
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
افواج پاکستان نے بھارتی جارحیت کے خلاف بیمثال کامیابی سے ہمکنار مشن بنیان المرصوص کی تکمیل کا اعلان کر دیا۔ وفاقی حکومت نے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت ۔ڈرون اور فضائی حملوں میں اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجی جوانوں ۔ افسران اور عام شہریوں کو لواحقین کیلئے سماجی پروٹوکول اور کروڑوں مالیت کی مالی امداد کا اعلان کیا۔ ورثاء کو مفت تعلیم ۔ صحت کی سہولیات و روزگار فراہم کیا جائے گا اور جنگ میں شہید کی گئیں مساجد اور گولہ بارود سے مسمار گھروں کی تعمیر نو بھی سرکاری خرچ پر کی جائے گی ۔
اس حوالے سے مشن بنیان المرصوص کے کامیاب اہداف کے حصول اور اثرات بارے رپورٹ پیش کی جارہی ہے مشن بنیان المرصوص کو دفاعی لحاظ سے ایسا مربوط بنایا گیا کہ بھارتی جارحیت کا صبر آزما مرحلہ کیسے طے کرنا اور ناگزیر صورت حال میں منہ توڑ جواب کیسے دینا ہے۔ جنگ بندی کے بعد شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ورثاء کا تاحیات پروٹوکول کے ساتھ خیال کرنے کا بھی مثالی نگہداشت منوبہ تیار کیا گیا جس پر باقاعدہ عمل درآمد کا آغاز بھی کردیاہے۔ پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے ہسپتال میں زیر علاج معرکہ حق کے زخمیوں کی عیادت کی ہے اور زخموں سے چور ہونے کے باوجود وطن کی خاطر جان مال کی قربانی کیلئے ہمہ وقت تیار رہنے کے جوش س جذبہ کو سراہا۔
افواج پاکستان کا مشن بنیان المرصوص 22 اپریل سے 10 مئی تک کامیابی سے جاری رہا اس دوران بری فضائیہ نے بھارتی دفاع کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔
اس حوالے سے منظر عام پر آنیوالی تفصیلات کے مطابق پاک فضائیہ نے رافیل سمیت چھ بھارتی جنگی طیاروں کو زمین بوس کر کے ملین ڈالرز کا بھاری نقصان پہنچایا پاکستان کے اعلی سکیورٹی اداروں کی مشترکہ بریفنگ میں فخریہ طور پر اعلان کیا گیا کہ پاکستان کی فضائیہ کو معرکہ حق میں بھارتی فضائیہ کے خلاف طیارے گرانے کے مقابلہ میں 0ـ6 کی برتری حاصل رہی۔ مجموعی طور پاک بھارت فضائی جنگ میں دونوں طرف سے 112 جنگی جہاز استعمال کیے گئے بھارت پاکستان کے 9 ایئر بیس پر اٹیک کیا جو ناکام بنا دیئے گئے پاکستان کی فضائیہ نے جوابی کارروائی میں 28 انڈین ایئر بیسز پر بی مثال کامیاب حملے کیے۔ سب سے بڑھ کر بھارت کا طاقتور میزائل براہموس میزائل پاکستان میں داخل ہونے سے پہلے ہی۔ بھارتی حدود میں مار گرایا۔ ان حملوں میں بھارتی فوج کو بھاری جانی مالی نقصان اٹھانا پڑا جسے بھارت چھپانے کی ناکام کوشش میں لگا ہوا ہے۔
بھارت کے 80 ڈرون حملوں میں سے 78 ناکارہ بنا دیئے گئے چندی گڑھ اسلحہ ڈپو نیست و نابود کر دیا گیا یہ بھارت کا سب سے بڑا میزائل اور گولہ بارود ذخیرہ تھا1972ء یہاں پر پریہار ،آکاش اور براہموس جیسے خطرناک ہتھیار محفوظ کیے جاتے تھے، اسےنیست و نابود کردیا گیا۔
بھارت کو تقریباً 4.6 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔دوسرے نمبر پر پاکستان کا بھارت پر سائبر حملہ دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا حملہ قرار دیا جارہا ہے۔
بھارتی فضائیہ اور بحریہ کی ویب سائٹس ہیک۔ ہزاروں پاکستان کو ہزاروں انڈین سی سی ٹی وی کیمروں تک رسائی حاصل رہی۔
پاکستان نے بھارت کے اہم 2500 سی سی ٹی وی کیمروں تک رسائی حاصل کی،پھر بھارتی فضائیہ اور بحریہ کی ویب سائٹس ہیک کی، بھارت کی کرائم ریسرچ انویسٹی گیشن ایجنسی، مہانگر ٹیلی فون نگم لمیٹڈ، بھارت ارتھ موورز لمیٹڈ اور آل انڈیا نیول ٹیکنیکل سپروائزری اسٹاف ایسوسی ایشن کی ویب سائٹس بھی ہیک کرلیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستانی ہیکرز نے ہندوستان ایروناٹیکل لمیٹڈ، بارڈر سیکورٹی فورس اور یونیک آئیڈنٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا کی ویب سائٹس کو بھی ہیک کرکے ڈیٹا حاصل کرلیا۔تیسرے نمبر پر راجھستان کی ملٹری انسٹالیشن جسے بھارت کی تھر ڈیفنس لائن کا بنیادی قلعہ تصور کیا جاتا تھا۔ 1980ء میں قائم ہونے والی یہ تنصیب ٹینک بٹالینز، راکٹ لانچرز، اور بارودی سرنگوں کا مرکز تھی10 مئی کو یہ قلعہ ریت مٹی کا ڈھیر بنا دیا گیا اور بھارت کو 1.8 ارب ڈالر کا دھچکہ لگا گیا۔ جنگی جنوں کی شکار مودی حکومت کو چوتھا بڑا نقصان گجرات ایئر بیس کی تباہی و بربادی کی صورت میں اٹھانا پڑا۔یک مغربی سرحد پر بھارتی فضائیہ کی ریپڈ ریسپانس فورس کا مرکز تھا1985ء سے چلنے والی یہ تنصیب پاکستانی حملے کے بعد مکمل طور پر ناکارہ بنا دی گئیرن وے تباہ، ہینگر راکھ کا ڈھیر ہو گئے، مجموعی نقصان 1.4 ارب ڈالر کا بھاری مالی نقصان بھی کوا۔جالندھر ایئر بیس 1970ء سے بھارتی فضائیہ کا تربیتی مرکز اور انسدادِ دراندازی کا گڑھ تھایہاں راڈار سسٹمز، مگ فائٹرز، اور انسٹرکٹرز کی پوری ٹیم موجود تھی جو پاک فضائیہ نے تباہ و برباد کر ڈالی اور مودی سرکار نے نقصان 1.7 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
مشن بنیان المرصوص مثبت سماجی اثرات۔ پاکستانی قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار۔ پاک فوج کی قدر و منزلت میں اضافہ۔
مشن بنیان المرصوص بارے رپورٹ کے مطابق اس عظیم اور کامیاب مشن نے پاکستانی عوام کو سرشار کر دینے والی خوشی دی قوم کے سینے میں پھر سے جذبۂ جہاد اور حب الوطنی کا الاؤ روشن کر دیا۔ پوری قوم نسل، زبان، مسلک، فرقے اور سیاست سے بالاتر ہو کر بنیان مرصوص یعنی سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئی۔پاکستانی عوام کے ایمان کو جگایا، ہمارے اللہ پر یقین کو فولاد کی مانند مضبوط کر دیا۔ ایک عام پاکستانی اور پاک فوج کے درمیان پیدا ہونے والے فاصلوں کو مٹا کر، انہیں پھر سے محبت، اعتماد اور وفاداری کے رشتے میں جوڑ دیا۔ یہی رشتہ ہے جو دشمن کے سامنے ہمیں ناقابلِ شکست بناتا ہے۔پاک فضائیہ کو بھی طویل عرصے کے بعد پلٹنے جھپٹنے اور لہو گرمانے کا عملی موقع فراہم کیا مشن بنیان المرصوص نے پاکستانی قوم کو ہزیمت، مایوسی، اور احساسِ کمتری کی نفسیات سے نکال کر عزت، وقار اور سربلندی کا راستہ دکھایا۔ اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کا سر بھی فخر سے بلند ہے۔
شہداء فتح معرکہ کے لواحقین کا خصوصی پروٹوکول۔ تعلیم ۔صحت روز گار کی فراہمی۔ سرکاری وفود کی اظہار تعزیت کیلئے گھروں پر آمد۔
شہداء فتح معرکہ کے لواحقین کا خصوصی پروٹوکول۔ تعلیم ۔صحت روز گار کی فراہمی۔ سرکاری وفود کی اظہار تعزیت کیلئے گھروں پر آمد کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اس سلسلے میں وفاقی وزیر سردار اویس لغاری کی پاک فوج کے شہید جوان محمد خالد گوپانگ کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری اور صوبائی وزیر معدنیات پنجاب سردار شیر علی خان گورچانی پیر کو ضلع راجن پور پہنچے جہاں انہوں نے پاک فوج کے شہید جوان محمد خالد گوپانگ کے ورثاء اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور شہید کے درجات کی بلندی کیلئے دعاکی ۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی سردار عمار اویس احمد خان لغاری ، ایم پی اے سردار عبدالعزیز جگن خان دریشک ، ڈپٹی کمشنر شفقت اللہ مشتاق ، ڈی پی او فاروق امجد ، اعلیٰ فوجی افسران ، اے ڈی سی آر عمران ممتاز ، اے ڈی سی جی صفات اللہ خان ، عبدالغفار لغاری ، عرفان اکرم بودلہ ، میر یوسف گورچانی ، محمد حسین فریدی کچھیلا، عمر فاروق لنڈ ، صفدر بھٹی اورعمائدین علاقہ بھی موجود تھے۔
لائن آف کنٹرول کے شہید فوجی جوان نائیک عبدالرحمان اور ڈرون حملہ کے شہید خالد محمود کے گھر پر سرکاری وفد کی آمد۔
وفاقی وزیر جنید انوار چوہدری اور صوبائی وزیر سہیل شوکت بٹ شہید نائیک عبدالرحمٰن کے گھر پہنچے اور بھارت کے بزدلانہ حملہ میں شہداءکو خراج عقیدت پیش کیا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز جنید انوار چوہدری،صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال سہیل شوکت بٹ نے لائن آف کنٹرول پر دفاع وطن میں اپنی قیمتی جان کا نذرانہ یش کرنیوالے پاک فوج کے شہید جوان نائیک عبدالرحمٰن کی رہائش گاہ540 گ ب، چک 225 گ ب سمندری اور مریدکے حملہ میں شہید شہری خالد محمود کی رہائشگاہوں پر اظہار تعزیت کیلئے حاضری دی۔کمشنر مریم خان، بریگیڈیئر افتخار،آرپی او ذیشان اصغر،ایم این اے علی گوہر بلوچ،اراکین صوبائی اسمبلی راؤ کاشف رحیم،عارف گل،ڈپٹی کمشنر کیپٹن(ر)ندیم ناصر، سی پی او صاحبزادہ بلال عمر بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔ وفد نے وفاقی و صوبائی حکومت کی طرف سے شہداء کے بچوں کی کفالت کا اعلان کیا گیا اور ضلعی انتظامیہ کو چک225 گ ب جگاواں کو ماڈل ویلیج بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔وفد کا کہنا تھاکہ مسلح افواج نے اپنے شہداءکا بدلہ بھارت کو منہ توڑ جواب دیکر لے لیا۔شہداء کے بچوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
بھارتی ڈرون حملہ کے شہید محبوب الٰہی کے علاقہ فتح جنگ میں پختہ سڑک کی تعمیر سکول لیب قائم کرنے کا اعلان ۔
شہداء فتح معرکہ کے لواحقین سے سرکاری وفود کی اظہار تعزیت کیلئے گھروں پر آمد کےسلسلہ میں وزیر مملکت ریلوے بلال اظہر کیانی تحصیل فتح جنگ میں بھارتی ڈرون سے شہید محبوب الہٰی کے گاﺅں جبی گئے۔ اس موقع پر سٹیشن کمانڈر اٹک بریگیڈیئر عدنان، وزیراعلی پنجاب کے معاون خصوصی ذیشان ملک اور سابق ایم پی اے سردار افتخار ان کے ہمراہ تھے۔ وفد نےعلاقے کے لوگوں کے مطالبے پرڈھوک اعوان تک پکی سڑک کی تعمیر کی ہدایت کی جس کا نام محبوب الہی شہید روڈ رکھا جائے گا۔ وفد میں شامل ڈپٹی کمشنر اٹک راؤ عاطف رضا نے تحصیل انتظامیہ کو ہدایت کی کہ جب بھی ہائی سکول جبی میں کمپیوٹر لیب کو اپ گریڈ کیا جائے اور اس کا نام محبوب الہی شہید کمپیوٹر لیب رکھا جائے ڈھوک اعوان پر پانی فراہمی کا اعلان بھی کیا گیا۔ پاکستان کی مسلح افواج اورعوام نےبھارتی جارحیت کاسامنا کیا اورمنہ توڑجواب دیا۔ملک محبوب الہی شہید اسی جارحیت کانشانہ بنے۔ہم ان کی قربانی کورائیگاں نہیں ہونےدیں گے۔آج ہم وزیراعظم پاکستان شہبازشریف اوروزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایت پرملک محبوب الہی کی شہادت پر ان کےاہل خانہ سےتعزیت کےلیے حاضرہوئےہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ حکومت ان کےغم میں برابرشریک ہیں اوران کےاہل خانہ کی فلاح کےلیےہرممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ہمارے حکمران قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔