: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
پنجاب گروپ آف کالجز اوریونیورسٹی آف سدرن پنجاب کے سی ای او میاں عامر محمود نے ملتان میں سیمینار ایپ سپ کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب ٬ طلبہ و طالبات اور میڈیا و سول سوسائٹی سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیڈرز ایک ہی راستے سے آ رہے، نئے صوبے گیم چینجر
ثابت ہوں گے٬ یونیورسٹی آف سدرن پنجاب ملتان میں ایپ سپ کے زیر اہتمام سیمینار بعنوان “2030 کا پاکستان، چیلنجز، امکانات اور نئی راہیں” سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اس وقت 4 صوبے ہیں، پنجاب پاکستان کا 51 فیصد ہے، پاکستان بنا تو بلوچستان کی آبادی صرف 11 لاکھ تھی٬ میاں عامر محمود نے کہا کہ پنجاب باقی تینوں صوبوں سے بڑا ہے، پنجاب کی آبادی 13کروڑ ہے، پنجاب اگر ملک ہوتو دنیا میں 13 واں بڑا ملک ہوگا، سندھ اگر ملک ہو تو یہ دنیا کا 32 واں بڑا ملک ہو گا۔
میاں عامر محمود نے مزید کہا ہے کہ ورلڈ بینک نے 2019ء میں ایک رپورٹ شائع کی، رپورٹ میں شائع کیا جب پاکستان 100 سال کا ہوگا تو اس کا نقشہ کیسا ہوگا، ہمیشہ کہا جاتا ہے سدرن پنجاب میں ترقی نہیں ہو سکی کیونکہ یہ لاہور سے دور ہے، یہ بات بالکل ٹھیک ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں اب تک صرف 5 کیپیٹل سٹیز کو ڈویلپ کیا گیا، پنجاب میں جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہوا کے معیار جانچنے والے پہلی دفعہ 43 آلات نصب اور سٹیشن بنائے گئے ہیں، بلوچستان میں ویلفیئر کا کام کیا ہوتا تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔ پاکستان کی آبادی آج 25 کروڑ٬ بلوچستان کی آبادی آ ڈیڑھ کروڑ ، پنجاب 2 کروڑ کی آبادی سے شروع ہوا، آج اس کی آبادی 13 کروڑ اور سندھ میں آج ساڑھے 5 کروڑ کی آبادی ہے۔
میاں عامر محمود کا کہنا تھا کہ ملک 7 اجزاءسے مل کر بنتا ہے، اللہ نے انسان کو آزاد پیدا کیا ہے، ہماری آبادی بہت بڑی ہے، حکومت کی گرفت اس بڑی آبادی پر نہیں ہے، جب تک اختیارات نیچے منتقل نہیں کریں گے تو ترقی نہیں ہوگی۔ گزشتہ 80 سال میں بہت سے لیڈرز اور سیاسی پارٹیاں حکومت میں آئیں، یہ نہیں کہہ سکتے کہ تمام لیڈرز برے تھے، ہم کہہ رہے ہیں آپ پاکستان کے ہر ڈویژن کو صوبہ بنا دیں، ہر ڈویژن کو صوبہ بنانے سے مجموعی طور پر 33صوبے بن جائیں گے۔
میاں عامر محمود نے کہا کہ میکسیکو کی آبادی 13 کروڑ اور 31 صوبے ہیں، چائنہ نے اپنے 31 صوبے بنائے ہوئے ہیں، بھارت ہمارے ساتھ ہی آزاد ہوا، بھارت کے کل 39 صوبے ہیں، بھارت نے پچھلے 80 سال میں 30 نئے صوبے بنائے، ہمارے پاس شروع سے لیکر اب تک صرف 4 صوبے ہیں، برازیل کی آبادی 22 کروڑ اور 36 صوبے ہیں٬ ہم نے آدھا ملک کھودیا لیکن ہماری حالت نہیں بدلی۔
میاں عامر محمود نے مزید کہا کہ ہر دور میں ہماری تنزلی بڑھتی گئی اوراکنامک کنڈیشن خراب ہوتی تھی، ڈالر اپنی سپیڈ سے بڑھ رہا ہے اور روپے کی قدر اسی رفتار سے نیچے آرہی ہے، ہمارے ہاں کئی طرح کی حکومتیں آئیں، مارشل لا بھی لگے، آدھا ملک بھی کھودیا لیکن ہماری حالت تبدیل نہیں ہوئی۔
سی ای اوپنجاب گروپ آف کالجز و یونیورسٹی آف سدرن پنجاب میاں عامر محمود نے کہا کہ ملک کی خرابی میں سب کا ایک جیسا کردار ہے، چھوٹے صوبوں میں کوئی تو لیڈر اپنے صوبے میں اچھا کام کرے گا، جو میرٹ پر آگے بڑھے گا تو وہ نیشنل لیول پر بھی ڈلیور کرنے میں کامیاب ہوگا٬ آج سب لیڈر ایک ہی راستے سے آرہے ہیں، آج لیڈر مشکل وقت میں عوام کی طرف دیکھتا ہے تو عوام موجود نہیں ہوتی، کسی نے بھی ہماری زندگی کو نہیں بدلا، ترک صدر نے پہلے لوکل گورنمنٹ میں کارکردگی دکھائی، ہمارے لیڈر کسی پراسیس سے نہیں آئے۔بھارت میں چائے بیچنے والا ملک کا وزیراعظم بن گیا کیونکہ سسٹم اس کو اجازت دے رہا تھا، دنیا بھر میں سیاسی لیڈر شپ مڈل کلاس سے آتی ہے۔
ارشد ندیم نے نیزا پھینکا، اولمپکس چیمپئن بنا تو یہاں سب نے اس کی جیت کا کریڈٹ لیا
میاں عامر محمود نے کہا کہ ارشد ندیم نے نیزہ پھینکا، اولمپکس چیمپئن بنا تو یہاں سب نے اس کی جیت کا کریڈٹ لیا، ارشد ندیم نے پہلے سسٹم کو شکست دی پھر میڈل حاصل کیا، آج ہمارے ان بڑے ایڈمنسٹریٹو یونٹس کی وجہ سے 44 فیصد بچوں کی سٹنٹنگ گروتھ ہو رہی ہے٬ عوام ہی سٹیک ہولڈرز ہیں، عوام کا ہی نقصان ہورہا ہے، ہم عوام کے فائدے کیلئے ہی بات کر رہے ہیں، موجودہ سسٹم کو شکست دینا پڑے گی، پاکستان میں ہر کامیاب شخص کو سب سے پہلے سسٹم کو شکست دینا پڑی پھر ہی وہ کامیاب ہوا۔میاں عامر محمود نے مزید کہا ہے کہ ڈویژن کو اسی طرح چلائیں گے تو کسی بھی تبدیلی کی ضرورت نہیں پڑے گی، جووزیراعلیٰ لاہور میں بیٹھا ہے اس نے ہر شہر کی جانب دیکھنا ہے، ملتان ایک صوبہ ہو گا تو ترجیح ایک ہی ڈویژن ہوگا، چھوٹے صوبے بنیں گے تو زیادہ تیزی کے ساتھ فیصلے، ڈویلپمنٹ اور مسئلے حل ہوں گے۔