
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) نے کپاس کی فیکٹریوں میں آمد کے اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں جس کے مطابق 15اگست2025ءتک ملک کی جننگ فیکٹریوں میں 8لاکھ 87ہزار401گانٹھ کپاس آئی۔ 15اگست 2024تک 10 لاکھ75ہزار 28گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی تھی۔گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں ایک لاکھ 87ہزار627 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں کم آئی ہے۔ کمی کی شرح 17.45فیصد رہی۔
پنجاب کی فیکٹریوں میں 3لاکھ 69ہزار550گانٹھ کپاس آئی ہے جو گذشتہ سال کی اسی مدت میں فیکٹریوں میں آنے والی فصل 3لاکھ92 ہزار 736گانٹھ کپاس سے 23ہزار186 گانٹھ کم ہے۔ پنجاب میں کمی کی شرح5.90فیصد رہی۔
سندھ کی فیکٹریوں میں 5لاکھ17ہزار 851 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے جو کہ گذشتہ سال اسی مدت میں فیکٹریوں میں آنے والی فصل6لاکھ 82ہزار 292گانٹھ کپاس سے ایک لاکھ 64ہزار 441گانٹھ کم ہے۔سندھ میں کمی کی شرح 24.10 فیصدرہی۔ 15اگست 2025ءتک فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے8لاکھ 39ہزار 987گانٹھ روئی تیار کی گئی۔ ملک میں 244جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں۔
ایکسپورٹرز/ٹریڈرز نے رواں سیزن میں کوئی گانٹھ روئی خرید نہیں کی ہے٬ ٹیکسٹائل سیکٹرنے 8لاکھ 6ہزار488 گانٹھ روئی خرید کی ہے۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے کاٹن سیزن 26ـ2025ءمیں خریداری نہیں کی ہے۔ پنجاب میں 113جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں اور3لاکھ 56ہزار 896گانٹھ روئی تیار کی گئی ہے۔
ضلع ملتان میں 15اگست 2025ءتک 7ہزار934گانٹھ کپاس،ضلع لودھراں میں 2ہزار750 گانٹھ کپاس، ضلع خانیوال میں 62ہزار 523گانٹھ کپاس، ضلع مظفر گڑھ میں 7 ہزار2 گانٹھ کپاس،ضلع ڈیرہ غازی خان میں 55 ہزار278 گانٹھ کپاس،
ضلع راجن پور میں 19ہزار 423گانٹھ کپاس ضلع لیہ میں 21ہزار460 گانٹھ کپاس، ضلع وہاڑی میں 73 ہزار984گانٹھ کپاس، ضلع ساہیوال میں 39ہزار831 گانٹھ کپاس، ضلع رحیم یار خان میں 1ہزار947گانٹھ کپاس،ضلع بہاولپورمیں 18ہزار436 گانٹھ کپاس، ضلع بہاولنگر میں 16ہزار 396گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔
ضلع سانگھڑ میں 3لاکھ90ہزار 651 گانٹھ کپاس، ضلع میر پور خاص میں 17 ہزار700 گانٹھ کپاس، ضلع نواب شاہ میں 9ہزار 100 گانٹھ کپاس، ضلع جام شورومیں 12 ہزار800 گانٹھ کپاس اور ضلع حیدرآباد میں 51 ہزارگانٹھ کپاس اور صوبہ بلوچستان میں 30 ہزار 600گانٹھ فیکٹریوں میں آئی ہے۔ غیر فروخت شدہ سٹاک 80ہزار 913 گانٹھ کپاس اور روئی موجود ہے۔