
: محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
صدر ایوانِ تجارت و صنعت ملتان میاں بختاور تنویر شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے زرعی و ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کرنا بروقت اور درست فیصلہ ہے کیونکہ حالیہ سیلاب نے پورے ملک خصوصاً جنوبی پنجاب میں وسیع پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ کھڑی فصلوں، باغات اور دیہی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ ہزاروں خاندان بے گھر اور بنیادی سہولیات سے محروم ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ زرعی معیشت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کپاس، گنا، چاول، مکئی اور سبزیوں کی فصلیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ کپاس کی فصل تباہ ہونے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری بحران کا شکار ہوگی اور ملکی ضرورت پوری کرنے کے لیے کاٹن امپورٹ بڑھانا پڑے گی جس سے امپورٹ بل میں اضافہ ہوگا۔ اسی طرح چاول کی پیداوار متاثر ہونے سے رائس ایکسپورٹ کم ہوگی، زرمبادلہ کی آمد گھٹے گی اور کرنسی پر دباؤ بڑھے گا۔
میاں بختاور تنویر شیخ نے کہا کہ اگر بروقت اور مربوط اقدامات نہ کیے گئے تو زرعی پیداوار میں کمی کے باعث نہ صرف ایکسپورٹ متاثر ہوگی بلکہ بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی سنجیدہ پلاننگ خوش آئند ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ کسانوں اور چھوٹے زمینداروں کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان ناگزیر ہے۔ متاثرہ کسانوں کو زرعی ادویات اور بیج رعایتی نرخوں پر فراہم کیے جائیں اور تباہ شدہ آبپاشی نظام کی فوری بحالی کے لیے ہنگامی فنڈز مختص کیے جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جو انڈسٹریز براہِ راست سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں، ان کے لیے بھی ریلیف پیکج دیا جائے تاکہ روزگار کے مواقع بحال رہ سکیں۔ بصورتِ دیگر مہنگائی کا ایک نیا طوفان کھڑا ہو سکتا ہے جس سے عوامی مشکلات کئی گنا بڑھ جائیں گی۔
صدر ملتان چیمبر نے مزید کہا کہ سیلاب کے باعث ماحولیاتی توازن بھی بگڑ گیا ہے، بڑے پیمانے پر درخت اکھڑ گئے ہیں اور زمینی کٹاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے، جس سے آنے والے دنوں میں غذائی و ماحولیاتی بحران کا خدشہ ہے۔ اس لیے زرعی و ماحولیاتی ایمرجنسی کو صرف وقتی اقدامات تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ مستقل بنیادوں پر جامع حکمتِ عملی تیار کی جائے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سمیت ملک بھر کی بزنس کمیونٹی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی تاکہ ملک کو معاشی و زرعی بحران سے نکالا جا سکے۔