86

ٹیکسٹائل سیکٹر بحران سے دوچار٬ ایوانِ تجارت و صنعت ملتان نے فوری کا مطالبہ کردیا

: محمد ندیم قیصر (ملتان)

: تفصیلات

بحران سے دوچار ٹیکسٹائل سیکٹر کی بہتری کیلئے ایوانِ تجارت وصنعت ملتان نے فوری کا مطالبہ کردیا برآمدات میں مسلسل کمی کے پیشِ نظر ایوانِ تجارت و صنعت ملتان کے صدر میاں بختاور شیخ نے حکومت سے فوری اور عملی اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی تسلیم کیاجاتا ہے٬ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری اس وقت تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہی ہے۔ عالمی سطح پر طلب میں کمی، اندرونِ ملک پیداواری لاگت میں اضافہ، توانائی کے غیر مستحکم نرخ اور برآمدی سہولتوں کے اچانک خاتمے نے صنعتکاروں کو دیوار کے ساتھ لگا دیا ہے۔

صدر ملتان چیمبر میاں بختاور شیخ نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر جامع حکمت عملی نہ اپنائی تو نہ صرف مزید صنعتی یونٹس بند ہوں گے بلکہ لاکھوں افراد بیروزگار اور برآمدی آمدن میں اربوں ڈالر کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔میاں بختاور شیخ نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ سب سے پہلے توانائی کی قیمتوں کو خطے کے دیگر برآمدی ممالک کے برابر لایا جائےتاکہ ہماری صنعتیں عالمی منڈی میں مسابقت برقرار رکھ سکیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر ایکسپورٹ فسیلی ٹیشن اسکیم کو بحال کیا جائے اور ٹیکس ریفنڈ کے عمل کو تیز تر بنایا جائے تاکہ سرمایہ صنعت میں گردش کرتا رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انفراسٹرکچر کی بہتری، جدید ٹیکنالوجی کے فروغ، اور ریسرچ و ڈویلپمنٹ پر سرمایہ کاری کے لیے خصوصی فنڈ قائم کیا جائے جبکہ برآمدی زونز میں خصوصی مراعات اور ٹیکس میں نرمی فراہم کی جائے۔ میاں بختاور شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت کو نجی شعبے کے ساتھ مل کر پالیسی سازی کرنی چاہیے اور طویل المدتی صنعتی پالیسی تشکیل دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو پاکستان نہ صرف اپنی خطے کی مسابقتی برتری کھو دے گا بلکہ برآمدی مارکیٹ میں اپنی ساکھ بھی برقرار نہیں رکھ پائے گا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ صنعتی شعبے کے مسائل کے حل کو قومی ایجنڈے میں سرفہرست رکھے تاکہ معیشت کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر ڈالا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں