نکال کے رکھ دیا۔ سہ ملکی سیریز کے تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں چوکوں چھکوں سے چھلکتی جنوبی افریقہ کی اننگز میں مہمان بیٹرز کے ہاتھوں میزبان باؤلرز کا برا حال کیسے ہوا اس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ سہ فریقی سیریز کے اہم میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیتا۔کپتان ٹیمبا باؤما نے بیٹنگ کو چنا اور مہمان بیٹرز نے پچ پر پہنچتے ہی پاکستان کے فاسٹ سپن کیا تمام باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا 51 رنز پر 18 گیندوں پر تین چوکوں ایک چھکا کے ذریعے 22 رنز بنانے والے اوپننگ پارٹنر ٹونی ڈی زورزی کے بچھڑنے کے بعد بھی کپتان ٹیمبا باووما کا بیٹ رنز اگلتا رہا انہوں نے 96 گیندوں پر 14 چوکوں سے مزین 82 رنز کی شاندار اننگز کھیلی بدقسمتی سے وہ سنچری تکمیل سے 18 رنز کی دوری پر رن آؤٹ ہوئے اس موقع پر پاکستانی فیلڈرز خاص کر سعود شکیل کا رن آؤٹ کرنے کے بعد کا نامناسب ردعمل افریقن بیٹر کی طرف سے میزبان باؤلر شاہین شاہ کو رنز بنانے کے دوران پچ پر دھکا دینے کا ری ایکشن سمجھا گیا ۔۔ٹاپ سکورر وکٹ کیپر بیٹسمین ہینرک کلاسن نے56گیندوں پر 87 رنز بنائے اس تیز رفتار اننگز میں 3 چھکے اور 11 چوکے بھی شامل تھے۔
میتھیو بریزکے نے بھی 84 گیندوں پر 83 رنز بناکر اننگز کی رنز رفتار کا ٹیمپو نہ ٹوٹنے دیا۔میتھیو نے سنگل ڈبل کے ساتھ ساتھ 10دلکش چوکوں اور ایک فلک شگاف چھکے کی مدد سے نیشنل سٹیڈیم میں موجود ہزاروں کرکٹ شائقین کو محظوظ کیا۔ 238 رنز 3 اور 241 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ پر پچ پر آنیوالے فور ڈاؤن بیٹر کائل ویرینے نے پاکستانی باؤلرز کو سکھ کا سانس نہ لینے دیا اور صرف 22 گیندوں پر ناقابل شکست 44 رنز ایک چھکا اور 3 چوکوں کی مدد سے بناڈالے ان کی رنزوں کی بھوک باقی تھی کہ ان کی ٹیم کے کوٹہ کے 50 اوورز ختم ہوگئے۔ ان کے ساتھ ناٹ آؤٹ بیٹنگ پارٹنر کوربن بوش نے بھی پچ پر اپنے مختصر قیام کے دوران 9گیندوں پر ایک چوکا اور ایک چھکا کی مدد سے 15 رنز بنا لیے۔
انجرڈ حارث رؤف کے متبادل حسنین مہنگے ترین باؤلر
سہ ملکی سیریز کے خلاف قذافی سٹیڈیم لاہور پر افتتاحی ون ڈے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہیمسٹرنگ انجری سے دوچار ہونیوالے فاسٹ باؤلر حارث رؤف کی جگہ محمد حسنین کو جنوبی افریقہ کے خلاف قومی سکواڈ میں جگہ دی گئی لیکن وہ مہمان بیٹرز کے نشانہ پر رہے۔ اور وہ پاکستانی باؤلنگ کے مہنگے ترین باؤلر ثابت ہوئے حسنین ہوئے 8 اوورز میں 72 رنز دیئے شاہین شاہ آفریدی کو 2 وکٹیں 10 اوورز میں 66 رنز کے عوض مل پائیں نسیم شاہ نے 10 اوورز میں 68 رنز اور خوشدل شاہ سب سے بہتر باؤلنگ ایوریج کے ساتھ 7اوورز میں 39 رنز دے کر ایک ایک وکٹ حاصل کی۔