82

نواز شریف کی بیٹی ہوں مریم نواز بیانیہ کے بعدن لیگ اور پی پی نوک جھونک میں شدت٬ پنجاب اور سندھ کے اہم وزراء کو ٹاسک مل گیا

: محمد ندیم قیصر (ملتان)

: تفصیلات

نواز شریف کی بیٹی ہوں وزیر اعلی مریم نواز کا امداد کیلئے ہاتھ پھیلانے سے انکار کا بیانیہ ۔۔
ن لیگ اور پی پی نوک جھونک میں شدت٬ پنجاب اور سندھ کے اہم وزراء کو ٹاسک مل گیا٬ پنجاب کی صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمی بخاری نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ جگہ اور وقت آپ کی پسند کا ہوگا لیکن خود آئیے گا کسی پراکسی کے پیچھے مت چھپنا، سیلاب پر گندی سیاست کا بیانیہ ناکام ہوا تو اب وزیر اعظم کیخلاف کٹنیوں والا بیانیہ لے آئے،کبھی پنجاب سے نفرت اور تعصب کی عینک اتار کر دیکھ لیجئے، عظمیٰ بخاری نےشرجیل میمن کو کرارا جواب دے دیا۔

عظمی بخاری نے مزید کہا کہ پنجاب کے سیلاب متاثرین پر گندی سیاست کا آپ کا بیانیہ ناکام ہوگیا ہے، اب وزیراعظم کے خلاف پھپھے کٹنیوں والا بیانیہ لے آئے ہیں، آپ کو پنجاب کے سیلاب متاثرین پر سیاست کرنے کیلئے وزیراعظم نے کہا تھا۔

پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو وزیر خارجہ ہوتے ہوئے بھی اپنی جماعت سمیت وفاقی حکومت اور وزیراعظم کی جڑیں کھوکھلی کررہے تھے، وہ آج بھی قوم کو یاد ہے، جن کے اپنے گھر میں باپ بیٹے کی نہیں بنتی وہ ہمارے گھر میں فضول قسم کی طعنے زئی کرکے اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں، آپ اتنے بچے ہیں کہ پنجاب حکومت آپ کو وفاق کے خلاف سازش کرنے کی طرف دھکیل رہی اور آپ اس کا حصہ نہیں بن رہے، آپ خود وفاق اور پنجاب کے خلاف سازش کررہے ہیں۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ جب آپ پنجاب کی ترقی سے جلنے لگتے ہیں تب آپ سازشیں شروع کردیتے، جب آپ سے آپ کی کارکردگی پوچھی جاتی ہے تو صوبائیت کارڈ کھیلنا شروع کردیتے ہیں، جنوبی پنجاب کارڈ کھیلنا اور بینظیر انکم سپورٹ کارڈ کھیلنا اس کو سیاست نہیں غلاظت کہتے ہیں، جنوبی پنجاب آج بھی اندرون سندھ کے کسی بھی علاقے سے زیادہ بہتر اور ترقی یافتہ ہے، بلاول اور آصفہ سمیت پوری پیپلزپارٹی پنجاب کو مخاطب کرکے بی آئی ایس پی کا کہہ رہے، پھر بھی ڈھٹائی سے کہہ رہے ہم تو وفاق سے بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ سے کراچی کا کچرا اٹھانے، سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ یا سولر پینل منصوبے میں کرپشن کی بات کریں تو لسانیت کارڈ اور مرسوں مرسوں کارڈ لے آتے ہیں، آپ پنجاب کے معاملات میں گھس کے مداخلت کررہے ہیں، اتنے معصوم مت بنیں، وفاق اور پنجاب کو دھمکیوں سے اور پیڈ احتجاج کرواکے بلیک میل کرنا آپ کا طرہ امتیاز ہے، آپ ہیں کون جو پنجاب کو حکم دیں گے، اپنے حکم اور مشورے اپنی جیب میں رکھیں، پنجاب میں جب بھی بلدیاتی انتخابات ہوں گے وہ کراچی جیسے بوگس نہیں ہوں گے اس لیے آپ اپنی ڈیڈ لائن اپنی جیب میں رکھیں۔

صوبائی وزیر کہتی ہیں کہ آپ ایک صوبے کے اندر زبردستی گھس کر لڑنے کی کوشش کررہے ہیں، میرا پانی میری مرضی بالکل ایسے ہی ہے جیسے مرسوں مرسوں پانی نہ دیسوں، آپ دن رات پانی پر مرسوں مرسوں کریں اور ہمیں کہیں پنجاب میں پانی آپ کی مرضی سے استعمال ہوتو ایسا ہوگا نہیں، وڈیرہ ازم اور غریب ہاریوں کے بچوں کو پڑھنے نہ دینا الیکشن میں پذیرائی نہیں ہوتی، اگر آپ مریم نواز کی مقبولیت سے خوفزدہ نہ ہوتے تو آج چھٹی کے روز بھی پریس کانفرنس کی ضرورت نہ ہوتی۔

عظمی بخاری نے مزید کہا کہ کیا پیپلزپارٹی پنجاب اور سندھ نے سیلاب متاثرین کی ایک دھیلے کی بھی مدد کی؟ آپ نے سیلاب متاثرین کیلئے طعنے بھیجے اور ان کی محرومیوں پر تماشہ لگایا، یہ پنجاب ہے سندھ نہیں جہاں دنوں کا کام برسوں میں ہوتا ہو، پنجاب میں برسوں کا کام دنوں میں ہوتا ہے، آپ ابھی تک 2022ء کا سیلاب بیچ رہے ہیں، پنجاب میں جہاں سروے ہوگئے وہاں چیکس ملنے شروع ہوگئے ہیں، جن کو ریلیف مل رہا وہ مریم نواز کو دعائیں دے رہے اور شکریہ ادا کررہے، کبھی پنجاب سے نفرت اور تعصب کی عینک اتار کر دیکھ لیجئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں