
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
پاکستان کا بنگلہ دیش کے خلاف ٹی20 سیریز میں فاتحانہ آغاز۔شاداب خان کی آل راؤنڈ پرفارمنس کام آگئی ۔ حسن علی کی کیریئر بیسٹ باؤلنگ کرواتے ہوئے 30 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ مین آف دی میچ شاداب خان نے بڑے ٹارگٹ کی متلاشی پاکستانی ٹیم کا مجموعی سکور ڈبل ہنڈرڈ کے پار پہنچایا باؤلنگ میں بھی اپنے ترکش میں رکھے تیروں کو دانشمندی سے چلایا اور ٹیم کا بیڑا پار لگایا۔شاداب خان کو 25 گیندوں پر جارحانہ 48 رنز (۔ ) بنانے اور 4اوورز کے کوٹہ میں 26 رنز دے کر 2 آؤٹ کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو قذافی سٹیڈیم لاہور پر ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنیوالی پاکستان کی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز بنائے ۔جوابی بیٹنگ میں کپتان لٹن داس اور تنزید حسن کے لاٹھی چارج کے باوجود بنگلہ دیش کی ٹیم اننگز کے آخری اوور کی دوسری گیند پر 164 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور 37 رنز کا خسارہ سے تین میچوں کی سیریز کے پہلے ٹی 20 انٹرنیشنل میچ میں شکست مہمان ٹیم کا مقدر ٹھہری ۔حسن علی نے 201 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنیوالی مہمان ٹیم کو ابتداء میں ہی کاری ضرب لگائی اور 14 کے مجموعی سکور پر اوپنر ایمن(5 گیندیں چار رنز(1 چوکا) کو اپنے پہلے اور اننگز کے دوسرے اوور کی آخری گیند پرحارث رؤف کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا۔ دوسرے اوپنر تنزید حسن نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے (17گیندیں 31 رنز۔3چھکے 2 چوکے)میزبان باؤلنگ اٹیک پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی لیکن وہ بھی مجموعی سکور 37 پر دھر لیے گئے۔حسن علی اپنے دوسرے اور اننگز کے چوتھے اوور میں تنزید حسن کو کلین بولڈ کردیا۔
کپتان لٹن اور توحید نے دو وکٹوں کے خسارہ پر اننگز کو سنبھالا۔ وکٹیں بچائیں لیکن سنچری مکمل ہوتے ہی بنگلہ دیشی بیٹنگ کو دیمک چاٹنے لگی۔
کپتان لٹن اور توحید نے دو وکٹوں کے خسارہ پر اننگز کو سنبھالا۔ وکٹیں بچائیں لیکن سنچری مکمل ہوتے ہی بنگلہ دیشی بیٹنگ کو دیمک چاٹنے لگی۔لٹن داس (30گیندیں 48 رنز 3چھکے 1چوکا) اور توحید (22 گیندیں 17 رنز 1 چھکا) نے تیسری وکٹ کی پارٹنرشپ میں اگلے 8 اوورز میں 63 رنز کا اضافہ کیا۔ پورے 100 رنز پر لٹن داس شاداب خان کی گیند پر فخر زمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے تو یکے بعد دیگرے گرتی گئیں ۔ سواسو(124رنز) کے مجموعے تک 6 وکٹیں گر چکی تھیں رنز بنانے کی رفتار سست پڑ چکی تھی۔پاکستانی باؤلرز حاوی ہوتے گئے اس شکستہ مرحلہ میں مڈل آرڈر جاکر علی (20 گیندیں 36رنز 1چوکا 3چھکے) نے جارحانہ انداز اپنائے رکھا لیکن انہیں ساتھ دینے والا کوئی نہ مل سکا اور پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے دس فیلڈرز میں سے سات سے باؤلنگ میں ازمایا۔ پانچ نے وکٹیں بھی اڑائیں اور بنگلہ دیش کی ٹیم کو پورے 20 اوورز کھیلنے سے قبل ہی(19.2اوورز) پویلین چلتا کیا ۔ حسن علی کے فائفر(5وکٹیں) ۔نسئب کپتان شاداب خان کی دو وکٹوں کے علاوہ سلمان علی اغا۔ خوشدل شاہ۔فہیم اشرف نے ایک ایک آؤٹ کیا حارث رؤف اور ابرار احمد بنگلہ دیشی لاٹھی چارج کی زد میں آنے کے باوجود کوئی آؤٹ نہ کر پائے دونوں اہم باؤلرز نے بالترتیب 36 رنز(3اوورز ) اور 35 رنز(4اوورز ) دے دیئے ۔ بنگلہ دیش نے اپنی آخری سات وکٹیں آخری 7.2 اوورز میں محض 64 رنز پر گنوا دیں۔ آخری 6 بیٹسمین شمیم (4رنز)۔تنظیم1رنز ۔رشاد(4رنز)۔ محمد حسن (2رنز)۔ شرف الاسلام (5رنز) اورحسن محمود( 9 رنز) ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو پائے۔
بنگلہ دیشی باؤلنگ اٹیک نے جارح مزاج اوپننگ جوڑی فخر اور صائم کو جلد آؤٹ کرکے پاکستانی ڈریسنگ روم میں کھلبلی مچادی ۔
بنگلہ دیشی باؤلنگ اٹیک نے جارح مزاج اوپننگ جوڑی فخر اور صائم کو جلد آؤٹ کرکے پاکستانی ڈریسنگ روم میں کھلبلی مچادی ۔لیکن مطلوبہ نتائج نہ مل سکے اور پاکستان 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 201 رنز بنانے میں کامیاب رہا۔ اور اعدادو شمار کی زبانی میچ کا خلاصہ یہ رہا کہ پاکستان 201-7، 20 اوورز (سلمان علی آغا 56، شاداب خان 48، حسن نواز 44، محمد حارث 31؛ شوریف اسلام 2-32)۔
بنگلہ دیش 164، 19.2 اوورز (لٹن داس 48، جیکر علی 36، تنزید حسن 31؛ حسن علی 5-30، شاداب خان 2-26)۔
میچ کا بہترین کھلاڑی – شاداب خان(پاکستان)۔
سیریز کا شیڈول (قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہونے والے تمام میچز)۔
پہلا ٹی 20 انٹرنیشنل– پاکستان نے بنگلہ دیش کو 37 رنز سے ہرا دیا۔
دوسرا ٹی 20 – جمعہ، 30 مئی رات 8 بجے۔
تیسرا ٹی 20 – اتوار، یکم جون رات 8 بجے۔