
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
کشمیر ہے پاکستان کے اصولی سلوگن کے ساتھ 5اگست 2019ء کو بھارتی جارحیت اور استحصال کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں مظاہرے احتجاج شروع ہو گئے۔ہوشربا اعدادوشمار کے مطابق ہزاروں کشمیری شہید٬ لاکھوں بچے یتیم ایک لاکھ سے زائدگھر مسمار کردئیے گئے۔قیام پاکستان سے اب تک مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے باعث عاجز کشمیریوں نے دنیا کے مختلف ممالک میں ہجرت کی لیکن اپنے سرزمین کو بھارتی چنگل سے آزاد کروانے اور پاکستان کا اصولی حصہ بننے کی جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے۔ 5اگست 2019ء کو مودی گودی سرکار نے جب مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کے استحصال کی انتہاء کر دی تو پاکستان نے سفارتی سطح پر شدید مذمت کی اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں اور کشمیریوں نے ہر سال 5 اگست کو بھارتی استحصال کے خلاف عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا۔ اس لیے دنیا بھر میں 5 اگست کا دن طلوع ہوتے ہی وہاں بھارتی استحصال کے خلاف احتجاج مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔
پاکستان٬جموں و مقبوضہ کشمیر میں 5اگست کو نماز فجر میں خصوصی دعائیں٫ دن بھر احتجاج مظاہروں کی کال
پاکستان٬جموں و مقبوضہ کشمیر میں 5اگست کو نماز فجر میں خصوصی دعائیں٫ دن بھر احتجاج مظاہروں کی کال دی گئی ہے ان مظاہروں احتجاج کو سوشل میڈیا پر لائیو دن بھر میں دکھایا جائے گا۔ اس سال پانچ اگست ایسے موقع پر آیا ہے کہ جب مودی گودی سرکار کا پہلگام خود ساختہ ڈرامہ بری طرح سے ناکام ہوا۔ سفارتی سطح پر منہ کی کھانی پڑی۔ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان کی بری۔فصائیہ اور بحری افواج نے مسلط کردہ جنگ میں بھارتی فوج کے دانت کھٹے کردیئے۔ جدید ٹیکنالوجی والے رافیل زمین بوس کر دیئے جس سے مودی گودی سرکار کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہوئی۔ آج 5اگست کو بھی مظلوم کشمیریوں کے حق میں پاکستان کی حکومت نے سیاسی و سفارتی سطح پر اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔
کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ: وزیر اعظم پاکستان کا خصوصی پیغام
وزیراعظم محمدشہباز شریف نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت پر بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے جرائم کو روکنے، 5 اگست 2019ء کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینے، سخت قوانین کو منسوخ کرنے اور جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر عملدرآمد کرانے پر زور دے۔ یوم استحصال کشمیرکے حوالہ سے اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ اس یوم استحصال پر حکومت پاکستان اور میں اپنے کشمیری بہنوں اور بھائیوں کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں، ہم 5 اگست 2019ء کو بھارت کے بین الاقوامی قانون اور اصولوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی اورغیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی اور ناجائز قبضے میں رہنے والے کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق، وقار اور شناخت سے مسلسل انکار علاقائی عدم استحکام کی بڑی وجہ ہے، بھارت کے قبضے کو کسی بھی عام طریقے سے برقرار نہیں رکھا جا سکتا اور اس طرح ریاستی دہشت گردی اور جبر کی تقریباً آٹھ دہائیوں کے دوران اس میں دوگنا اضافہ ہو گیا ہے، بہادر کشمیری عوام نے ناقابل یقین وقار کے ساتھ اس ظلم کو برداشت کیا ہے، آج کا دن تمام پاکستانیوں اور دنیا کے تمام امن پسند لوگوں کے لئے کشمیری عوام کی غیر متزلزل عزم اور قربانی کے جذبے کو سلام پیش کرنے کا دن ہے۔
کشمیری عوام کی حقیقی قیادت کو خاموش کرنے کی کوششیں اس وسیع تر تسلط پسند اور انتہا پسند ایجنڈے کا حصہ
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مزید کہا کہ کشمیری عوام کی حقیقی قیادت کو خاموش کرنے کی کوششیں اس وسیع تر تسلط پسند اور انتہا پسند ایجنڈے کا حصہ ہیں جو کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو بے نقاب کرتا ہے، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک اور مسرت عالم بھٹ سمیت کشمیری رہنماؤں اور کارکنوں کی نظربندی ہماری کشمیری بہنوں اور بھائیوں کے عزم کو کبھی بھی کمزور نہیں کرے گی، غیر قانونی بھارتی قبضے کے دوران نہ ختم ہونے والی دھمکیوں کے ماحول میں کشمیریوں کی مسلسل مزاحمت کشمیری عوام کےبے مثال حوصلے کا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ جنوبی ایشیا کے خطے کا تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور بھارت کے مسلسل جارحانہ رویے کا محرک ہے، مئی 2025ء میں پاکستان کے خلاف بھارت کی بلا اشتعال جارحیت اور اس کی فوری اور جامع فوجی شکست اس بات کا تازہ ترین ثبوت ہے کہ عالمی برادری کو اس فوری ضرورت کو یقینی بنانا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا حل عالمی ترجیح بن جائے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کی مرضی اور خواہشات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس دن میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کے منصفانہ حل کی تلاش ہماری خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بھارت پر زور دے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے جرائم کو روکے، 5 اگست 2019ءکے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لے، سخت قوانین کو منسوخ کرے اور جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے غیرمتزلزل موقف اور کشمیری بہنوں اور بھائیوں کی ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔
پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ لڑتا رہے گا :وفاقی وزیر برائے امورکشمیر ، گلگت بلتستان و سیفران
وفاقی وزیر برائے امور کشمیر ، گلگت بلتستان و سیفرانانجینئر امیر مقام نے 5 اگست 2019ء کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں واپس لینے، سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، 5 اگست کشمیریوں کیلئے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے جب بھارت نے ان کی خصوصی حیثیت اور شناخت چھین لی،مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق چھین لیے ہیں،پاکستان نے ہر عالمی پلیٹ فارم پر مظلوم کشمیروں کیلئے آواز اٹھائی ہے اور ان شاء اللہ پاکستان آئندہ بھی عالمی فورمز پرکشمیریوں کا مقدمہ لڑتا رہے گا، یوم استحصال کشمیر کے موقع پر وفاقی اور صوبوں کی سطح پر جبکہ آزادجموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں خصوصی واک اور تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پی آئی ڈی میں حریت رہنما کنوینئر غلام محمد صفی کے ہمراہ یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وزیراعظم کے کوآرڈی نیٹر برائے امور کشمیر شبیر احمد عثمانی بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں پانچ اگست بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام کے خلاف اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کے لیے چھٹا ’یوم استحصال‘ منایا جائے گا، اس دن تنازع کشمیر، کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا جائے گا، آپریشن بنیان مرصوص کی فتح سے یوم استحصال کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ بھارت نے بڑا سبق سیکھ لیا ہے اور وہ پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے کا سوچے گا بھی نہیں، ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے جنہوں نے دشمن کو مناسب انداز میں جواب دیا جس کی وجہ سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوا، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہمیشہ کشمیریوں کے لیے عالمی فورم پر آواز اٹھائی ہے، اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہماری اولین ترجیج ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی آئین کی 370 اور 35اے دفعات ختم کر دی تھیں جن کے تحت بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی،5 اگست کشمیریوں کیلئے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے جب بھارت نے ان کی منفرد حیثیت اور شناخت چھین لی۔امیر مقام نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق چھین لیے ہیں، بھارتی فورسز محاصرے اور تلاشی کی کارروئیوں کے دوران نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں مسلسل شہید کر رہی ہیں جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔
غیر قانونی بھارتی اقدامات واپس لینے، سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ ۔
انہوں نے 5 اگست 2019ء کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں واپس لینے، سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا۔،مقبوضہ وادی میں عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی صحافیوں کا داخلہ ممنوع کرنا ہیومن رائٹس کی کھلی خلاف ورزی ہے، پاکستان نے ہر عالمی پلیٹ فارم پر مظلوم کشمیریوں کیلئے آواز اٹھائی اور ان شاءاللہ پاکستان مقدمہ کشمیر پیش کرتا رہے گا، ان مظالم کے باوجود ہمارے کشمیری بھائی اور بہنیں اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد پر قائم ہیں، کشمیریوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ ان کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یوم استحصال کشمیر کے موقع پر وفاقی اور صوبائی سطح جبکہ آزادجموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں خصوصی واک اور تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا، گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیری اقوام متحدہ سے اپنے وعدے پورے کرنے کے منتظر ہیں،عالمی برادری کو بھارت پر زور دینا چاہیے کہ وہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی بند کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرے،دہائیوں سے جاری بھارتی قبضے کے باوجود کشمیریوں کا عزم اور پاکستان سے اٹوٹ رشتہ برقرار ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نوآبادیاتی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کشمیریوں کی سیاسی، مذہبی اور ثقافتی شناخت کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ انہیں حقِ خودارادیت سے محروم رکھا جا سکے، بھارت کے ساتھ تین جنگیں لڑنے کے باوجود پاکستان کا موقف ہمیشہ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل رہا ہے، جو کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہو۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ، او آئی سی، یورپی یونین اور دیگر عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو مسلسل اجاگر کرتا آ رہا ہے اور یہ سلسلہ جاری رکھے گا۔امیر مقام نے کہا کہ قومی اسمبلی میں یوم استحصال کشمیرکی مناسبت سے مذمتی قرارداد پیش کی جائے گی،پاکستان کشمیری عوام کی ان کی تاریخی جدوجہد میں بھرپور حمایت کرتا ہے، جو وہ بھارتی مظالم، امتیازی سلوک اور ناانصافی کے باوجود پاکستان سے الحاق کے اپنے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے کر رہے ہیں، پاکستان میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے منائے جانے والے یوم استحصال کے موقع پر متعدد پروگرامز تشکیل دیئے گئے ہیں، اس دن صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی اور سڑکوں پر رواں ٹریفک روک دی جائے گی، اسلام آباد میں ایک بہت بڑی ریلی نکالی جائے گی اور اسی طرح بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کے لیے ملک بھر میں ضلعی ، تحصیل کی سطح اور صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیا نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا، امید ہے اس سال پھر آپ 5 اگست کو مناسب انداز میں اجاگر کریں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ 5 اگست پورے ملک میں یوم استحصال کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن کے حوالے سے اسلام آباد میں سب سے بڑی ریلی نکالی جائے گی
کشمیری عوام پر ظلم و جبر کی انتہا۔ 96 ہزار شہید ٬ لاکھوں بچے یتیم٬ ایک لاکھ سے زائد گھر مسمار ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے کشمیری عوام پر ظلم و جبر ڈھائے، 96 ہزار کشمیریوں کو شہید کیاگیا، ایک لاکھ سے زیادہ گھروں کو مسمار کیا گیا اور ایک لاکھ سے زائد بچے یتیم ہو گئے، پوری پاکستانی قوم کا کشمیریوں کے ساتھ دل دھڑکتا ہے، حکومت اور عوام کی طرف سے یقین دہانی کراتا ہوں کہ جب تک پاکستانی زندہ ہیں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ پی ٹی آئی کے پانچ اگست کے احتجاج کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے بھی ان کے احتجاج کو لوگوں نے مسترد کیا تھا اور اب بھی عوام ان کومسترد کریں گے، لوگ ابھی سمجھ چکے ہیں کہ احتجاج سے انہیں کچھ نہیں ملے گا۔حریت رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ بھارت سمجھتا ہے کہ جموں و کشمیر کو ہندوستان کا حصہ بنا دے گالیکن جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ کبھی نہیں بنے گا، کشمیری لوگوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے شکرگزار ہیں کہ جنہوں نے یوم استحصال کو بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حریت رہنما اور دیگر تنظیمیں کشمیر کے مسئلہ پر ایک پیج پر ہیں، ہندوستان کو ہم یہ بتاتے ہیں کہ جب پاکستانی اور کشمیری زندہ ہیں تو کشمیریوں کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا۔غلام محمد صفی نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا گیا، خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد لاکھوں غیر کشمیریوں کے لیے ڈومیسائل کا اجراءکیا گیا، مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے بھارت نے یہ قدم اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے شکرگزار ہیں کہ انھوں نے اس دن کو منانے کا فیصلہ کیا، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی ظلم و جبر کے بارے دنیا کو آگاہ کررہا ہے، آپریشن بنیان مرصوص کے بعد پاکستان کے عوام سرخرو ہوئے ہیں، آپریشن بنیان مرصوص کے بعد مقبوضہ کشمیر کے عوام کا حوصلہ بھی بلند ہوا ہے۔ غلام محمد صفی نے کہا کہ پورے ملک میں حریت کانفرنس پاکستان کے ساتھ مل کر یوم استحصال کشمیر منائے گی، ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے یہ نعرہ سید علی گیلانی نے دیا۔
عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالی کا فوری نوٹس لے:وفاقی وزیر تعلیم
وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ 5 اگست کشمیری عوام کی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے، اس روز بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام سے ان کا آئینی اور جمہوری حق چھین لیا تھا۔ یوم استحصال کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا فوری نوٹس لے اور بھارتی قابض افواج کے مظالم کو رکوانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019ءکے اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں جو کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو تسلیم کرتی ہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے جدوجہد آزادی میں مصروف کشمیری عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام تنہا نہیں ہیں، پوری پاکستانی قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں یوم استحصال کے حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے گا تاکہ نئی نسل کو کشمیری عوام کی قربانیوں اور جدوجہد سے آگاہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو یاد رکھنا کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی اور ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرنے کا عملی اظہار ہے۔