
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
ایف بی آر کی ٹیکس کے دائرہ کار بڑھانے اور ٹیکس آمدن میں اضافے پر جائزہ اجلاس میں رواں مالی سال میں ایف بی آر کے آمدن کے اہداف کے حصول میں پیشرفت کو اطمینان بخش قرار دیا گیا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے بھی شرکت کی اجلاس میں زور دیا گیا کہ ایسے افراد اور شعبے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں مگر ٹیکس نہیں دیتے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے. ٹیکس چوری کرنے والے افراد و شعبوں کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے. ٹیکس چوروں کی معاونت کرنے والے افسران و اہلکاروں کا بھی کڑا احتساب کیا جائے۔ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ٹیکس کی شرح کو کم کرکے عام آدمی پر بوجھ کو کم کرنا چاہتے ہیں. سیمنٹ اور دیگر شعبوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ کو رواں برس جون تک مکمل کیا جائے.۔اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ تمباکو کے شعبے میں ٹیکس آمدن کے حصول کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات تیز کئے جائیں. ٹیکس سے متعلق زیر التوا مقدمات کی مؤثر انداز سے پیروی کرکے ملک و قوم کے پیسے کا حصول یقینی بنایا جائے.اجلاس میں اس حوالے سے خوشی کا اظہار کیا گیا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے. ملکی ترقی کیلئے سب کو اپنی ذمہ داری کو نبھانا ہوگا۔ایف بی آر کی ٹیکس کے دائرہ کار اور ٹیکس آمدن میں اضافہ بارے جائزہ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں سیمنٹ پلانٹس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مکمل نفاذ سے ٹیکس آمدن میں اربوں روپے کا اضافہ ممکن ہوا. چینی کی صنعت میں اس نظام کے نفاذ سے نومبر 2024ء سے اپریل 2025 تک ٹیکس آمدن میں 35 فیصد کا اضافہ ہوا. ایف بی آر اصلاحات کی بدولت ٹیکس آمدنی کا جی ڈی پی کا 10 اعشاریہ 6 فیصد کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔