
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
ایف بی آر ٹیکس قوانین میں متنازعہ شقوں پر بزنس کمیونٹی کے تحفظات کے تناظر میں معاونِ خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر کی زیر صدارت ملک کے مختلف چیمبرز کے ساتھ مذاکرات ہوئے جس میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور دیگر چیمبرز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ان مذاکرات میں صدر ایف پی سی سی آئی نے ٹیکس بل کے انفورسمنٹ اقدامات پر اپنے خدشات کا اظہار کیا، جبکہ عاطف اکرام شیخ نے فیڈریشن اور چیمبرز کی جانب سے “چارٹر آف ڈیمانڈ” پیش کیا۔ ایف بی آر اور ٹیکس ماہرین نے شرکاء کو حالیہ قانون سازی میں شامل نکات پر بریفنگ دی۔ مذاکرات کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ متنازعہ شقوں میں ترامیم بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے کی جائیں گی، اور مجوزہ تجاویز کو حتمی منظوری کے لیے وزیر اعظم کو پیش کیا جائے گا۔اس صورتحال کے تناظر میں ملتان ٹریڈ باڈیز الائنس نے 19 جولائی (ہفتہ) کو دی گئی ہڑتال کی کال کو مؤخر کرنے کا اعلان کر دیا ۔
دستاویزی ریکارڈ کے حق میں۔ مذاکرات میں متعدد نکات پر اتفاق رائے ۔
ملتان چیمبر آف کامرس کے صدر میاں بختاور تنویر شیخ نے حکومت کے ساتھ ہونے والی تفصیلی ملاقات کے بعد اعلان کیا کہ حکومت نے تاجروں کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کیا ہے اور متعدد نکات پر اتفاق رائے پیدا ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی بھی ملکی معیشت کی بہتری کے لیے دستاویزی ریکارڈ کی حمایت کرتی ہے، تاہم اس کے لیے طریقہ کار باہمی مشاورت سے طے کیا جانا ضروری ہے۔ میاں بختاور تنویر شیخ نے مزید کہا کہ جب تک کمیٹی کی سفارشات سامنے نہیں آ جاتیں، تب تک ہڑتال کی کال کو مؤخر کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جنوبی پنجاب کے دیگر چیمبرز اور تاجر تنظیموں کو بھی اس فیصلے میں اعتماد میں لیا گیا ہے اور ان کی طرف سے ملتان چیمبر کو مکمل مینڈیٹ حاصل ہے۔ ملک بھر کے بیشتر چیمبرز نے بھی حکومت کو موقع دینے کے فیصلے سے اتفاق کیا ہے۔چیمبر اور تاجر تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ آئندہ کا لائحہ عمل حکومت کے اقدامات اور کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں طے کیا جائے گا۔