ہمیں کیوں نکالا ” پاکستان کے کرکٹ فینز کا سوال۔۔ مگر کس سے؟ پی سی بی میوزیکل چیئر گیم کا تازہ ترین نتیجہ بھی آ ہی گیا ۔۔جو بویا وہ کاٹ بھی لیا۔

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

:تفصیلات

قرآن پاک کے آفاقی اصول کو جس نے بھی اور جہاں بھی اپنایا کامیاب ہوا سرخرو ہوا۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے دنیاوی لحاظ سے کامیابی کے جو اصول طے فرمائے ہیں ان میں واضح حکم دیا گیا ہے کہ “اپنے گھوڑے تیار رکھو”اس آیت مبارکہ کا سب سے بڑا مفہوم یہی لیا جاتا ہے کہ یہ جہاد کے حوالے سے حکم دیا گیا ہے ۔

اس آیت مبارکہ کا شان نزول بھی یہی تھا کہ حضور اکرم محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم پر جب یہ آیت مبارکہ وحی فرمائی گئی تو دین اسلام کے فروغ کا زمانہ تھا لیکن قرآن پاک تو رہتی دنیا اور قیامت تک کیلئے آفاقی کتاب ہے جس میں طرز معاشرت کے جو اصول بیان فرما دیئے گئے ہیں وہ آفاقی ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی 2025ء سے پاکستان ٹیم کے اخراج کی کہانی لکھتے ہوئے قرآن پاک کی اس آیت مبارکہ کا بیان صرف اس لیے کیا ہے کہ “اپنے گھوڑے تیار رکھو” کی یہ فلسفہ صرف جہاد تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ ایک آفاقی اصول رہتی دنیا تک ہر دور کے طرز معاشرت کیلئے بیان فرمایا گیا ہے۔

چیمپینز ٹرافی کے ابتدائی چار پانچ روز میں صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ ایک اور ٹیم بھی “خارج از چیمپئن ز ٹرافی” ہو گئی ہے اور وہ ٹیم ہے بنگلہ دیش اور وہ بھی ایک مسلم ملک ہے۔ اب اسے اتفاق کہیئے کہ چیمپئن ز ٹرافی 2025ء کے ابتدائی تین میچز میں جن ٹیموں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا وہ بھی اتفاق سے تینوں ٹیمیں مسلم ممالک (پاکستان . افغانستان اور بنگلہ دیش) ہی تھیں ۔۔اس بیان کا مقصد صرف یہ کہ ان تینوں مسلم ممالک کی تیاری ان ممالک کی تیاری کے برابر کی نہ تھی جو تھے تو غیر مسلم لیکن انہوں نے قرآن پاک کے اس آفاقی اصول کے مطابق کی گئی تھی کہ “اپنے گھوڑے تیار رکھو” چیمپئن ز ٹرافی 2025ءسے قبل پاکستان کو دو بار سہ ملکی سیریز میں یکے بعد دیگرے دو بار شکست دینے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم نے تیسری بار چیمپئن ز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں بھی پاکستان کو شکست دے کر نہ صرف ہفتہ دس دن میں فتوحات کی ہیٹرک مکمل کی بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ نیوزی لینڈ کی ابتدائی دونوں فتوحات اتفاقیہ نہیں بلکہ ان کی ایونٹ کیلئے پوری تیاری کی عکاس تھیں پھر گزشتہ شب یعنی 24 جنوری بروز سوموار کی ڈھلتی شام کو مشکلات میں سے نکل کر جیسے نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیش کے خلاف میچ بآسانی جیت لیا وہ بھی ثابت کرتا ہے کہ نیوزی لینڈ کی تیاری حالات حاضرہ کے مطابق کی گئی ہے ۔ بھارت اور نیوزی لینڈ دونوں ٹیموں کو صلہ بھی مل گیا ہے کہ یہ دونوں ٹیمیں چیمپئن ز ٹرافی 2025ء کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی دو ٹیمیں بن گئی ہیں ۔

ہمیں کیوں نکالا۔ پاکستان کے کرکٹ فینز کا سوال۔ مگر کس سے؟

اس کا جواب تو سیدھا سادہ ہے لیکن بیانیہ انتہائی تلخ ۔۔ اور ۔۔ وہ یہ کہ جن سے یہ سوال کیا جارہا ہے۔ “وہ تو اندھے گونگے بہرے ہیں ۔ جو آنکھیں ہوتے ہو دیکھ نہیں سکتے۔ زبان ہوتے ہوئے بول نہیں سکتے اور کان ہوتے ہوئے سن نہیں سکتے”۔

قرآن پاک کا طرز معاشرت کیلئے یہ سماجی فلسفہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی دسمبر 2022ء میوزیکل چیئر گیم پر یوں صادق آتا ہے کہ جب عمران خان دور کے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کو اچانک سے ہٹا کر پہلے “سیٹھی راج ” قائم کیا اور چند ماہ بعد ذکاء اشرف کی بادشاہت قائم کر دی گئی تھی۔ اور ۔۔ پی سی بی کی اس “رجیم چینج ” میں چیئرمین شپ کا تاج محسن نقوی کے سر پر سجا دیا گیا سال سوا سال کی اس میوزیکل چیئر رجیم چینج کا منطقی نتیجہ یہی نکلا کہ پہلے پاکستان کی میزبانی میں ایشیاء کپ 2023ء ہاتھوں سے نکلا ۔پھر ورلڈ کپ 2023ء میں رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ۔ 2024ء کے وسط میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں نووارد امریکہ سے منہ کی کھانا پڑی اور پہلے ہی راؤنڈ سے پاکستان کی ٹیم کا بوریا بستر گول کردیا گیا۔

اور اب چیمپئن ز ٹرافی کی خود میزبانی کرتے ہوئے بلکہ دفاعی چیمپیئن ٹیم کی حیثیت سے دفاع کرتے ہوئے ایونٹ سے باہر ہونیوالی پہلی ٹیم پاکستان کی ٹیم بن گئی ہے ۔ یعنی 2023ء میں ایشیاء کپ کی رسوائی۔ ورلڈکپ سے بے آبرو ہو کر نکلنا۔ 2024ء میں امریکہ سے منہ کی کھانا اور لیگ راؤنڈ میں ہی بستر بوریا گول کردیا جانا یہ سب کچھ اکٹھا ہو کر چیمپئن ز ٹرافی 2025ء میں سامنے آگیا ہے۔

تبصروں تنقید کے اس شورشرابہ میں سب سے دلچسپ بیان پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کا محسوس ہوا ہے اور وہ یہ کہ “پاکستانی ٹیم جیتے یا ہارے وہ ٹیم کے ساتھ کھڑے ہیں” اگر وہ یہ بیان نہ بھی دیتے تو پھر بھی پاکستان کے کرکٹ فینز کو پتہ ہے کہ آپ کا ٹیم کے ساتھ کھڑے ہیں تو ٹیم اس بدترین حال کو پہنچی ہے۔ ورنہ آپ تو سرجری کے قائل تھے اور آپ نے سرجری ٹیم کی نہیں بلکہ سلیکشن کمیٹی اور ٹیم کی قیادت کی کر ڈالی۔ اور نئی سلیکشن کمیٹی میں جنہیں شامل کیا گیا ان میں سے بیشتر تو چلے ہوئے کارتوس تھے۔

محترم محسن نقوی کی سرجری شدہ نئی سلیکشن کمیٹی کی بھی سنا ہے کہ سرجری ہونیوالی ہے لیکن کاش پہلے توجہ کر لی جاتی کہ ہم پروفیشنل اوپننگ جوڑی۔ ریگولر سپن جوڑی کے بغیر اپنے ہوم گراؤنڈ پر چیمپئن ز ٹرافی صرف کھیلنے نہیں بلکہ دفاع کرنے کیلئے جا رہے ہیں۔ تو بس جو نتیجہ نکلا ۔۔ اسے کوئی نوشتہ دیوار کہے یا جو بویا وہ کاٹ لیا کا عنوان دے لیکن یہ حقیقت ہے بلکہ تلخ سہی کہ دفاعی چیمپیئن آف چیمپئن ز ٹرافی2025ء اپنی ہی میزبانی میں اپنے ہی ہوم گراؤنڈز پر ہی چیمپئن ز ٹرافی سے باہر ہو چکا ہے۔

  • Related Posts

    آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر ۔ پاکستان نے بنگلہ دیش کو بھی زیر کر لیا۔ ناقابل شکست ٹیم کی حیثیت سے ورلڈ کپ کیلئے رسائی

    محمد ندیم قیصر…

    کراچی کنگز نے جیمز ونس اور حسن علی کی شاندار پرفارمنس کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 56 رنز سے شکست دے دی۔وہاب ریاض کی ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *