
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کی فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا چوتھا اجلاس منعقد ہوا صدارت ڈائریکٹر سی سی آر ملتان صباحت حسین نے کی۔اجلاس میںمختلف شعبہ جات کے زرعی ماہرین نے بھرپور شرکت کی اور ملکی سطح پرکپاس کی مجموعی صورتحال اور کپاس کی نگہداشت کا جائزہ پیش کیا گیا۔ اجلاس میں کپاس کے کاشتکاروں کے لئے 15اگست تک کی سفارشات پیش کی گئیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کپاس کے کاشتکار اگست میں نائٹروجنی کھادوں کا استعمال مکمل کریں تاکہ پتوں کی پیلاہٹ کا خاتمہ اور پودوں کی نشونما بہتر ہو۔
مون سون کی بارشوں سے کپاس کی فصل پر اثرات کا جائزہ٬ سفارشات مرتب
اجلاس میں مون سون کی بارشوں سے کپاس کی فصل پر اثرات کا جائزہ لیا گیا اور سفارشات پیش کی گئیں۔بارشوں کے بعد کپاس کی فصل میں پھل کے کیرے میں اضافہ ہوا ہے۔ کیرے کو کم کرنے کے لئے سپلیمنٹ فارمولہ پوٹاشیم سلفیٹ300گرام، میگنیشیم سلفیٹ300گرام، زنک سلفیٹ250گرام،بوریکس150گراماور2کلوگرام یوریا لے کر سب کا علیحدہ علیحدہ محلول بنا لیں اور پھر سب کو100لٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔ کاشتکار حضرات مذکورہ سپرے کو 15دن کے وقفہ سے دوبارہ سپرے کریں۔
وائرس سے متاثرہ فصل کیلئے سپلیمنٹ فارمولہ استعمال کرنے کی سفارش
وائرس سے متاثرہ فصل کے لئے کاشتکاروں کوسپلیمنٹ فارمولہ استعمال کرنے کی سفارشات پیش کی گئیں اور بتایا گیا کہ بارشوں کے بعد وائرس سے متاثرہ فصل میں نشونما کا عمل دوبارہ سے ازخود شروع ہو جائے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ جو فصل قد نہیں کر رہی تو وہاں 15تا20کلوگرام یوریا اور2کلوگرام بوریکس فی ایکڑ کے حساب سے فلڈ کریں یا وتر میں چھٹہ دیں یا پھر کھیلیوں میں کیرا کریں۔ بارش کے بعد فصل کو کھاد کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے لئے کاشتکارکم از کم آدھی بوری یوریا،یا کیلشیم امونیم نائٹریٹ /گوارا ایک بوری یا ایک بوری امونیم سلفیٹ فی ایکڑ استعمال کریں البتہ جو فصل بڑھوتری کی طرف مائل ہو اس میں یوریا کا ستعمال نہ کریں لیکن باقی مذکورہ کھادیں اسی طرح ڈالیں۔
بارش کی صورت میں کھیت سے بارش کے پانی کے نکاس کا فوری بندوبست کر لیں
فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات میں بتایا گیا کہ کپاس کے کاشتکار متوقع بارش کی صورت میں کھیت سے بارش کے پانی کے نکاس کا فوری بندوبست کر لیں اور24گھنٹے کے اندر اندر بارش کا پانی کھیت سے لازمی باہرنکالیں۔کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے وتر آنے پر گوڈی کریں۔ بارشوں سے پہلے پہلے کاشتکار جڑی بوٹیوں کے تدارک اور زرعی زہروں کا استعمال یقینی بنائیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ایسے کاشتکار جنہوں نے گلائیفوسیٹ کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی اقسام(ٹرپل جین) کاشت کی ہیں تو وہ کھڑی فصل میں گلائی فوسیٹ کا سپرے کریں ۔روائتی اقسام کاشت کرنے والے کاشتکار گلائیفوسیٹ سپرے کرتے وقت شیلڈ کا استعمال لازمی کریں۔ اجلا س میں کاشتکاروں پر زور دیا گیا کہ وہ بیج کے لئے لگائی گئی کپاس میں روگنگ کا عمل ضرور کریں۔ کاشتکار ڈبل جین یا ٹرپل جین کاشتہ کپاس کی صورت میں اگلے سال کے لئے بیج رکھنے سے پہلے بی ٹی سٹرپ ٹیسٹ لازمی کرائیں تاکہ سورس کا صحیح پتا چل سکے۔بارش سے متاثرہ کھیت میں چنائی کے بعد کپاس کو اچھی طرح دھوپ لگوائیں اور خشک کرنے کے بعد اسے سٹور میں رکھیں جبکہ بیج میں نمی کا تناسب8-10فیصد سے زائد نہ ہو۔
بارش سے متاثرہ پھٹی کو بیج کے لئے ہرگز منتخب نہ کریں: ایڈوائزری کمیٹی
ایڈوائزری کمیٹی کے مطابق کاشتکار بارش سے متاثرہ پھٹی کو بیج کے لئے ہرگز منتخب نہ کریں۔ اس کے علاوہ بیج کے لئے لگائی گئی فصل میں ٹینڈے کھل جانے کے بعد فوری چنائی کریں تاکہ بیج کا معیار بارش سے متاثر نہ ہونے پائے۔جن کھلے ہوئے ٹینڈوں میں بیج اگنا شروع ہوچکا ہو تو اس قسم کی پھٹی کو بیج کے لئے ہرگز منتخب نہ کریں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت کپاس کی فصل میں پھول اور ڈودی بننے کا عمل تیزی سے جاری ہے ،لہذا اس دوران فصل کو کسی قسم کی خوراک یا پانی کی کمی نہ آنے دیں۔ اجلاس میں سفید مکھی سے بچاؤ کی صورت میں پیلے لیس دار چپکنے والے پھندے بحساب10عدد فی ایکڑ کے استعمال کی سفارشات پیش کی گئیں۔ سفید مکھی کے شدید حملہ کی صورت میں کاشتکار سپائروٹیٹرامیٹ125ملی لٹر+بائیو پاور250ملی لٹر یا فلونیکا مڈ80گرام یا پائری پروکسی فن 400 تا500 ملی لیٹر یا سینٹرا نیلی پرول+ڈائی فین تھرون300ملی لیٹر بحساب100لٹر پانی فی ایکڑ سپرے کریں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ایسی فصل جہاں ڈوڈی بننے کا عمل شروع ہوچکا ہے وہاں گلابی سنڈی کا حملہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ کپاس کے کاشتکار گلابی سنڈی کی مانیٹرنگ کے لئے1جنسی پھندہ فی پانچ ایکڑلگائیں جبکہ مینجمنٹ کے لئے8جنسی پھندے فی ایکڑ کے حساب سے لگائے جائیں۔جیسڈ/چست تیلے کے معاشی نقصان کی حد پر کاشتکار ڈائی نوٹیفرون100گرام یافلونیکا مڈ60گرام بحساب 100لٹر پانی فی ایکڑ اسپرے کریں۔ کاشتکار تھرپس کے معاشی نقصان کی حد تک پہنچنے پر کلورفینا پائر125ملی لٹر یا سپنٹورام60ملی لٹر یا تھائیو میتھاکسن+ایبا میکٹن مکسچر400ملی لٹر بحساب100 لٹرپانی فی ایکڑ اسپرے کریں. ملی بگ کے حملہ کی صورت میں کاشتکار پروفینو فاس 70ملی لٹر یا کلوتھیان ڈن40ملی لٹر فی 20لٹر پانی کی ٹینکی کے ساتھ متاثرہ پودوں اور ارد گرد کے پودوں پر سپرے کریں۔ کاشتکار ڈسکی کاٹن بگ کے حملہ کی صورت میں کلوتھیان ڈن200ملی لٹر بحساب 100لٹر پانی فی ایکڑ استعمال کریں۔
اجلاس میں سی سی آر آئی ملتان کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان ساجد محمود، ڈاکٹر محمد اکبر ، ڈاکٹر نور محمد،ڈاکٹر محمد طارق اور ڈاکٹررابعہ سعید نے شرکت کی۔