
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
بجلی کے نرخ میں کمی اور توانائی کے شعبے میں پائیدار اصلاحات بارے اعلیٰ سطحی اجلاس وزیر اعظم محمد شہباز شریف ہوا۔اجلاس میں کہا گیا کہ بجلی کے نرخوں میں حالیہ تقریبا ساڑھے سات روپے کمی کے بعد حکومت پاکستان عوام کی مزید سہولت کے لیے شعبہ توانائی میں پائیدار اصلاحات کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں توانائی کی پیداوار اور پانی کے وافر ذخیرے کا مؤثر نظام قائم کرنے کے لیے دیامر بھاشا ڈیم جیسے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے ۔توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔اجلاس میں بجلی کی پیداوار میں فری مارکیٹ کے منصوبہ بارے بھی بریفنگ دی گئی اور کیا گیا کہ ملک میں عنقریب بجلی کی پیداوار کے لیے فری مارکیٹ قائم کی جائے گی۔مارکیٹ کے قیام سے مسابقتی بنیاد پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو گی جو کہ بجلی کی پائیدار فراہمی اور نرخوں میں مزید کمی کا باعث بنے گی۔اجلاس میں وزیراعظم کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا.۔
بجلی کے پیداواری منصوبوں میں مسابقتی بولی اور کم ترین قیمت پر بجلی کی فروخت کے لیے راہ ہموار
اعلیٰ سطحی اجلاس کو بتایا گیا کہ جب بجلی کے پیداواری منصوبوں کا دوبارہ جائزہ لیا گیا تو یہ معلوم ہوا کہ اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے. اجلاس میں مزید کہا گیا کہ ٹاسک فورس نے تکنیکی لحاظ سے ریویو کیا اور اسے زمینی حقائق اور مستقبل کی ضروریات کے مطابق دوبارہ تیار کیاہےاگلے دس برسوں کے لیے بجلی کے پیداواری منصوبوں میں مسابقتی بولی اور کم ترین قیمت پر بجلی کی فروخت کے لیے راہ ہموار کی گئی ہے، مجموعی طور پر 7967 میگا واٹ کے مہنگے منصوبوں کو بجلی کی پیدوار کے منصوبے سے نکالا جا رہا ہے۔بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کی تاریخوں میں ردوبدل کیا جا رہا ہے۔مہنگے منصوبوں کو پلان سے نکالنے اور منصوبوں کی تکمیل کی تاریخوں میں ردوبدل سے مجموعی طور پر 17 ارب ڈالر (4743ارب روپے )کی بچت ہوگی۔بجلی کی پیداوار کے لیے مقامی ذخائر اور شمسی، نیوکلیئر اور پن بجلی جیسے متبادل ذرائع کو درآمدی ایندھن پر ترجیح دی جائے گی۔اس حکمت عملی سے زر مبادلہ کے ذخائر میں کئی ارب ڈالر کی بچت ہو گی۔حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری اور بجلی بنانے والی کمپنیوں کو کیپیسیٹی پیمنٹ رفتہ رفتہ ترک کر دی جائیں گی وزیراعظم نے وفاقی وزیر پاور سردار اویس لغاری اور ان کی کی ٹیم کو ملک کیلئے 4743 ارب روپے کی بچت کو سراہا اور اس کو ایک اور تاریخی کامیابی قراردیا . اجلاس میں وزیر توانائی سردار اویس لغاری، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے