
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اور وزیر اعظم پاکستان کے درمیان ملاقات قیادت، مسلح افواج اور عوامی یکجہتی وحمایت کے عزم کا اعادہ کیا گیا
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر، ڈاکٹر مسعود پز شکیان، جو اس وقت پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، نے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اورباضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی، جس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ وفود کی سطح پر بات چیت میں وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اہم وفاقی وزراء، وزرائے مملکت اور اعلیٰ سرکاری حکام موجود تھے۔
وزیراعظم نے پاکستان اور ایران کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایرانی قیادت، مسلح افواج اور عوام کے ساتھ پاکستان کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کیا، جنہوں نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی جارحیت کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ وزیراعظم نے اس جنگ کے دوران ایرانی فوجی اہلکاروں، سائنسدانوں اور معصوم شہریوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاء کی۔ انہوں نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔صدر پزشکیان نے جنگ کے دوران ایران کی غیرمتزلزل حمایت پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایرانی قوم اس جذبے کو ہمیشہ یاد رکھے گ
وسیع البنیاد دو طرفہ تعاون بالخصوص تجارت، رابطہ کاری، ثقافت اور عوامی سطح پر تعلقات کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور
وزیراعظم نے پاکستان اور ایران کے درمیان موجودہ وسیع البنیاد دو طرفہ تعاون بالخصوص تجارت، رابطہ کاری، ثقافت اور عوامی سطح پر تعلقات کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے پاک-ایران 22ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کے جلد انعقاد کی ضرورت پر زور دیا، جو جلد متوقع ہے۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں متعدد یادداشتوں اور معاہدوں کے تبادلے کی تقریب میں شرکت کی، جو دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔تجارت کے فروغ کے لیے کئی اقدامات پر بات چیت ہوئی، جن میں بارٹر ٹریڈ کی سہولت، چاول، پھلوں اور گوشت کی برآمد کے لیے کوٹہ میں اضافہ، سرحدی بازاروں کی فعالی اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنا شامل ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے حالیہ پاک-ایران تجارتی مذاکرات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے دوطرفہ تجارت کے موجودہ 3 ارب ڈالر کے حجم کو جلد از جلد 10 ارب ڈالر کے ہدف تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
پاک ایران سربراہان کی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے مکمل حمایت
پاک ایران سربراہان نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم پاکستان نے فلسطینی عوام، جو اسرائیلی افواج کی بربریت کا سامنا کر رہے ہیں، کی کھل کر اور عملی حمایت پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور غزہ میں اسرائیلی مظالم کے فوری خاتمے اور وہاں کے مظلوم عوام کو انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بحران کے حل کے لیے فوری اقدامات کرے۔وزیر اعظم نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے ایران کی حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے ایرانی صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا۔ دونوں رہنماؤں نے قبل ازیں مشترکہ پریس کانفرنس میں بھی شرکت کی.