150

پروفیسر ڈاکٹر سلیم طارق خان ۔۔۔ ایک عہد ساز استاد: 1950ءکے عشرہ میں اونٹ پر سفر کے زمانہ میں دیہاتی سکول سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی وائس چانسلر شپ تک کے کامیاب سفر کی داستان عزم : ایس جی نیوز ویب سائٹ سپیشل رپورٹ

: محمد ندیم قیصر (ملتان)

: تفصیلات

پروفیسر ڈاکٹر سلیم طارق خان ۔۔۔ ایک عہد ساز استاد: ضلع ملتان سے 1950ء میں دیہاتی سکول سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی وائس چانسلر شپ تک کے کامیاب سفر کی پر عزم داستان بارے بین الاقوامی ویب سائٹ ایس جی نیوز ویب سائٹ کیلئے سپیشل رپورٹ تیار کی گئی ہے جس کے مطابق ایک صدی سے پاکستان کے ریاستی شہر بہاولپور کی عظیم اور اعلیٰ ترین علمی روایات کی امین درسگاہ اسلامیہ یونیورسٹی کے قیام کو رواں سال ایک صدی مکمل ہوئی ہے٬ جدید ترین تعلیمی سہولیات سے آراستہ اس عظیم درسگاہ کی تعمیر و ترقی کیلئے عظیم خدمات انجام دینے والی شخصیات کے حوالے سے ایک “سلسلہ حیات” کا آغاز کیا گیا ہے٬ اس سلسلہ حیات کیلئے جس پہلی شخصیت کا انتخاب کیا گیا ہے ٬ وہ ہیں ملتان کے دیہی علاقہ چک ون ٹرپئی مخدوم رشید کے طارق سلیم خان ٬ جو 1954ء میں پیدا ہوئے تو وہ زمانہ اونٹ پر سفر کا زمانہ تھا٬ ایک بے در و دیوار دیہاتی سکول سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر شپ کے عہدے تک کیسے پہنچے ٬ یہ داستان عزم بین الاقوامی ویب سائٹ ایس جی نیوز پر پیش کی جا رہی ہے۔

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پاکستان کا ایک مؤقر ادارہ ہے٫ رواں سال 2025ء کو اس کے قیام کوایک صدی مکمل ہو چکی ہے٬ اس نے دنیائے علم میں جامعہ عباسیہ کے نام سے الازہر مصر کی طرز پر اپنے سفر کا آغاز کیا۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے وابستگی طالب علم کی حیثیت سے ہو٬ یا استاد کی حیثیت سے٬ تنظیم کی حیثیت سے ہو یا ایک خادم کی حیثیت سے٬ یہ اپنے اندر جُداگانہ احساس تفاخر رکھتی ہے۔

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے تعلق رکھنے والے٬ سبکدوش ہونیوالے اساتذہ نے اپنی پہچان کو برقرار رکھنے کے لیے “ویٹرنز آف آئی یو بی” کے نام سے ایک انجمن کی بنیاد رکھی ہے٬ جس کا مقصد اس جامعہ کے معمار اور مربی اساتذہ کرام کے درمیان ایک پائیدار رابطہ استوار کرنا ہے٬ایک مقصد یہ بھی ہے کہ اس ادارہ کے ساتھ وابستہ رہنے والے اساتذہ کی ان کوششوں کو تحسین پیش کی جائے کہ جنہوں نے نہ صرف اس ادارے کو عروج بخشا بلکہ تشنگان علم کو بھی اس قابل بنایا کہ اس نئی بدلتی ہوئی دنیا میں اپنا مقام بنا سکیں.
لہذا ایسے عہد ساز اساتذہ کے احوال حیات٬ داستان جدوجہد٬ حصول علم کی منزلیں اور ان سے حاصل کردہ تجربات سے استفادہ کے لیے ایک تقریب بعنوان
” عہد ساز ۔ ایک استاد”
منعقد کی جائے۔ ابھی اس کا آغاز ہے٬
 اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے سابق وائس چانسلر و ماہر لسانیات ٬ عربی کےپروفیسر ڈاکٹر سلیم طارق خان کی حیات کے چند اوراق سے خوشہ چینی کر کے چند معلومات پیش خدمت ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر سلیم طارق خان کا تعلق ضلع ملتان کے ایک ایسے گاؤں سے ہے کہ جہاں 1950ء کی دہائی میں ترقی کا کوئی تصور بھی نہ تھا٬ جب چک ون ٹرپئی کے ایک پرائمری سکول میں داخلہ لیا تو پتہ چلا کہ ایک بے درودیوار سا ایک میدان ہے٬ اور وہ بھی اپنے گاؤں سے دو کلومیٹر دور۔
جب پرائمری سکول سے پانچویں جماعت پاس کرنے کے بعد چھٹی جماعت میں داخلہ کا مرحلہ آیا تو دور دراز تک کسی مڈل ہائی سکول کا کوئی نام و نشاں نہ تھا٬ تو ملتان شہر کے ایک سکول٬ جسے جامع العلوم کے نام سے یاد کیا جاتا ہے٬ وہاں داخلہ لیا اور میٹرک کا امتحان اسی سکول سے پاس کیا٬

کالج میں داخلہ کا مرحلہ آیا تو گورنمنٹ کالج سرگودھا کا انتخاب ہوا٬ گریجوایشن کے بعد پنجاب یونیورسٹی لاہور کے اورینٹیئل کالج سے ایم اے عربی کی ڈگری حاصل کی ٬اس عظیم علمی درسگاہ سے عربی زبان کے طالبعلم کی حیثیت سے وابستگی تفاخر کا باعث بنی۔
پھر قضا و قدر کے فیصلوں نے 1979ء میں عربی کے لیکچرر کی حیثیت سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پہنچا دیا٬ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں تدریسی خدمات کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ڈاکٹریٹ کی پی ایچ ڈی ڈگری حاصل کی۔

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں قیام کے دوران تعلیم و تعلم کے ساتھ ساتھ ایک نو ساختہ جامعہ کی صورت گری بھی ہوتی رہی٬ جہاں اولڈ کیمپس٬ ریلوے کیمپس کے قدیم طرز تعمیر سے نئے تعمیر شدہ کیمپس کی بنیادیں رکھنے کی شرف بھی سعادت میں آئی٬ پھر یہ کیپمس سے کیمپس بنتے گئے محترم پروفیسر ڈاکٹر سلیم طارق خان بھی تعلیمی ٬ تحقیقی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ مختلف اہم انتظامی عہدوں سے وابستہ ہوتے گئے۔

لیکچرر سے پروفیسر ٬ ڈاکٹر چیئرمین شعبہ عربی ٬ ڈین فیکلٹی آف اسلامک لرننگ تک تقریباً 35 برس کا سفر پلک جھپکتے میں گذر گیا٬ اور پھر ریٹائرمنٹ کے قریب اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی وائس چانسلر شپ سنبھالنے کا اعزاز بھی حاصل ہو گیا٬ اکتوبر 1954ءسے شروع ہونیوالا زندگی کا سفر اکتوبر 2014ء تک پہنچا تو 60 برس پورے ہونے پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے ریٹائرمنٹ ہو گئی۔

عظیم علمی خدمات کا طائرانہ جائزہ

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں عربی کے پروفیسر ڈاکٹر سلیم طارق خان نے جامعہ میں قیام کے دوران عظیم علمی خدمات انجام دیں ٬ ڈاکٹر صاحب کی عظیم علمی و تحقیقی سرپرستی میں 40 دانشوروں نے پی ایچ ڈی مقالے مکمل کیے اور ڈاکٹریٹ کی اعلیٰ ڈگری کے حقدار قرار پائے٬ ڈاکٹر صاحب کی زیرنگرانی ڈیڑھ سو کے قریب تشنگان علم۔ نے اپنی ایم فل ڈگری کا علمی و تحقیقی مقالہ جات مکمل کیے۔
پروفیسر ڈاکٹر سلیم طارق خان کے ایک سو سے زائد تحقیقی مقالہ جات ملکی و بین الاقوامی جرائد میں شائع ہوئے۔

علوم اسلامیہ کے نام سے جامعہ کے اس وقت کے اکلوتے میگزین کی چیف ایڈیٹر کی ذمہ داریاں انجام دیں ۔
سیرت کانفرنس کو جامعہ کی مستقل روایت بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا

چیئرمین ہال کونسل کے ساتھ جامعہ کی مختلف اعلیٰ کمیٹیوں کے ساتھ بحیثیت ممبر اور چیئرمین وابستگی رہی اور اہم انتظامی سماجی ذمہ داریاں نبھائیں۔

بین الاقوامی سطح پر جامعہ اور پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز

قطر٬ ملائیشیاء اور سعودی عرب میں اپنی جامعہ اور پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا۔
بعد از ریٹائرمنٹ بھی زندگی رفاحی سماجی کاموں میں متحرک ۔۔
امریکہ۔ ترکیہ کے سیاحتی معلوماتی دورے کیے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں